تاجر سے 2 کروڑ چھیننے والے پولیس اہلکاروں کے ریمانڈ میں توسیع، 20 لاکھ برآمد
اشاعت کی تاریخ: 13th, December 2025 GMT
عدالت نے تاجر کو اغوا کر کے دو کروڑ تاوان لینے والے پولیس اہلکاروں کے ریمانڈ میں تین روز کی توسیع کردی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق جوڈیشل مجسٹریٹ اسلام آباد نے وفاقی دارالحکومت پولیس کے اہلکاروں کا تاجر کو اغواء کرکے 2 کروڑ بھتہ لینے کے کیس ملزمان کے جسمانی ریمانڈ میں 3 دن کی توسیع کردی۔
تفتیشی افسر کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ ملزمان سے 30 لاکھ روپے برآمد کرلیے گئے ہیں۔
مزید پڑھیں: اسلام آباد پولیس کے اہلکاروں نے گینگ بناکر تاجر سے 2 کروڑ چھین لیے، ملزمان گرفتار
اے ایس آئی زر بادشاہ، اے ایس آئی فخر اقبال و دیگر کا جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر جوڈیشل مجسٹریٹ نائمہ عفت کے رُوبرو پیش کیا گیا۔
پرچہ ریمانڈ ہے مطابق پولیس نے دوران تفتیش ملزمان سے 30 لاکھ روپے برآمد کیے گئے، ملزمان نے مدعی مقدمہ کو ٹریپ کرکے غیر قانونی حبس بے جا میں رکھا ملزمان نے تاجر سے 2 کروڑ روپے ارتکاب ڈکیتی کرتے ہوئے لوٹ لئے۔
عدالت نے ملزمان کے جسمانی ریمانڈ میں 3 روز کی توسیع کرتے ہوئے ملزمان کو دوبارہ 16 دسمبر کو پیش کرنے کا حکم دے دیا۔
پولیس ملازمین کیخلاف تھانہ نون میں مقدمہ درج ہے۔ پولیس اہلکاروں پر تاجر کو اغواء کرکے 2 کروڑ روپے بھتہ لینے کا الزام ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
آرٹس سے میٹرک کرنے والے طلبا کیلیے خوشخبری، انٹرمیڈیٹ میں سائنس یا میڈیکل لینے کی بھی اجازت ہوگی
کراچی(رپورٹ/صفدررضوی) میٹرک اور انٹر کے امتحانی فیصلوں کے لیے قائم اتھارٹی اور ملک بھر کے تعلیمی بورڈز کے فورم آئی بی سی سی (انٹر بورڈ کوآرڈینیشن کمیشن ) نے آرٹس گروپ سے میٹرک کرنے والے طلبا کو انٹر سائنس سے کرنے کی اجازت دے دی۔
تفصیلات کے مطابق ایسے طلبا اب میٹرک آرٹس سے کرنے کے بعد انٹر پری میڈیکل یا پری انجینئرنگ میں داخلے کے اہل ہونگے۔ یہ فیصلہ کیمبرج کی طرز پر کیا گیا ہے جو ملک کی تعلیمی تاریخ میں ایک اہم پیش رفت ہے۔
اس بات کا فیصلہ اور منظوری حال ہی میں کراچی میں منعقدہ آئی بی سی سی کے اجلاس میں ہوئی تھی جس میں سندھ کے ساتوں تعلیمی بورڈز سمیت پورے ملک کے تعلیمی بورڈز کے چیئرمینز شریک ہوئے تھے۔
منظوری کے بعد جمعہ 12 دسمبر کو آئی بی سی سی نے اس فیصلے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے جس کے مطابق اس اہم فیصلے سے قبل پاکستان انجینئرنگ کونسل، پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل ، ہائر ایجوکیشن کمیشن، نیشنل کریکولم کونسل اور پرووینشل کریکولم اتھارٹیز سے بھی مشاورت کی گئی ہے۔
اعلامیے کے مطابق فیصلہ میں پی ای سی، پی ایم ڈی سی اور ایچ ای سی کی رائے بھی شامل ہے جس کے بعد آئی بی سی سی فورم نے اس کی باقاعدہ اور متفقہ منظوری دی یے
مذکورہ اتھارٹیز یا کمیشنز کی رائے کے ساتھ یہ فیصلہ آنے سے مستقبل میں انٹر کے بعد یونیورسٹیز میں داخلہ لینے والے طلبہ کو آسانی ہوگی۔
نوٹیفکیشن کے مطابق فیصلے کا اطلاق آئندہ سالانہ امتحانات 2026 سے ہوگا۔ لہذا اس ضمن میں متعلقہ تعلیمی ادارے داخلوں کے سلسلے میں اقدامات کرتے ہوئے کم سے کم مارکس/میرٹ تھریش ہولڈ یا aptitude test رجحان ٹیسٹ بھی لے سکتے ہیں تاکہ یکسانیت برقرار رہ سکے۔
تاہم اس حوالے سے کوئی بھی حتمی فیصلہ متعلقہ بورڈ اپنے بورڈ آف گورنرز یا متعلقہ اتھارٹی کی سطح پر کرسکتا ہے نوٹیفکیشن کی کاپی پورے ملک کے تمام تعلیمی بورڈز کے چیئرمینز کو بھجوادی گئی ہے۔