پانی سمندر میں ضائع نہیں ہو رہا، پانی سمندر کی ضرورت، شہادت اعوان
اشاعت کی تاریخ: 22nd, April 2025 GMT
اسلام آباد:
رہنما پیپلز پارٹی شہادت اعوان کا کہنا ہے کہ سب سے پہلی بات تو یہ ہے کہ آپ نے کہا ہے کہ سمندر میں پانی ضائع ہو رہا ہے، سمندر میں پانی ضائع نہیں ہو رہا، پانی سمندر کی ضرورت ہے۔
ایکسپریس نیوز کے پروگرام کل تک میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ سجاول، ٹھٹھہ، بدین اور عمر کوٹ کو آ کر دیکھیں کہ اس وقت صورت حال یہ ہے کہ ٹھٹھہ میں سے کئی لوگ نقل مکانی کر چکے ہیں، ان کی زمینیں سمندر کھا چکا ہے۔
مسلم لیگ (ن) کے رہنما قیصر احمد شیخ نے کہا کہ مذاکرات ہوں گے تو اس میںمسئلے کا حل نکلے گا، بار بار کہا جا رہا ہے آصف زرداری نے پہلے اس کو اپروو کیا، ان کا کہناتھا کہ میں نہیں سمجھتا کہ کوئی بہت بڑا مسئلہ ہے اور نہ اس پر حکومت جانے کا ہمیں کوئی خطرہ ہے۔
رہنما تحریک انصاف ملک احمد بچھر نے کہا پانی کا مسئلہ جو ہے پہلی بار نہیں ہے یہ کافی عرصے سے پانی کے معاملے پہ سندھ ، پنجاب اور خیبر پختونخوا کے ایشوز چل رہے ہیں، اب اصل بات کیا ہے، ایک تو ان کی اتحادی حکومت ہے، اس بات کو باہر آنے سے پہلے ہی ان کو حل کر لینا چاہیے تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اصل بات یہ ہے کہ پیپلزپارٹی نے پہلے اس معاملے کو سنجیدہ ہی نہیں لیا۔ ان کو جب پتہ چلا کہ صوبے میں اس معاملے پر ان کی چھٹی ہو جائے گی تو اب یہ اسٹینڈ کر رہے ہیں۔ تو میٹھا ہپ ہپ اور کڑوا تھو تھو نہ کریں، باہر آئیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: نے کہا
پڑھیں:
پی ٹی آئی کے اندر گروپ بندی سے حکومت کو مشکلات کا سامنا ہے، جے یو آئی رہنما
پشاور:
جے یو آئی رہنماء اکرم خان درانی نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کے اندر گروپ بندی ہے جس کی وجہ سے حکومت کو مشکلات کا سامنا ہے۔
میڈیا سے گفتگو کے دوران اکرم خان درانی کا کہنا تھا کہ حکومت اور اپوزیشن کے درمیان فارمولا طے پا گیا تھا لیکن حکومت کے ناراض اراکین کی وجہ سے مشکل صورتحال پیدا ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ جرگے کی کوئی وقعت نہیں ہے، جب بڑوں کی بات نہیں مانی جاتی ہے تو یہ صورتحال پیدا ہوتی ہے۔
اکرم خان درانی نے کہا کہ اس وقت صوبے میں کوئی حکومت نظر نہیں آرہی ہے، جنوبی اضلاع میں چار بجے کے بعد پولیس باہر نہیں نکل سکتی اور حکومت کی جانب سے کوئی مذمتی بیان نہیں آتا۔
انہوں نے کہا کہ اس صوبے کے عوام نے انکو مانگا لیکن یہ مسلط ہوگئے، اگر یہ حلف نہ لیتے تو دوسرا کوئی راستہ نہیں بچا تھا۔ اراکین اسمبلی کے پاس بدلہ لینے کے لیے یہی موقع ہوتا ہے۔
جے یو آئی رہنما کا کہنا تھا کہ کل حکومت کی جانب سے اسمبلی اجلاس میں ایک ڈرامہ رچایا گیا اور آج پورا ملک ہمارے اسپیکر پر ہنس رہا ہے، اسپیکر نے آئین و قانون کو روند ڈالا۔
Tagsپاکستان