WE News:
2025-09-18@12:57:50 GMT

کیتھولک مسیحیوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس کون تھے؟

اشاعت کی تاریخ: 21st, April 2025 GMT

کیتھولک مسیحیوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس کون تھے؟

پوپ فرانسس، جن کا اصل نام خورخے ماریو برگوگلیو تھا، رومن کیتھولک چرچ کے 266 ویں پوپ تھے، 17 دسمبر 1936 کو ارجنٹائن کے دارلحکومت بیونس آئرس میں پیدا ہونیوالے پوپ فرانسس جنوبی امریکا سے تعلق رکھنے والے پہلے پوپ تھے جنہیں 13 مارچ 2013 کو پوپ منتخب کیا گیا تھا۔

خورخے ماریو برگولیو لاطینی امریکا اور انجمن عیسوی سے منتخب ہونے والے پہلے پوپ تھے،  ان سے قبل کبھی ویٹیکن سٹی کے کسی سربراہ نے پناہ گزینوں اور تحفظ ماحول کے لیے کسی نے اس قدر آواز نہیں اٹھائی جتنی انہوں نے بلند کی۔

تدریس اور مطالعہ

1964 سے 1966 تک خورخے ماریو برگولیو سانتا فے اور بیونس آئرس میں ادب اور نفسیات کے استاد رہے، تعلیم و تدریس ان کے لیے صرف ایک پیشہ نہیں بلکہ ایک مشن بھی تھا، ان کا ماننا تھا کہ علم کی روشنی سے ہی حقیقی خدمت کا راستہ ہموار ہوتا ہے۔

BREAKING: Pope Francis has died at the age of 88, the Vatican has announced.

According to Sky News, the pontiff – who was Bishop of Rome and head of the Catholic Church – became pope in 2013 after his predecessor Benedict XVI resigned.

“Francis had experienced a string of… pic.twitter.com/KJonJOZqpL

— Namibian Sun (@namibiansun) April 21, 2025

لیکن ان کا سفر یہیں نہیں رُکا، 1967  میں، وہ اعلیٰ تعلیم کے لیے واپس کولیجیو ڈی سان خوسے پہنچے اور 1970 میں وہاں سے تھیولوجی کی ڈگری حاصل کی، ان کی علمی و روحانی استعداد اب ایک نئے مرحلے میں داخل ہو چکی تھی۔

انہوں نے بیونس آئرس میں کیمیکل ٹیکنیشن کی ڈگری حاصل کی۔ بعد میں انہوں نے ولا ڈیویوٹو کے ڈاؤسیزن سیمینری میں تعلیم حاصل کی، 1960 کی دہائی میں، انہوں نے چلی اور ارجنٹائن میں فلسفہ اور الہیات کی تعلیم حاصل کی۔

مذہبی کیریئر کا آغاز

1958 میں، خورخے ماریو برگولیو نے مسیحی جیسوٹ آرڈر میں شمولیت اختیار کی، انہیں 1969 میں پادری مقرر کیا گیا، انہوں نے 1970 کی دہائی میں ارجنٹائن میں جیسوٹ صوبے کے سپیریئر کے طور پر خدمات انجام دیں۔

1992 میں، انہیں بیونس آئرس کا معاون بشپ مقرر کیا گیا، 1998 میں، وہ بیونس آئرس کے آرچ بشپ بن گئے، 2001 میں، پوپ جان پال دوم نے انہیں کارڈینل مقرر کیا، 13 مارچ 2013 کو انہیں پوپ منتخب کیا گیا۔

پوپ فرانسس کو ان کی سادگی، غریبوں اور پسماندہ افراد کے لیے ہمدردی اور سماجی انصاف کے لیے ان کی وکالت کے لیے جانا جاتا تھا، انہوں نے موسمیاتی تبدیلی، بین المذاہب مکالمے اور امن کے فروغ کے بارے میں بھی کھل کر بات کی۔

مزید پڑھیں:پوپ فرانسس کے طیارے کا پاکستانی حدود کا استعمال، عوام کے لیے خیرسگالی کا پیغام

پوپ فرانسس 88 سال کی عمر میں 21 اپریل 2025 کو ایسٹر کے موقع پر ویٹیکن سٹی میں انتقال کر گئے۔

پوپ فرانسس کو ان کی سادگی، غریبوں اور پسماندہ افراد کے لیے ہمدردی اور سماجی انصاف کے لیے ان کی وکالت کے لیے جانا جاتا تھا، انہوں نے موسمیاتی تبدیلی، بین المذاہب مکالمے اور امن کے فروغ کے بارے میں بھی کھل کر بات کی۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق پوپ فرانسس کی آخری رسومات ویٹیکن سٹی میں ادا کی جائیں گی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

آخری رسومات ارجنٹائن بیونس آئرس پوپ فرانسس جنوبی امریکا خورخے ماریو برگوگلیو رومن کیتھولک چرچ ویٹیکن سٹی

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: آخری رسومات ارجنٹائن بیونس ا ئرس پوپ فرانسس جنوبی امریکا رومن کیتھولک چرچ خورخے ماریو بیونس آئرس پوپ فرانسس انہوں نے حاصل کی کیا گیا کے لیے

پڑھیں:

اسرائیل امریکا کا نہیں بلکہ امریکا اسرائیل کا پراڈکٹ ہے: خواجہ آصف

وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ موجودہ حالات میں سب کچھ امریکا کی مرضی سے ہو رہا ہے اور کسی کو بھی اس بارے میں غلط فہمی میں نہیں رہنا چاہیے۔ انہوں نے مسلمانوں پر زور دیا کہ وہ اپنی غلط فہمیاں دور کرلیں تاکہ صورتحال کو بہتر طور پر سمجھ سکیں۔خواجہ آصف نے واضح کیا کہ اسرائیل امریکا کا نہیں بلکہ امریکا اسرائیل کا پراڈکٹ ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل نے قطر پر امریکا کی مرضی سے حملہ کیا ہے اور اب دوست اور دشمن میں تمیز کرنے کا وقت آ چکا ہے۔وزیر دفاع نے خبردار کیا کہ قطر پر دوبارہ حملہ ہوگا اور جو بھی تل ابیب سے حکم آئے گا، اسی کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ کچھ نہ کچھ کرنا ہوگا ورنہ ایک کے بعد ایک وکٹ گرتی جائے گی۔خواجہ آصف نے مزید کہا کہ مغرب کے اندر سے جو ردعمل سامنے آ رہا ہے، وہ اسرائیل کے لیے زیادہ خطرناک ہے اور یہ صورتحال اسرائیل کی سیکیورٹی کے لیے چیلنج ثابت ہو سکتی ہے۔ انہوں نے تمام مسلمانوں کو متحد رہنے کی تاکید کی۔ان کا کہنا تھا کہ اس وقت ہمیں سمجھداری سے کام لینا ہوگا اور صورتحال کی سنگینی کو سمجھتے ہوئے اپنے فیصلے کرنے ہوں گے تاکہ خطے میں استحکام برقرار رکھا جا سکے۔

متعلقہ مضامین

  • افغانستان سے سرگرم دہشت گرد گروہ سب سے بڑا خطرہ، پاکستان
  • یوٹیوب پر نماز روزے کی بات کرتی ہوں تو لوگ حمائمہ کا نام لیتے ہیں، دعا ملک
  • پنجاب کو تاریخ کے بد ترین سیلاب کا سامنا ہے ، مریم نواز
  • اسرائیل ختم ہو جائیگا، شیخ نعیم قاسم
  • اسرائیل امریکا کا نہیں بلکہ امریکا اسرائیل کا پراڈکٹ ہے: خواجہ آصف
  • کم عمر بچوں کے فیس بک اور ٹک ٹاک استعمال پر پابندی
  •  اوزون کو بچانا انسانیت کا اہم ترین فریضہ ہے:مریم نواز
  • سید علی گیلانیؒ… سچے اور کھرے پاکستانی
  • شرح سود برقرار رکھنا معیشت کیلیے رکاوٹ ہے ،سید امان شاہ
  • ٹک ٹاک سے انقلاب نہیں آتے، اگر آتے تو عمران خان آج جیل میں نہ ہوتے،علی امین گنڈاپور