پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی سینیٹر شیری رحمان نے کہا ہے کہ ہمارا جینا اور مرنا سندھ کے پانی اور انہی مسائل سے جڑا ہے۔

سینیٹ اجلاس سے خطاب اور پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو میں شیری رحمان نے کہا کہ پیپلز پارٹی دریائے سندھ سے نہریں نکالنے کا معاملہ 8 ماہ سے اٹھا رہی ہے۔

پانی معاملہ صرف سندھ نہیں پنجاب کا بھی مسئلہ ہے، نیئر بخاری

پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹرین(پی پی پی پی) کے سیکریٹری جنرل نیئر بخاری نے کہا ہے کہ پانی کا معاملہ صرف سندھ نہیں پنجاب کا بھی مسئلہ ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمارا جینا مرنا سندھ کے پانی اور انہی مسائل سے جڑا ہے، ہمیں مزاحمت کی سیاست کرنی آتی ہے، جب ہمیں آپ دیوار سے لگائیں گے تو دمادم مست قلندر ہوگا۔

پی پی سینیٹر نے مزید کہا کہ سندھ کا مستقبل دریا سے منسلک ہے اس کا پانی کیوں بند کیا جارہا ہے، آصف زرداری نے جوائنٹ سیشن میں کہا کہ ہمیں کینالز پر اعتراض ہے۔

اُن کا کہنا تھا کہ کالا باغ ڈیم پر ہم نے تحریک چلائی تھی، اچھا ہوتا کہ ہم عوامی مسائل پر بات کرتے، پانی کا مسئلہ کیوں متنازع انداز میں چلا رہے ہیں؟

.

ذریعہ: Jang News

پڑھیں:

پاک بھارت جنگ بندی کو امن نہ سمجھا جائے، یہ انتہائی نازک اور کسی بھی وقت ٹوٹ سکتا ہے: شیری رحمان

واشنگٹن (ڈیلی پاکستان آن لائن)بھارت جارحیت کے خلاف پاکستان کا مؤقف دنیا کے سامنے اجاگر کرنے کے لیے قائم کیے گئے سفارتی وفد کی رکن شیری رحمان کا کہنا ہے     کہ  پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ بندی کو امن یا استحکام نہ سمجھا جائے، یہ انتہائی نازک ہے اور کسی بھی وقت ٹوٹ سکتی ہے۔
 نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق واشنگٹن میں پاکستانی سفارتی وفد کی پریس کانفرنس کے دوران سینیٹر شیری رحمان کا اظہار خیال کرتے ہوئے کہنا تھا       کہ حالیہ 87 گھنٹے کی جنگ اصل واقعہ نہیں صرف ٹریلر تھا، جو پاکستان کے مربوط ردعمل کا مظہر تھا، یہ جنگ بھارت کی اس سٹریٹجی کا حصہ ہے جو خطے کو بالی وڈ طرز کی کشیدگی میں مبتلا رکھنا چاہتی ہے۔
شیری رحمان کا کہنا تھا     کہ بھارتی میڈیا امن کے بیانیے کو محدود کرکے جنگی جذبات کو فروغ دے رہا ہے، مرکزی بھارتی ٹی وی چینلز لاہور پر قبضے جیسے اشتعال انگیز دعوے کر رہے ہیں، کراچی بندرگاہ پر قبضے اور پاکستان کے نقشے سے مٹ جانے کے بیانات کھلی اشتعال انگیزی ہیں، ایسے بیانیے غیر رسمی سفارتی کوششوں کو ناکام بناتے ہیں اور نفرت کو فروغ دیتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ جنگ کے بعد بھارتی قیادت خود کو خطرناک وعدوں میں پھنسا چکی جو وہ نبھا نہیں سکتی۔
سینیڑ شیری رحمان کا کہنا تھا      کہ جنوبی ایشیا کی کشیدگی مزید خطرناک ہے، بھارت نے جنگ کو خوشنما بنا کر پیش کیا، دو جوہری ممالک کے درمیان کسی بھی غلطی کا نتیجہ کروڑوں افراد کے لیے فوری تباہی بن سکتا ہے، جنوبی ایشیا جیسے گنجان اور حساس خطے میں جوہری تصادم ناقابل کنٹرول ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان اقوام متحدہ کے چارٹر کےآرٹیکل 51 کے تحت دفاع کا مکمل قانونی حق رکھتا ہے، بھارت نے شہری علاقوں کو نشانہ بنا کر جنگی قوانین کی خلاف ورزی کی، ہم قانون، ضابطوں اور بین الاقوامی اصولوں کی پاسداری کرتے ہیں، بھارت سے بھی یہی توقع ہے، پاکستان کی جوابی کارروائی صرف عسکری اہداف تک محدود اور مکمل طور پر قانونی تھی۔
شیری رحمان کا کہنا تھا      کہ دہشتگردی کےT لفظ کے جواب میں کشمیر کا K لفظ ضرور اٹھایا جائے گا یہی بنیادی تنازع ہے، کشمیر ایک حل طلب مسئلہ ہے، مسئلہ کشمیر کا حل سنجیدہ اور کثیر الفریقی مذاکراتی فریم ورک میں ممکن ہے لیکن بھارت نہ کثیرالطرفہ عمل کو تسلیم کرتا ہےاور نہ ہی دو طرفہ مذاکرات کو سنجیدگی سے لیتا ہے، بھارت تیسرے فریق کی ثالثی سے بھی انکاری ہے، جو کسی بھی سنجیدہ عمل کے لیے ضروری ہے۔
پاکستانی سفارتی وفد کی رکن کا کہنا تھا      کہ امریکہ کی مداخلت سے بحران کو قابو میں لانے میں مدد ملی، اس پر ہم امریکی صدر اور وزیر خارجہ کے شکر گزار ہیں، تاہم جنگ بندی کو امن یا استحکام نہ سمجھا جائے، یہ انتہائی نازک ہے اور کسی بھی وقت ٹوٹ سکتی ہے، بامقصد اوراصولی مذاکراتی عمل نہ ہوا تو یہ ٹریلر جلد ایک عالمی سانحے میں تبدیل ہو سکتا ہے۔

20  برسوں سے بجٹ میں تجاویز دیں ،اسلام آباد کی رونق کراچی کی وجہ سے ہے، خالد مقبول صدیقی

مزید :

متعلقہ مضامین

  • پانی ہماری ناگزیر ضرورت ہے اس پر کوئی سمجھوتا نہیں ہو گا: بلاول بھٹو زرداری
  • بھارت سندھ طاس معاہدہ معطل نہیں کر سکتا، پانی روکنا اعلانِ جنگ ہوگا، بلاول بھٹو
  • پاکستان کیخلاف بیان لینے آیا بھارتی وفد ناکام رہا: شیری رحمان
  • بھارتی وفد کا ایجنڈا کسی کو سمجھ نہیں آیا، شیری رحمان
  • پیپلز پارٹی، وزیراعلیٰ، مرتضیٰ وہاب سے درخواست ہے کہ شہریوں کو جینے کا حق دیں، منعم ظفر خان
  • شیری رحمان  نے کہا ہے  بھارت نے حملہ کیا تو بھرپور جواب دیا جائے گا۔
  • پیپلز پارٹی، وزیراعلیٰ، مرتضیٰ وہاب سے درخواست ہے کہ شہریوں کو جینے کا حق دیں، منعم ظفر
  • بلاول بھٹو نے واشنگٹن میں عید منائی، دیگر رہنما کہاں عید منائیں گے؟
  • پاک بھارت کشیدگی،87 گھنٹے کی جنگ اصل واقعہ نہیں صرف ٹریلر تھا،شیری رحمان
  • پاک بھارت جنگ بندی کو امن نہ سمجھا جائے، یہ انتہائی نازک اور کسی بھی وقت ٹوٹ سکتا ہے: شیری رحمان