پاکستان‘ افریقی ممالک میں سرمایہ کاری و تجارتی خلاء دور کرنا ہو گا: شافع حسین
اشاعت کی تاریخ: 21st, April 2025 GMT
لاہور (کامرس رپورٹر) افریقہ ہاؤس پاکستان اور وزارت خارجہ کے اشتراک سے افریقی ممالک کے وزراء اور بزنس کمیونٹی کے اعزاز میں پاکستان سٹیٹ گیسٹ ہاؤس میں استقبالیہ کی تقریب منعقد ہوئی جس میں صوبائی وزیر صنعت و تجارت چوہدری شافع حسین نے خصوصی شرکت کی۔ چیئرمن افریقہ ہاؤس محمد ریحان یونس، ایمبیسڈر حامد اصغر خان، یوگنڈا کے وزیر زراعت مسٹر فریڈریک، افریقی ممالک اور پاکستان کی بزنس کمیونٹی نے تقریب میں شرکت کی۔ تقریب میں پاکستان افریقہ فرینڈز شپ کا کیک بھی کاٹا گیا۔ شافع حسین نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور افریقی ممالک کے مابین موجود سرمایہ کاری اور تجارتی خلا دور کرنا ہو گا، وقت آگیا ہے کہ پاکستان اور افریقی ممالک کے مابین تجارتی حجم بڑھایا جائے۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ پنجاب کے سپیشل اکنامک زونز میں غیر ملکی سرمایہ کاروں کو خصوصی مراعات حاصل ہیں۔ افریقی ممالک کے سرمایہ کاروں کی پنجاب میں سرمایہ کاری کا خیر مقدم کریں گے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: افریقی ممالک کے
پڑھیں:
افریقی شیر پر تشدد کی ویڈیو وائرل؛ وائلڈ لائف نے شیر کو تحویل میں لے لیا
لاہور:افریقی نر شیر پر تشدد کی ویڈیو سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹک ٹاک پر وائرل ہونے کے بعد پنجاب وائلڈ لائف نے فوری کارروائی کرتے ہوئے شیر کو تحویل میں لے لیا جب کہ ملزم فرار ہوگیا۔
وائرل ویڈیو میں ایک نوجوان محمد عثمان ولد محمد شاہد کو شہری علاقے میں غیر قانونی طور پر افریقی نر شیر کو تنگ اور ہراساں کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔
دوسری جانب چیف وائلڈ لائف رینجر کی ہدایت پر زیرو ٹالرینس پالیسی کے تحت وائلڈ لائف رینجر گوجرانوالہ نے مقامی پولیس (صدر تھانہ گجرانوالہ) کے تعاون سے چھاپا مارا۔ ڈپٹی چیف وائلڈ لائف رینجر گجرانوالہ شیخ محمد زاہد کے مطابق چھاپے کے دوران ملزم ہجوم کا فائدہ اٹھاتے ہوئے فرار ہوگیا تاہم ایک بالغ افریقی نر شیر کو تحویل میں لے لیا گیا ہے۔
محکمہ وائلڈ لائف کے مطابق محمد عثمان کے خلاف وائلڈ لائف ایکٹ 1974 کی دفعات اور تعزیراتِ پاکستان کی دفعات 186 اور 506 کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ کیس کے فیصلے تک ضبط شدہ شیر کو عادل وائلڈ لائف بریڈنگ فارم منتقل کر دیا گیا ہے۔
محکمہ وائلڈ لائف حکام کا کہنا ہے کہ غیر قانونی طور پر جنگلی حیات کو پالنا اور انہیں شہری علاقوں میں رکھ کر ہراساں کرنا ناقابلِ برداشت ہے، ایسے عناصر کے خلاف سخت کارروائی جاری رکھی جائے گی۔