مذہب اور لباس پر تنقید، نصرت بھروچا کا ردعمل
اشاعت کی تاریخ: 23rd, April 2025 GMT
بالی ووڈ کی معروف اداکارہ نصرت بھروچا نے مذہب اور لباس پر ہونے والی تنقید پر اپنا ردِعمل دے دیا۔
نصرت بھروچا نے اپنی نئی فلم’چھوری 2‘ کی تشہیر کے دوران مندروں میں جانے اور لباس پر ہونے والی تنقید کے بارے میں بات کی۔
اُنہوں نے بتایا کہ میرے لیے میرا ایمان حقیقی ہے باقی زندگی میں غیر حقیقی چیزیں بھی ہوتی ہیں اور یہی چیز میرے یقین کو مضبوط کرتی ہے۔
بھارتی اداکارہ نے بتایا کہ اس لیے میں اب بھی اپنے مذہب سے جڑی ہوئی ہوں، اب بھی مضبوط ہوں اور میں جانتی ہوں کہ مجھے کس راستے پر چلنا ہے۔
اُنہوں نے مزید کہا کہ جہاں بھی انسان کو سکون ملے چاہے وہ مندر ہو، گوردوارہ ہو یا گرجا گھر اسے وہاں جانا چاہیے اور میں سرِ عام یہ بات کہتی ہوں کہ میں نماز پڑھتی ہوں، وقت ملے تو 5 وقت کی نماز پڑھتی ہوں، دورانِ سفر بھی اپنی جائے نماز ساتھ رکھتی ہوں۔
نصرت بھروچا نے کہا کہ میں جہاں بھی جاتی ہوں مجھے ایک جیسا سکون ملتا ہے کیونکہ میرا ہمیشہ سے یقین ہے کہ خدا ایک ہے مگر اس سے رابطہ کرنے کے لیے مختلف راستے ہیں اور میں ان تمام راستوں کو تلاش کرنا چاہتی ہوں۔
اُنہوں نے بتایا کہ صرف مختلف عبادت گاہوں میں جانے پر ہی نہیں بلکہ میرے لباس پر بھی تنقید کی جاتی ہے۔
بھارتی اداکارہ نے بتایا کہ جب بھی میں سوشل میڈیا پر اپنی تصاویر شیئر کرتی ہوں تو ناقدین کی جانب سے کچھ اس قسم کے سوال اُٹھائے جاتے ہیں کہ ’اس کے کپڑے دیکھو، یہ کس طرح کی مسلمان ہے؟‘
اُنہوں نے مزید کہا کہ ناقدین کی تنقید مجھے تبدیل نہیں کرسکتی اور نا ہی مجھے مندر جانے یا نماز پڑھنے سے روک سکتی ہے، میں تنقید کے باوجود بھی یہ دونوں کام کرتی رہوں گی کیونکہ یہ میرا ایمان ہے۔
نصرت بھروچا نے یہ بھی کہا کہ جب انسان کے اپنے خیالات، روح اور دماغ صاف ہوں تو دنیا میں کوئی بھی اسے نقصان نہیں پہنچا سکتا۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: نصرت بھروچا نے نے بتایا کہ ا نہوں نے کہا کہ
پڑھیں:
قانون نافذ کرنے والے ادارے شہید عادل حسین کے قاتلوں کو کیفر کردار تک پہنچائیں، علامہ صادق جعفری
شہید عادل حسین کی نماز جنازہ علامہ صادق جعفری کی زیر اقتداء مسجد و امام بارگاہ محمدی حبیب بینک کوارٹر اورنگی ٹاؤن11/5 میں ادا کردی گئی۔نماز جنازہ میں ایم ڈبلیو ایم کے صوبائی آرگنائزر مولانا حیات عباس نجفی، علامہ مبشر حسن، سید رضی حیدر رضوی، مرکزی تنظیم عزاداران کے رہنما شمس الحسن شمسی، مذہبی سماجی شخصیات سمیت بڑی تعداد میں مومنین نے شرکت کی۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین کراچی ڈویژن کے صدر علامہ محمد صادق جعفری نے اپنے مذمتی بیان میں کہا ہے کہ کراچی میں ایک بار پھر فرقہ وارانہ دہشت گردی بڑھنے لگی ہے، اورنگی ٹاؤن کے رہائشی متحرک شیعہ نوجوان عادل حسین ابنِ گل حسن کو دہشت گردوں نے شہید کر دیا، ہم اس واقعے کی شدید مذمت کرتے ہیں اور حکومت و قانون نافذ کرنے والے اداروں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ملزمان کو فوراً گرفتار کر کے سخت سزا دی جائے اور فرقہ وارانہ کاروائیوں میں ملوث دہشت گردوں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے تاکہ آئندہ ایسے واقعات کی روک تھام ہو۔
دوسری جانب شہید عادل حسین کی نماز جنازہ علامہ صادق جعفری کی زیر اقتداء مسجد و امام بارگاہ محمدی حبیب بینک کوارٹر اورنگی ٹاؤن11/5 میں ادا کردی گئی۔نماز جنازہ میں ایم ڈبلیو ایم کے صوبائی آرگنائزر مولانا حیات عباس نجفی، علامہ مبشر حسن، سید رضی حیدر رضوی، مرکزی تنظیم عزاداران کے رہنما شمس الحسن شمسی، مذہبی سماجی شخصیات سمیت بڑی تعداد میں مومنین نے شرکت کی۔ اس موقع پر ہر آنکھ اشکبار تھی، بعد ازاں شہید کو آہوں اور سسکیوں میں قبرستان وادی حسینؑ میں سپرد لحد کردیا گیا۔