موسمیاتی تبدیلی کے مسائل پر بین الاقومی مالیاتی اداروں کی معاونت درکار ہے: شہباز شریف
اشاعت کی تاریخ: 22nd, April 2025 GMT
شہباز شریف — فائل فوٹو
وزیرِ اعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی کے مسائل کے حل کے لیے بین الاقومی مالیاتی اداروں کی معاونت درکار ہے۔
وزیر اعظم سے انٹرنیشنل ٹریڈ یونین کنفیڈریشن کے سیکریٹری جنرل لوک ٹرائینگل نے اسلام آباد میں ملاقات کی۔
وزیرِ اعظم نے انٹرنیشنل ٹریڈ یونین کنفڈریشن کی عالمی سطح پر افرادی قوت کے حقوق کے لیے کوششوں کو سراہا اور کہا کہ پاکستان انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن کے ساتھ مزدوروں اور کارکنوں کے حقوق کے لیے کام کر رہا ہے۔
اسلام آباد واٹرایڈ کی جاری کردہ ایک رپورٹ میں.
ان کا کہنا ہے کہ حکومت ایمپلائز اولڈ ایج بینیفٹ اور ورکر ویلفیئر فنڈ کا دائرہ کار بڑھا رہی ہے، نوجوانوں کو ہنر مند بنانے کے کئی تربیتی پروگرام کرا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان موسمیاتی تبدیلی سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے ممالک میں شامل ہے، 2022ء کے سیلاب سے پاکستان کو 30 ارب ڈالرز کے نقصانات اٹھانے پڑے۔
شہباز شریف نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلیوں سے مزدوروں کو روزگار کے بہت سے مسائل پیش آئے، انہیں نقصانات برداشت کرنا پڑا، اس کے حل کے لیے بین الاقومی مالیاتی اداروں کی مالی معاونت درکار ہے۔
ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: موسمیاتی تبدیلی شہباز شریف کے لیے
پڑھیں:
شہباز شریف کی رجب طیب اردوان اور الہام علیوف کے ساتھ خوشگوار ملاقات، چہل قدمی
عالمی امور کے ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستان، ترکیہ اور آذربائیجان کے درمیان بڑھتی قربت کا یہ سفارتی انداز ایک تازہ ہوا کا جھونکا ہے جس میں سیاست کم، انسانیت اور خلوص زیادہ جھلکتا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ ای سی او سربراہی اجلاس کے بعد خانکندی کی فضاؤں میں ایک دلکش منظر دیکھنے کو ملا جب وزیرِاعظم پاکستان محمد شہباز شریف، ترک صدر رجب طیب اردوان اور آذربائیجان کے صدر الہام علیوف نے ایک ساتھ چہل قدمی کی، باتیں کیں اور دوستی کے جذبے کو ہاتھوں کی زنجیر میں پرو دیا۔ آذربائیجان کے صدر علیوف نے مہمانوں کو نہ صرف خانکندی کی تاریخی عمارتوں سے متعارف کرایا بلکہ خود راہنمائی کرتے ہوئے شہر کی تاریخ کے دلکش اوراق بھی کھولے۔
تینوں راہنما روایتی پروٹوکول سے ہٹ کر بےتکلف انداز میں ہنستے مسکراتے، گھومتے پھرتے نظر آئے، غیر رسمی انداز میں کی گئی گفتگو میں دوستی، اخوت اور علاقائی اتحاد کی جھلک نمایاں رہی۔ بات صرف چہل قدمی تک محدود نہ رہی، صدر علیوف، وزیرِ اعظم شہباز شریف کو ذاتی طور پر ڈرائیو کرتے ہوئے تاریخی شہر "شوشا" لے گئے جہاں ظہرانے کا اہتمام کیا گیا تھا، یہ لمحہ سفارتکاری سے کہیں آگے ایک ذاتی تعلق، ایک بھائی چارے کی علامت تھا۔
عالمی امور کے ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستان، ترکیہ اور آذربائیجان کے درمیان بڑھتی قربت کا یہ سفارتی انداز ایک تازہ ہوا کا جھونکا ہے جس میں سیاست کم، انسانیت اور خلوص زیادہ جھلکتا ہے۔ یاد رہے کہ وزیراعظم محمد شہباز شریف آذربائیجان کا 2 روزہ دورہ مکمل کرنے کے بعد وطن واپس پہنچ گئے ہیں۔