کوشش کر رہے ہیں کہ رہ جانے والے عازمین کے لیے سعودی حکومت سے رعایت حاصل کریں، سردار محمد یوسف
اشاعت کی تاریخ: 21st, April 2025 GMT
اسلام آباد کے ایک مقامی ہوٹل میں ہونے والی سالانہ حج کانفرنس کا انعقاد گیا جس میں حج ضابطہ اخلاق کا بھی اعلان کیا گیا۔
کانفرنس میں پاکستان علما کونسل کے حافظ طاہر اشرفی، وفاقی وزیر برائے مذہبی امور سردار محمد یوسف اور سعودی نائب سفیر صالح المطہری نے شرکت کی۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے مولانا طاہر اشرفی نے کہا کہ یہ کانفرنس ایسے وقت میں ہو رہی ہے جب پاکستان سمیت کئی دیگر ممالک کے بارے میں اطلاعات ہیں کہ یہاں سے شاید حجاج سفر حج میں شریک نہ ہو سکیں۔
یہ بھی پڑھیے: ہزاروں پاکستانی عازمین حج کے لیے کیوں نہیں جا سکیں گے، وفاقی وزیر مذہبی امور نے وجہ بتا دی
ان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب کے ساتھ پاکستان کا معاہدہ ہوا کہ تمام انتظامات 14 فروری تک مکمل کریں گے، وزیراعظم شہباز شریف، نائب وزیراعظم اسحاق ڈار، وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف اور سعودی سفیر نواف سعید المالکی داد کے مستحق ہیں جنہوں نے قواعد سے ہٹ کر پاکستانی حجاج کے لئے کوشش کی۔
طاہر اشرفی کا کہنا تھا کہ 67 ہزار حاجی حج سے باہر ہیں تو ذمے داروں کو قرار واقعی سزا دیں لیکن ہمارے لئے یہ قابل قبول نہیں کہ ہمارے اتنے حاجی حج سے باہر ہوں، میں نے حرمین پر قربان ہونے کے لیے شاہ سلمان بن عبد العزیز کے ہاتھ پر بیعت کی ہے۔
وفاقی وزیر برائے مذہبی امور سردار محمد یوسف نے سالانہ حج کانفرنس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے حج کا انتظام ہمیشہ عبادت سمجھ کر کیا ہے اوراس حوالے سے ہمیشہ علمائے کرام سے مشاورت لی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایام حج میں تمام تر انتظامات کی نگرانی میں خود کروں گا، عازمین حج کو تمام سہولیات فراہم کریں گے، وزیراعظم کی ہدایت پر مکہ اور مدینہ حج انتظامات دیکھنے گیا تھا۔
وزیر برائے مذہبی امور نے کہا کہ نجی آپریٹرز کی وجہ سے حج کوٹہ پورا نہ ہوسکا، نجی حج کوٹہ سے متعلق سعودی وزیر سے بھی ملا، میں نے سعودی وزیر حج سے درخواست کی کہ پاکستان کے لئے تاریخ میں توسیع کریں۔
یہ بھی پڑھیے: پرائیویٹ حج اسکیم: اس سال کتنے عازمین حج پر جائیں گے؟
ان کا کہنا تھا کہ سعودی وزیر حج نے کہا کہ ہم بھرپور کوشش کریں گے اور اگر کسی اور ملک کو اجازت ملی تو پاکستان کو بھی ملے گی، اس دوران ہمارا 10 ہزار حج کوٹہ بھی بڑھا دیا گیا، کوشش کر رہے ہیں کہ رہ جانے والے عازمین کے لئے سعودی حکومت سے رعایت حاصل کریں، کسی کے دیے گئے پیسے ضائع نہیں ہوں گے۔
سالانہ حج کانفرنس میں ایک قرارداد بھی پیش کی گئ جس میں سعودی عرب کی حجاج کے لیے خدمات کو خراج تحسین پیش کیا گیا۔
قرارداد میں کہا گیا کہ 67 ہزار عازمین حج کے معاملے میں نئے نظام سے متعلق غلط فہمیاں ہیں، قرارداد میں 67 ہزار عازمین حج کے لئے خصوصی اجازت کی درخواست کی گئی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
Sardar Muhammad Yousaf.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: سردار محمد یوسف نے کہا کہ کے لئے ہیں کہ کے لیے
پڑھیں:
وزیرِ اعظم شہباز شریف کی سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے ملاقات
—فائل فوٹووزیرِ اعظم شہباز شریف نے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے ملاقات کی ہے۔
جاری کیے گئے اعلامیے کے مطابق قصر الیمامہ پہنچنے پر سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے وزیرِ اعظم شہباز شریف کا استقبال کیا۔
وزیرِ اعظم کا سعودی شاہی پروٹوکول کے ساتھ استقبال کیا گیا اور انہیں سعودی مسلح افواج کے دستوں نے گارڈ آف آنر بھی پیش کیا۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف کی سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے ملاقات کے دوران مشرقِ وسطیٰ کی صورتِ حال، مسئلہ فلسطین اور دیگر اہم امور پر تبادلۂ خیال کیا گیا۔
ملاقات میں پاک سعودی تعلقات کو مزید فروغ دینے اور تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا گیا، دونوں رہنماؤں نے قطر پر اسرائیلی حملے کی ایک بار پھر مذمت کی۔
سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے کہا کہ مشرقِ وسطیٰ کے امن کے لیے مسئلہ فلسطین کا حل ناگزیر ہے۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ مسئلہ فلسطین پر دو ٹوک مؤقف اختیار کیا، پاکستان مسئلہ فلسطین پر سعودی عرب کے ساتھ کھڑا ہے۔
ملاقات میں فیلڈ مارشل سید عاصم منیر، نائب وزیرِ اعظم و وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار، وزیرِ دفاع خواجہ آصف، وزیرِ خزانہ محمد اورنگزیب، وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی مصدق ملک اور معاونِ خصوصی سید طارق فاطمی بھی موجود تھے۔
ملاقات میں پاک سعودی تعلقات کے تمام پہلوؤں کا تفصیلی جائزہ لیا جائے گا۔
اس سے قبل وزیرِ اعظم شہباز شریف سعودی عرب کے دورے پر ریاض پہنچے۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف سعودی عرب کے دورے پر ریاض پہنچ گئے۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف کا طیارہ جب سعودی عرب کی حدود میں داخل ہوا تو سعودی لڑاکا طیاروں نے وزیرِ اعظم کے طیارے کا استقبال کیا۔
اس موقع پر سعودی فضائیہ کے ایف-15 لڑاکا طیاروں نے وزیرِ اعظم شہباز شریف کے طیارے کو حصار میں لیا۔
وزیرِ اعظم سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی دعوت پر ریاض پہنچے ہیں۔
ایئر پورٹ پر ریاض کے نائب گورنر نے وزیرِ اعظم شہباز شریف کا استقبال کیا۔
اس موقع پر پاکستان میں سعودی سفیر نواف بن سعید المالکی، پاکستانی سفیر احمد فاروق بھی ایئر پورٹ پر موجود تھے۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف کی ریاض آمد پر شہر بھر میں سبز ہلالی پرچم لہرائے گئے اور وزیرِ اعظم کو 21 توپوں کی سلامی دی گئی۔
وزیرِ اعظم کو سعودی افواج کے چاق و چوبند دستے نے سلامی پیش کی۔