گرین چولستان کا سارا کچا چٹھہ قوم کے سامنے کھولوں گا، ایمل ولی خان
اشاعت کی تاریخ: 22nd, April 2025 GMT
اسلام آباد میں سینیٹ اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر کا کہنا تھا کہ مائنز اینڈ منرلز ایکٹ میری مٹی اور میرے قوم کے بچوں کے حق کا سوال ہے، مائنز اینڈ منرلز پختونوں اور بلوچوں کے ہیں، مسلم لیگ (ن) اور پی ٹی آئی اگر مل کر فوج کی خدمت کرنا چاہتی ہے تو بخوشی کرے۔ اسلام ٹائمز۔ عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے مرکزی صدر ایمل ولی خان نے کہا ہے کہ گرین چولستان کا سارا کچا چٹھہ قوم کے سامنے کھولوں گا۔ اسلام آباد میں سینیٹ اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ایمل ولی خان کا کہنا تھا کہ آج ہم نے اجلاس میں دیکھا کہ سینیٹ کے ملازمین سینیٹرز کو اشارے کر رہے تھے، بدقسمتی سے ملک میں سیاستدان جمہوریت کا جنازہ نکال رہے ہیں۔ انہوں نے سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ کیا سینیٹ کے ملازمین یہاں اس لیے بیٹھے ہیں کہ سینیٹ اجلاس کی کارروائی’ان کی مرضی’ سے چلائیں، حکومتی پارٹی مسلم لیگ (ن) کی جانب سے کورم کی نشاندہی باعث شرم ہے، یہ ایک دن کی تنخواہ نہیں چھوڑتے لیکن سینیٹ کے ساتھ مذاق کیا جارہا ہے، اراکین سینیٹ کے اندر ہوتے ہیں لیکن کسی کے اشارے پر اجلاس سے باہر ہوتے ہیں۔
صدر اے این پی کا کہنا تھا کہ یہ جمہوری نظام بالکل بھی نہیں ہے، دونوں جانب بیٹھے اراکین ایک ہی کمپنی کی پیداوار ہیں، مزید کہنا تھا کہ حکومت اور اپوزیشن مل کر ایک ادارے کی خدمت جبکہ عوام کو بیوقوف بنا رہے ہیں، گرین چولستان کا سارا کچا چٹھہ قوم کے سامنے کھولوں گا، یہ لوگ کب تک بھاگیں گے۔ ایمل ولی خان نے کہا کہ مائنز اینڈ منرلز ایکٹ کو کسی صورت میں کامیاب نہیں ہونے دیں گے، کالا باغ ڈیم پربھی سب ایک تھے، مگر سب ارمان لے کر چلے گئے۔ ان کا مزید کا کہنا تھا کہ مائنز اینڈ منرلز ایکٹ میری مٹی اور میرے قوم کے بچوں کے حق کا سوال ہے، مائنز اینڈ منرلز پختونوں اور بلوچوں کے ہیں، مسلم لیگ (ن) اور پی ٹی آئی اگر مل کر فوج کی خدمت کرنا چاہتی ہے تو بخوشی کرے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: مائنز اینڈ منرلز کا کہنا تھا کہ ایمل ولی خان سینیٹ کے قوم کے
پڑھیں:
امریکی سینیٹ نے ٹرمپ انتظامیہ کے مختلف ممالک پر عائد ٹیرف کو مسترد کردیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
امریکی سینیٹ نے ایک علامتی مگر اہم اقدام اٹھاتے ہوئے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کی جانب سے مختلف ممالک پر عائد کردہ ٹیرف پالیسیوں کو مسترد کردیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق سینیٹ نے ایک قرارداد منظور کی ہے جس کا مقصد ٹرمپ دور میں استعمال کی گئی ایمرجنسی اختیارات کو ختم کرنا ہے، جن کے تحت انہوں نے کئی ممالک پر اضافی ٹیرف عائد کیے تھے۔ یہ قرارداد علامتی نوعیت کی ہے اور اس پر عمل درآمد قانونی طور پر لازم نہیں۔
ووٹنگ کے دوران تمام ڈیموکریٹس نے ٹرمپ پالیسیوں کے خلاف ووٹ دیا، جبکہ ری پبلکن پارٹی کے چار اراکین نے بھی اپنی ہی پارٹی کے سابق صدر کی مخالفت کی۔ اس طرح قرارداد 47 کے مقابلے میں 51 ووٹوں سے منظور ہوئی۔
واضح رہے کہ اس سے قبل بھی سینیٹ نے ٹرمپ کے اُن فیصلوں کے خلاف ووٹ دیا تھا جن کے تحت انہوں نے برازیل پر 50 فیصد اور کینیڈا پر 35 فیصد درآمدی ٹیرف عائد کیا تھا، جس سے عالمی تجارتی تعلقات میں کشیدگی بڑھ گئی تھی۔