قانون کی حکمرانی، مالی استحکام، امن ناپید ہو تو ترقی کے دعوے جھوٹے ثابت ہوجاتے ہیں، عمر ایوب
اشاعت کی تاریخ: 20th, April 2025 GMT
قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما عمر ایوب نے کہا کہ ملک میں قانون کی حکمرانی، مالی استحکام اور داخلی امن ناپید ہو تو ترقی کے سارے دعوے جھوٹے ثابت ہوجاتے ہیں، معیشت کمزور ہو تو ترقی ممکن نہیں۔
اسلام آباد میں مجلس وحدت مسلمین کے زیر اہتمام "استحکام پاکستان کانفرنس" ہوئی جس سے اپوزیشن اتحاد کے رہنماؤں نے خطاب کیا۔
سابق سینیٹر مصطفیٰ نواز کھوکھر نے کہا کہ وفاق کو آج جو خطرات لاحق ہیں وہ انہوں نے اپنی زندگی میں پہلے کبھی نہیں دیکھے۔ فیصلے بند کمروں کی بجائے عوامی مینڈیٹ کے تحت ہوں تب ہی حقیقی استحکام آئے گا۔
آئین ایک میثاق ہے جسے بار بار توڑا گیا اور ایک بار تو ملک ہی ٹوٹ گیا، آج ہم سب نشانے پر ہیں، ہمارے خلاف منصوبے بنتے ہیں، سلمان اکرم راجہ
رہنما پی ٹی آئی سلمان اکرم راجہ نے کہا ہے کہ آئین کو بار بار توڑا گیا ہے، "تحریک تحفظ آئین پاکستان" آئین کے دفاع اور بہتری کے لیے ہے۔
علامہ راجہ ناصر عباس نے کہا کہ ملک میں قانون کی حکمرانی نہ ہو تو وہ تنزلی کی طرف جاتا ہے۔
محمود خان اچکزئی نے خطاب میں تجویز دی کہ اسپیکر کے خلاف تحریک عدم اعتماد لا کر فارم 45 والوں کی اسمبلی بنائی جائے۔
سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین حامد رضا نے کہا کہ بدقسمتی ہے کہ ملک کی بات کرنے والوں کو غدار ٹھہرایا جا رہا ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: نے کہا کہ
پڑھیں:
عمران خان ڈیل نہیں کریں گے سر اٹھا کر واپس آئیں گے: سلمان اکرم راجہ
تحریک انصاف کے سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجہ نے لاہور پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کسی قسم کی ڈیل نہیں کریں گے اور وہ سر اٹھا کر واپس آئیں گے ان کا کہنا تھا کہ کامن ویلتھ کی رپورٹ کے مطابق نوے سے پچانوے حلقوں میں فارم پینتالیس اور چھیالیس میں واضح فرق سامنے آیا ہے جس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ الیکشن پر حملہ کیا گیا اور دھاندلی براہ راست برسر اقتدار جماعت کے حق میں ہوئی سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ آج پوری دنیا یہ بات کر رہی ہے کہ پاکستان کے آئین پر حملہ ہوا ہے جو کہ قومی سطح پر باعث شرم ہے انہوں نے کہا کہ آئین میں کی گئی غیر قانونی ترامیم کو واپس کرایا جائے گا جبکہ پارلیمان کو بری طرح مفلوج کر دیا گیا ہے اور عدالتی نظام کو سیاسی ہتھیار کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے ان کا مزید کہنا تھا کہ اسمبلی میں کتنے عرصے تک بیٹھنا ہے اس کا فیصلہ پارٹی کے بانی کریں گے تاہم ایک بات واضح ہے کہ عمران خان کسی ڈیل کا حصہ نہیں ہوں گے اور ہمیشہ کی طرح عوام کے سامنے سر بلند کر کے واپس آئیں گے