پنجاب میں صاف پانی کی فراہمی کے بڑے منصوبے شروع کرنے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 26th, July 2025 GMT
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 جولائی2025ء)پنجاب میں صاف پانی کی فراہمی کے بڑے منصوبے شروع کرنے کافیصلہ کر لیاگیا۔مختلف اضلاع میں963 نئے فلٹریشن پلانٹس کی تنصیب کانیاپروگرام شروع کیا جائے گا،پوٹھوہارریجن میں چھوٹے ڈیموں سے صاف پانی کے منصوبے شروع ہوں گے۔ اس حوالے سے صوبائی وزیرہائوسنگ بلال یاسین کی زیر صدارت اہم اجلاس ہوا جس میں سی ای اوصاف پانی اتھاٹی نویداحمد نے جاری اور نئے منصوبوں بارے بریفنگ دی ۔
(جاری ہے)
بریفنگ میں بتایا گیا کہ پانی کے منصوبوں میں2سرفیس واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹس بھی شامل ہیں،بہاولپور،رحیم یارخان ودیگراضلاع میں صاف پانی منصوبوں پرجلدکام شروع ہوجائے گا۔وزیر ہائوسنگ کے مطابق سالانہ بنیادوں پرپانی کی فراہمی کے متعددنئے پراجیکٹس پرکام کیاجائے گا۔سی ای و صاف پانی نے بتایا کہ منصوبوں کی تکمیل میں شفافیت ومیرٹ کویقینی بنایاجائے گا،آپریشنل اخراجات میں کمی کیلئے منصوبوں کو شمسی توانائی پر منتقل کیا جائے گا۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے صاف پانی
پڑھیں:
لاہور: پنجاب حکومت کا اعلیٰ تعلیمی اداروں کے قیام، معیار تعلیم بلند کرنے کا فیصلہ
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی زیر صدارت خصوصی اجلاس میں صوبے میں اعلیٰ تعلیمی ادارے قائم کرنے اور معیار تعلیم بہتر بنانے سمیت مختلف اہم فیصلے کیے گئے۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب حکومت کی جانب سے مری کے شہریوں کے لیے بڑی سہولت کا اعلان
اجلاس میں ہائر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ نے تفصیلی بریفنگ دی۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ گورنمنٹ کالج یونیورسٹی (جی سی یو)، یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی (یو ای ٹی) اور لاہور کالج برائے خواتین کو ماڈل تعلیمی ادارے بنایا جائے گا۔
اس موقعے پر بتایا گیا کہ برطانیہ، کوریا، قازقستان سمیت متعدد غیر ملکی یونیورسٹیوں نے پنجاب میں اپنے کیمپس قائم کرنے میں دلچسپی ظاہر کی ہے۔ یونیورسٹی آف لندن، برونل یونیورسٹی، گلوسترشائر یونیورسٹی، لیسٹر یونیورسٹی اور دیگر ادارے پنجاب میں برانچ کیمپس کھولنے کے خواہاں ہیں۔
پنجاب کی یونیورسٹیوں میں معیار تعلیم کو بلند کرنے کے لیے ’کے پی آئی سسٹم نافذ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس کے تحت وائس چانسلرز کی کارکردگی کو بھی جانچا جائے گا۔ کالجز میں کالج مینجمنٹ کونسلز قائم کرنے پر بھی اتفاق کیا گیا ہے تاکہ تعلیمی اداروں کی کارکردگی بہتر ہو سکے۔
وزیراعلیٰ نے انڈر پرفارمنگ کالجز سے متعلق تفصیلی رپورٹ طلب کی جبکہ ایجوکیشن ویجی لینس سکواڈ کے قیام کی بھی منظوری دی گئی ہے۔ یہ اسکواڈ تعلیمی اداروں میں اچانک دورے کر کے حاضری، صفائی، معیار تعلیم اور دیگر اہم امور کی جانچ پڑتال کرے گا اور رپورٹ کی بنیاد پر فوری کارروائی کی جائے گی۔
اجلاس میں پنجاب کی یونیورسٹیوں کو معیار کے لحاظ سے گرین، بلیو، ییلو اور گرے رینکنگ دینے کی تجویز کا بھی جائزہ لیا گیا۔ پہلی بار پنجاب میں ہائر ایجوکیشن کانفرنس کے انعقاد کی بھی اصولی منظوری دی گئی ہے۔
مزید پڑھیے: پنجاب حکومت نے آٹھویں جماعت کے بورڈ امتحانات بحال کرنے کا فیصلہ کرلیا
سی ایم پنجاب ہونہار سکالر شپ اور لیپ ٹاپ سکیم کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی گئی جس میں بتایا گیا کہ ملک بھر سے 19 ہزار سے زائد طلبہ نے اس سکیم کے لیے درخواستیں دی ہیں۔
اجلاس میں ہائر ایجوکیشن کا اسٹریٹجک پلان 2025-29 کا جائزہ لیا گیا اور معیار تعلیم، ادارہ جاتی بہتری، گورننس ریفارمز، تدریسی معیار، اختراعی تحقیق، انسانی وسائل کی ترقی، ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن اور عالمی روابط کو ترجیحات میں شامل کرنے پر اتفاق کیا گیا۔
وزیراعلیٰ نے پنجاب کے غیر فعال کامرس کالجز سے متعلق بھی تفصیلی رپورٹ طلب کر لی ہے تاکہ تعلیمی معیار کو بہتر بنایا جا سکے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پنجاب حکومت تعلیمی ادارے تعلیمی معیار وزیراعلیٰ مریم نواز شریف