کراچی: ٹک ٹاک ویڈیو دیکھ کر ملتان سے فریج لینے کے لئے آنے والے شہری کو سی ویو جانا مہنگا پڑ گیا
اشاعت کی تاریخ: 21st, April 2025 GMT
ٹک ٹاک کی ویڈیو دیکھ کر ملتان سے کراچی فریج لینے کے لئے آنے والے شہری کو سی ویو جانا مہنگا پڑ گیا
رپورٹ کے مطابق بائیک رائیڈر "پردیسی" کو سمندر کنارے لیجاکر کپڑے، چپل، موبائل فون اور چالیس ہزار روپے لیکر غائب ہوگیا، عمران نامی متاثرہ شخص ملتان سے کراچی پہنچا تھا۔
متاثرہ شخص نے کہا کہ کینٹ اسٹیشن پر شیرشاہ کے لئے آف لائن بائیک بک کرائی، شیر شاہ مارکیٹ پہنچے تو مارکیٹ بند تھی، شیر شاہ سے کورنگی اپنے رشتے دار کے گھر جانے کے لئے اسی بائیک رائیڈر سے کہا۔
متاثرہ شخص نے کہا کہ راستے میں کلفٹن سی ویو آیا تو سمندر دیکھنے کے لئے رک گیا، متاثرہ شخص سی ویو سمندر میں گیا کپڑے گیلے ہونے پر اپنے قمیض ،چپل بائیک رائیڈر کو دیئے۔
اس نے مزید بتایا کہ سمندر میں گیا وہاں سے دیکھا تو بائیک رائیڈر غائب تھا، میرے قمیض کی جیب میں چالیس ہزار نقد ، موبائل فون شناختی کارڈ و دیگر اشیاء موجود تھیں۔
بائیک رائیڈر کے ہاتھوں لٹنے والا شہری بغیر قیمض اور ننگے پاؤں سی ویو چوکی پہنچا ، پولیس نے کہا کہ متاثرہ شہری کی درخواست وصول کرلی ہے، کارروائی جاری ہے۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
پاکستان کو ابراہیمی معاہدے پر عرب ممالک کے ساتھ جانا چاہیے، رانا ثنا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)وزیر اعظم کے مشیر برائے سیاسی امور اور مسلم لیگ نون کے سینئر رہنما رانا ثنا اللہ کا نے کہا ہے کہ پاکستان کو ابراہیمی معاہدے سے متعلق عرب ممالک کے ساتھ جانا چاہیے، ابھی تک اس معاملے پر پارٹی یا حکومت کی جانب سے کوئی رائے قائم نہیں کی گئی اور نہ ہی اس ایشو کو ابھی زیر بحث لایا گیا ہے.ایک انٹرویو میں ابراہیمی معاہدے پر اپنی ذاتی رائے کا اظہار کرتے ہوئے نون لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ مدعی سست اور گواہ چست والا معاملہ نہیں ہونا
چاہیے، فلسطین میں بہت خون بہا ہے، وہاں پر بہت ظلم ہوا ہے اب وہاں پر امن قائم ہونا چاہیے اور وہاں پر بہنے والا خون بند ہونا چاہیے رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ اس مقصد کے لیے وہاں کوئی بھی یا کسی بھی قسم کا معاہدہ ہوتا ہے، ابرہیم معاہدہ ہو چاہے کوئی اور یا وہاں پر براہ راست ملوث قوتوں کے درمیان کوئی معاہدہ یا فلسطین کے ساتھ موجود عرب ممالک چاہیں یا اس پر متفق ہیں تو میں سمجھتا ہوں کو پاکستان کو، سعودی عرب کو، ترکیہ کو اور اس کے ساتھ اگر ایران کو بھی شامل کرلیا جائے یہ بڑے ممالک ہیں، ملائیشیا بھی ہے تو ان کو مشترکہ طور پر کوئی فیصلہ کرنا چاہیے اور پاکستان کو مسلم ورلڈ کے ساتھ جانا چاہیے،ان کا کہنا تھا کہ اگر سعودی عرب، ایران، ترکیہ اور عرب ممالک کوئی فیصلہ کرتے ہیں تو پاکستان کو ان کے ساتھ جانا چاہیے ،پاکستان، سعودی عرب، ترکی اور ایران کو ابراہیمی معاہدے سے متعلق مشترکہ فیصلہ کرنا چاہیے، پاکستان کو ابراہیمی معاہدے سے متعلق عرب ممالک کے ساتھ جانا چاہیے. یادرہے کہ ابراہیمی معاہدے 2020 میں طے پانے والے معاہدوں کا ایک سلسلہ ہے جس کے تحت اسرائیل اور کئی عرب ممالک، بشمول متحدہ عرب امارات، بحرین اور مراکش نے سفارتی تعلقات قائم کیے یہ معاہدے امریکہ کی ثالثی میں طے پائے اور ان کا نام ابراہیمی مذاہب (یہودیت، اسلام اور عیسائیت ) کے مشترکہ جد اعلی حضرت ابراہیم علیہ السلام کے حوالے سے رکھا گیا یہ معاہدہ امریکا کی سربراہی میں اسرائیل کے ساتھ مسلمان خصوصا عرب ممالک کے درمیان ’’نارملائزیشن‘‘ کے لیے شروع کیا گیا تھا پاکستان سمیت متعددمسلمان ملکوں نے2020میں اس معاہدے کو قبول نہیں کیا تھا۔