راولپنڈی کے تینوں اسپتالوں میں پیر کو دوسرے روز بھی ڈاکٹروں کی ہڑتال جاری ہے، سرکاری اسپتالوں کی نج کاری کے خلاف ڈاکٹروں نے او پی ڈیز کا بائیکاٹ کر رکھا ہے۔

بے نظیر بھٹو جنرل اسپتال، ہولی فیملی اسپتال اور راولپنڈی ٹیچنگ اسپتال کی او پی ڈیز بند ہیں۔ او پی ڈی ہڑتال کی کال ینگ ڈاکٹر ایسوسی ایشن نے دے رکھی ہے۔

صدر وائے ڈی اے بینظیر بھٹو جنرل اسپتال ڈاکٹر عارف عزیز کا کہنا ہے کہ اسپتالوں کی نج کاری کسی صورت قبول نہیں، حکومت سرکاری اسپتالوں کی نج کاری کا فیصلہ واپس لے۔

صدر وائے ڈی اے ڈاکٹر عارف عزیز نے کہا کہ تینوں اسپتالوں کی ایمرجنسی اور ان ڈور سروسز برقرار ہیں، مطالبہ تسلیم نہ ہونے پر ہڑتال کا دائرہ دیگر شعبوں تک وسیع ہوسکتا ہے۔

دوسری جانب، محکمہ صحت کے مراکز آؤٹ سورس کرنے کے اقدامات پر تحفظات سے پولیو و ڈینگی مہم بھی متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔ صونے میں پولیو مہم کے آغاز پر راولپنڈی میں پولیو ورکرز میدان میں نکل آئے۔

راولپنڈی کے مضافاتی علاقوں گوجر خان، چکری اور شہر کی یونین کونسل پھگواڑی میں پولیو ورکرز نے احتجاج کرتے ہوئے پولیو مہم کا بائیکاٹ کر دیا۔

محکمہ صحت کو نجی تحویل میں دینے کے فیصلے پر ورکرز سراپا احتجاج ہیں۔ ملازمتیں غیر یقینی کا شکار ہوگئیں جبکہ ورکرز کا روزگار خطرے میں پڑ گیا۔ پولیو ورکرز کو بروقت تنخواہیں اور مالی تحفظ نہ ملنے کا شکوہ بھی کیا جا رہا ہے۔

احتجاج کے باعث راولپنڈی میں پولیو اور ڈینگی مہم عارضی طور پر معطل ہوگئی۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: اسپتالوں کی پولیو ورکرز میں پولیو

پڑھیں:

ایف بھی آر ملازمین کا ملک گیراحتجاج، قلم چھوڑ ہڑتال کی دھمکی

ایف بی آر کے ملازمین کا الاؤنسز میں  140 اضافے کا مطالبہ، قلم چھوڑ ہڑتال کی دھمکی۔

فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے ملازمین نے الاؤنسز میں الاؤنسز میں 140 اضافے کے مطالبے کے ساتھ ملک بھر میں احتجاج کیا ہے۔

ایف بی آر کے احتجاج کرنے والی ملازمین کا تعلق گریڈ 1 سے 16 سے ہے۔ انہوں نے حکومت کو خبردار کیا ہے کہ اگر ان کے مطالبات تسلیم نہ کیے گئے تو وہ قلم چھوڑ ہڑتال پر مجبور ہو جائیں گے۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق اس سلسلے میں ایف بی آر ہیڈکوارٹر اسلام آباد سمیت ملک بھر کے تمام ریجنل ٹیکس آفسز  اور لارج ٹیکس پیئر یونٹس کے باہر احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔

احتجاجی ملازمین کا شکوہ تھا کہ وزیراعظم کے متعارف کردہ نئے پرفارمنس مینجمنٹ سسٹم میں بھی صرف افسران کو مراعات دی گئی ہیں جبکہ گریڈ 1 سے 16 تک کے اہلکاروں کو اس سے محروم رکھا گیا ہے۔

ان کہنا تھا کہ حالیہ دنوں میں افسران کے لیے 140 فیصد الاؤنس کا نوٹیفیکیشن جاری کیا گیا لیکن نچلے درجے کے ملازمین کو کوئی ریلیف نہیں دیا گیا۔

احتجاج کرنے والے ملازمین نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ گریڈ 1 سے 16 تک کے ایف بی آر ملازمین کو 140 فیصد الاؤنس دینے کے ساتھ ساتھ 2015  سے منجمد الاونس بحال کیا جائے۔

ان کا یہ بھی مطالبہ تھا کہ ایف بی آر ملازمین کی بھی دیگر محکموں کی طرح اپ گریڈیشن کی جائے۔

مظاہرین کا کہنا تھا کہ مطالبات کی عدم منظوری کی صورت میں ملک گیر قلم چھوڑ ہڑتال کی جائے گی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

احتجاج ایف بی آر قلم چھوڑ ہڑتال ہڑتال

متعلقہ مضامین

  • کراچی: کینالز کیخلاف سندھ بار کونسل کی ہڑتال، سائلین پریشان
  • کراچی میں ڈاکٹر کی ڈاکٹروں کے خلاف ایف آئی آر  درج، معاملہ کیا ہے؟
  • جناح اسپتال میں ینگ ڈاکٹروں کے 2 گروپوں میں جھگڑا، 5 ڈاکٹرز زخمی
  • کراچی: جناح اسپتال میں ڈاکٹروں کے 2 گروپوں میں جھگڑا، 5 ڈاکٹرز زخمی
  • پی آئی اے کی نجکاری ،حکومت کا ایک بار پھر درخواستیں طلب کرنے کا فیصلہ
  • ایف بھی آر ملازمین کا ملک گیراحتجاج، قلم چھوڑ ہڑتال کی دھمکی
  • پی آئی اے کی نجکاری، حکومت کا ایک بار پھر درخواستیں طلب کرنے کا فیصلہ
  • پی آئی اے کی نجکاری، حکومت کا ایک بار پھر درخواستیں طلب کرنے کا فیصلہ
  • سرکاری اسپتالوں میں قواعد کیخلاف تعیناتیاں، مریضوں کو دشواریاں
  • پی آئی اے کی نجکاری، وفاقی حکومت کا درخواستیں طلب کرنے کا فیصلہ