گزشتہ روز 88 برس کی عمر میں انتقال کرجانیوالے پوپ فرانسس کی آخری رسومات کی منصوبہ بندی کے لیے دنیا بھر کے کارڈینلز آج ویٹیکن میں جمع ہوں گے۔

ویٹیکن کے مطابق پوپ فرانسس کی موت فالج اور دل کا دورہ پڑنے سے ہوئی، ان کے انتقال سے 1.4 ارب نفوس پر مشتمل رومن کیتھولک چرچ کے لیے سوگ اور منتقلی کا دور کے آغاز ہوچکا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پوپ فرانسس چل بسے، ویٹیکن کا باضابطہ اعلان

وہ حال ہی میں ڈبل نمونیا سے صحت یاب ہوئے تھے اور سینٹ پیٹرز اسکوائر میں ایسٹر سنڈے کے خطاب کے دوران اچھی صحت میں آخری مرتبہ نظر آئے تھے۔

روایت کے مطابق جنازے اور اجتماع کی تیاریاں فوراً شروع ہو گئی ہیں۔

پہلی کارروائیوں میں غلط استعمال کو روکنے کے لیے پوپ کی ’فشرمین انگوٹھی‘ اور سیسے کی مہر کی رسمی تباہی تھی۔

کارڈینل مورو گیمبیٹی نے پیر کی شام چوک میں دعائیہ تقریب کی صدارت کرتے ہوئے آنجہانی پوپ فرانسس کو ’امید کا پیامبر‘ قرار دیا۔

مزید پڑھیں: کیتھولک مسیحیوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس کون تھے؟

اس وقت دنیا بھر سے روم میں موجود تمام کارڈینلز کو منگل کی صبح 9 بجے جمع ہونے کے لیے بلایا گیا ہے تاکہ جنازے کے منصوبوں کو حتمی شکل دی جا سکے اور نئے پوپ کے انتخاب تک چرچ کی انتظامات پر تبادلہ خیال کیا جا سکے۔

پوپ فرانسس کی تدفین جمعہ اور اتوار کے درمیان متوقع ہے، رواج سے انحراف کرتے ہوئے پوپ فرانسس نے سینٹ پیٹرز بیسیلیکا کے بجائے روم میں سینٹ میری میجر کے بیسیلیکا میں اپنی تدفین کی درخواست کی تھی۔

پوپ فرانسس کے جنازے میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ارجنٹائن کے صدر ہاویئر میلی سمیت دیگر سربراہان مملکت کی شرکت متوقع ہے۔

مزید پڑھیں: کیا اس مرتبہ پوپ ایشیا سے ہوسکتے ہیں، مضبوط امیدوار کون؟

پوپ فرانسس کے جانشین کے انتخاب کے لیے ایک کانفرنس 6 مئی کے آس پاس شروع ہونے کا امکان ہے، پوپ کے انتخاب میں ووٹ ڈالنے کے اہل 135 کارڈینلز میں سے تقریباً 80 فیصد آنجہانی پوپ فرانسس کے مقرر کردہ ہیں، جو ممکنہ طور پر چرچ کے مستقبل کو وضع کرتے ہوئے راستے کا انتخاب کریں گے۔

پوپ فرانسس کو ان کے ترقی پسند موقف، ویٹیکن میں اصلاحات کی کوششوں اور غریبوں اور پسماندہ افراد کی وکالت کے لیے یاد کیا جاتا ہے، ان کی موت ایک تبدیلی کے داعی لیکن اپنی متنازعہ پاپائیت کے خاتمے کی نشاندہی کرتی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

ارجنٹائن امید کا پیامبر پاپائیت پوپ فرانسس تدفین جنازہ سینٹ پیٹرز بیسیلیکا سینٹ میری کارڈینلز میجر بیسیلیکا ہاویئر میلی ویٹیکن.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: ارجنٹائن امید کا پیامبر پوپ فرانسس تدفین کارڈینلز ویٹیکن پوپ فرانسس کی کے لیے

پڑھیں:

بھارت نے پاکستان کا پانی بند کیا تو بھر جنگ ہوگی اور وہ آخری ہوگی، پیرپگارا

جی ڈی اے کے سربراہ نے کہا کہ ملک میں قومی سطح کا کوئی لیڈر نہیں جو صوبوں کو سنبھال سکے، پاک فوج نے ہی اب تک ملک کو سنبھالا ہے، آئندہ بھی پاک فوج ہی سنبھالے گی، حُر جماعت کے افراد اپنے بچوں کی تعلیم پر خصوصی توجہ دیں، یہ لوگ اپنی اولاد کو پڑھارہے ہیں جس پر مجھے خوشی ہورہی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ جی ڈی اے کے سربراہ پیرپگارا نے کہا ہے کہ بھارت نے پاکستان کا پانی بند کیا تو بھر جنگ ہوگی، وہ جنگ آخری ہوگی، اس کے بعد بھارت جنگ کے قابل نہیں رہے گا۔ خیرپور میں درگاہ شریف پیر جوگوٹھ میں خطاب کرتے ہوئے پیرپگارا نے کہا کہ افواج پاکستان کو مثالی کامیابیوں پر عیدالاضحیٰ کی مبارکباد دیتا ہوں، افواج پاکستان نے بھارت کو سبق سکھایا جو اس کے خواب و خیال میں بھی نہیں تھا، پاک فوج کا جواب بھارت کو عمر بھر یاد رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں قومی سطح کا کوئی لیڈر نہیں جو صوبوں کو سنبھال سکے، پاک فوج نے ہی اب تک ملک کو سنبھالا ہے، آئندہ بھی پاک فوج ہی سنبھالے گی۔ ان کا کہنا ہے کہ حُر جماعت کے افراد اپنے بچوں کی تعلیم پر خصوصی توجہ دیں، یہ لوگ اپنی اولاد کو پڑھارہے ہیں جس پر  مجھے خوشی ہورہی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان میں بڑے آبی ذخائر کی تعمیر کے لیے اعلیٰ سطحی اجلاس
  • پانی کے چیلنجز کم کرنے کیلئے فعال منصوبہ بندی کی ضرورت ہے، اسحاق ڈار
  • پاکستان میں بڑے آبی ذخائر کی تعمیر کے لیے نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کی زیر صدارت اعلیٰ سطحی اجلاس
  • ملک میں ڈیمز کی تعمیر کیلئے اجلاس، منصوبہ بندی کیلئے سفارشات پیش
  • حضرت ابراہیم (ع) رہتی دنیا تک انسانیت کے امام، رہبر اور رہنما رہینگے، علامہ مقصود ڈومکی
  • شو چھی لیانگ کی آخری رسومات ادا کر دی گئیں
  • آج کا پاکستان کل جیسا نہیں رہا! نئی صف بندی؟
  • بھارت نے پاکستان کا پانی بند کیا تو بھر جنگ ہوگی اور وہ آخری ہوگی، پیرپگارا
  • ’بدقسمتی‘، خواجہ آصف کا غزہ سے متعلق مسلم دنیا کی خاموشی پر اظہار افسوس
  • سینٹ انتخابات کا فوری اعلان اور صوبے کو اس کا حق دیا جائے، اسد قیصر