Jang News:
2025-04-25@02:33:13 GMT

ملالہ کا پوپ فرانسس کے انتقال پر تعزیت کا اظہار

اشاعت کی تاریخ: 22nd, April 2025 GMT

ملالہ کا پوپ فرانسس کے انتقال پر تعزیت کا اظہار

نوبیل امن انعام یافتہ ملالہ یوسف زئی نے پوپ فرانسس کے انتقال پر تعزیت کا اظہار کیا ہے۔

سوشل میڈیا پر بیان میں ملالہ یوسف زئی نے کہا کہ پوپ فرانسس کے انتقال پر پاکستان اور دنیا بھر میں مسیحی برادری سے اظہار افسوس کرتی ہوں۔

انہوں نے کہا کہ امید ہے پوپ فرانسس کی ہمدردی اور مستحق افراد کی ضروریات کے لیے دنیا کی توجہ مبذول کرانے کی ان کی کوششیں ہماری مشعل راہ رہیں گی۔

کیتھولک میسیحیوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس 88 سال کی عمر میں چل بسے

کیتھولک مسیحی برادری کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس خورجے ماریو برگولیو 88 سال کی عمر میں چل بسے۔

واضح رہے کہ ویٹیکن کی جانب سے پوپ فرانسس کے انتقال کا باضابطہ بیان جاری کر دیا گیا ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ پوپ فرانسس کا انتقال اسٹروک اور ہارٹ فیل ہونے سے ہوا۔

اعلان کے مطابق پوپ فرانسس انتقال سے پہلے کوما میں چلے گئے تھے، پوپ کی موت کی تصدیق ایکو کارڈیوگرام کے ذریعے کی گئی۔

ویٹیکن کے مطابق پوپ فرانسس نے روم میں باسیلیکا کے سینٹ میری میجر میں تدفین کی وصیت کی تھی اور بغیر کسی سجاوٹ کے صرف فرانسسکس کے نام کے ساتھ تدفین کرنے کا کہا تھا۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: پوپ فرانسس کے انتقال

پڑھیں:

پوپ فرانسس ۔۔عالمی امن کا داعی

 کیتھولک مسیحیوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس 88 سال کی عمر میں چل بسے۔ پوپ فرانسس کا اصل نام جارج ماریو برگوگلیو تھا اور انھیں 13 مارچ 2013 کو پوپ منتخب کیا گیا تھا۔ پوپ فرانسس بین المذاہب ہم آہنگی کو فروغ دینے میں نمایاں کردار ادا کیا، وہ اپنی پوری زندگی مختلف مذاہب کے درمیان مکالمے، رواداری اور امن کے قیام پر زور دیتے رہے۔

پوپ فرانسس نے اپنے متعدد غیر ملکی دوروں میں بڑی تعداد میں لوگوں کو اپنی طرف متوجہ کیا،کیونکہ انھوں نے تارکین وطن کا ساتھ دیتے ہوئے بین المذاہب مکالمے اور امن کو فروغ دیا تھا۔ موت سے قبل فرانسس غزہ میں اسرائیل کی فوجی مہم پر تنقید کرتے رہے، اور جنوری میں فلسطینی علاقے میں انسانی صورتحال کو ’’ انتہائی سنگین اور شرمناک‘‘ قرار دیا تھا۔2013 میں رومن کیتھولک چرچ کے سربراہ بنے والے پوپ فرانسس اس سے پہلے ارجنٹینا کے دارالحکومت بیونس آئرس کے آرچ بشپ تھے اور اس دوران وہ اپنی سادگی، عوامی زندگی اور خدمت کے جذبے کے لیے پورے براعظم میں مشہور تھے۔

انھوں نے زیر زمین ریل اور بسوں میں سفرکیا تاکہ عام لوگوں کے قریب رہ سکیں اور ان کے مسائل کو بہتر طور پر سمجھ سکیں۔ وہ عالیشان رہائش گاہوں کے بجائے ایک عام اپارٹمنٹ میں رہتے تھے۔ 1992 میں پوپ جان پال دوم نے انھیں بیونس آئرس کا معاون بشپ مقرر کیا۔

21 فروری 2001 کو پوپ جان پال دوم نے انھیں کارڈینل کے درجے پر فائزکیا۔ پوپ فرانسس نے اپنی سوانح عمری ’ہوپ‘ (امید) کے عنوان سے شائع کی جو کسی موجودہ پوپ کی پہلی خود نوشت ہے۔ اس کتاب میں انھوں نے اپنی زندگی، ارجنٹینا میں پرورش اور اپنے مذہبی سفر پر روشنی ڈالی۔ پاپائے اعظم فرانسس کی زندگی سادگی، خدمت اور سماجی انصاف کے گرد گھومتی تھی۔ وہ ایک عملی، ہمدرد اور غریب پرور رہنما تھے، وہ دنیا بھر میں رواداری، امن اور مساوات کے سفیر بنے۔

متعلقہ مضامین

  • پی آئی اے کے 51 سے 100فیصد شیئرز فروخت کرنےکا فیصلہ، درخواستیں طلب
  • وزیراعلیٰ بلوچستان کی عمرانی ہاؤس آمد ، سردار غلام رسول عمرانی کے چچا کے انتقال پر تعزیت و فاتحہ خوانی کی
  • پوپ فرانسس کے انتقال پر ایک درجن ممالک کا قومی سطح پر سوگ کا اعلان
  • شکر ہے شیر افضل مروت سے جان چھوٹ گئی، عمران خان کا اظہار تشکر
  • پوپ فرانسس ۔۔عالمی امن کا داعی
  • بانی کی وکلاسےملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی
  • پوپ فرانسس کی موت کی وجہ سامنے آگئی
  • پوپ فرانسس کی آخری رسومات ہفتے کے روز سینٹ پیٹرز اسکوائر میں ادا کی جائیں گی
  • لاہور، پوپ فرانسس کے انتقال کر تعزیتی اجلاس کا انعقاد
  • پوپ فرانسس کے انتقال پر بشپ آزاد مارشل کی تعزیت