وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ نئے مالی سال کا بجٹ ماضی کی روایات سے ہٹ کر ہوگا اور اسے مکمل طور پر عوامی ضروریات سے ہم آہنگ بنایا جائے گا۔ بجٹ میں شفافیت، میرٹ اور عوامی مفاد کو اولین ترجیح دی جائے گی تاکہ ترقی کا فائدہ ہر شہری تک پہنچ سکے۔

وزیراعلیٰ بلوچستان کے زیرصدارت مالی سال 2024-25 کے بجٹ اور پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام (PSDP) کی تشکیل سے متعلق اتحادی جماعتوں کے وزرا، پارلیمانی سیکریٹریز اور اراکین اسمبلی کے مشاورتی اجلاس ہوا۔ اجلاس میں پاکستان پیپلز پارٹی، پاکستان مسلم لیگ، بلوچستان عوامی پارٹی، اے این پی اور جماعت اسلامی کے پارلیمانی رہنماؤں نے شرکت کی۔

مزید پڑھیں: وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی عسکریت پسندوں کو جرگے کی پیشکش

وزیر اعلیٰ سرفراز بگٹی کی سربراہی میں اتحادی جماعتوں کے نمائندوں پر مشتمل ایک پارلیمانی کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے جو بجٹ اور PSDP کے امور پر وزیراعظم اور وفاقی حکومت سے نتیجہ خیز بات چیت کرے گی۔ کمیٹی میں میر صادق عمرانی، بخت محمد کاکڑ، میر ظہور احمد بلیدی، میر سلیم احمد کھوسہ، میر شعیب نوشیروانی، نور محمد دمڑ، نوابزادہ طارق خان مگسی، انجینئر زمرک خان اچکزئی اور انجینئر عبدالمجید بادینی شامل ہوں گے۔

وزیر اعلیٰ نے اجلاس سے خطاب میں اس بات پر زور دیا کہ تمام اتحادی جماعتوں کے درمیان مکمل ہم آہنگی اور اتفاق رائے موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ ترقیاتی بجٹ میں بدعنوانی اور اقربا پروری کے دروازے بند کر دیے جائیں گے اور صرف منظور شدہ، عوامی مفاد پر مبنی منصوبے ہی بجٹ کا حصہ بنیں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ تعلیم، صحت اور بنیادی ڈھانچے کی بہتری کو بجٹ میں مرکزی حیثیت حاصل ہو گی اور حکومت کی بھرپور کوشش ہو گی کہ دستیاب وسائل کے ذریعے عوام کے مسائل کا پائیدار حل فراہم کیا جا سکے۔ وزیر اعلیٰ نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ بلوچستان کے عوام کو ان کا حق دلایا جائے گا اور ترقی کا عمل سب کے لیے یکساں ہوگا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بجٹ بلوچستان میر سرفراز بگٹی وزیراعلیٰ بلوچستان وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: بلوچستان میر سرفراز بگٹی وزیراعلی بلوچستان وزیراعلی بلوچستان میر سرفراز بگٹی بلوچستان میر سرفراز بگٹی وزیر اعلی

پڑھیں:

اب جنازوں پر سیاست ہو رہی ہے: علی امین گنڈاپور

وزیرِ اعلیٰ خیبر پختون خوا علی امین گنڈا پور—فائل فوٹو

وزیرِ اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ سیاست میں یہ حالت آ گئی ہے کہ اب جنازوں پر سیاست ہو رہی ہے۔

راولپنڈی میں داہگل ناکے پر میڈیا سے گفتگو کے دوران انہوں نے یہ بات ایک صحافی کے سوال کے جواب میں کہی جس نے سوال کیا کہ علی امین صاحب! آپ فوجی شہداء کے جنازے میں شریک کیوں نہیں ہوتے؟

وزیرِ اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا کہ میں یہاں پر نہیں تھا، کئی جنازے ہوں گے جن پر وزیرِ اعظم نہیں آئے ہوں گے، اب میں یہ بات کروں کہ وزیرِ اعظم کیوں نہیں آئے، اس بات کا دلی دکھ ہے، سب ہمارے بھائی ہیں جو ہمارے لیے جنگ لڑ رہے ہیں۔

علی امین گنڈاپور کو اڈیالہ جیل کے باہر داہگل ناکے پر روک دیا گیا

وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور نے کہا کہ یہ تمہاری بھول ہے کہ میں پریشر لیتا ہوں، میں دباؤ قبول نہیں کرتا۔

انہوں نے کہا کہ اصل چیز ہے کہ مسئلے کے حل کے لیے ہمیں کیا پالیسی بنانی ہے اور اقدامات کرنے ہیں، بار بار کہہ رہے ہیں کہ ہمارے ساتھ مل کر بیٹھیں۔

وزیرِ اعلیٰ خیبر پختونخوا نے کہا کہ میں شہید میجر عدنان کے گھر جاؤں گا، میں خود آرمی فیملی سے ہوں، میرے والد اور بھائی بھی آرمی سے ہیں، میرے بھائی نے کارگل جنگ لڑی، وہ رات کو محاذ پر جاتا تو میری ماں روتی تھی۔

علی امین گنڈاپور کا کہنا ہے کہ وفاقی وزراء کی جانب سے جنازوں پر بیانات دیے گئے، سمجھتا ہوں اس معاملے پر سیاست نہیں کرنی چاہیے، یہ بہت گھٹیا حرکت ہے۔

متعلقہ مضامین

  • سندھ حکومت کا کسانوں کیلئے معاونتی پیکج تیار، اعلان آئندہ ہفتے ہوگا
  • وزیراعلیٰ پنجاب سرگودہا میں الیکٹرک بس سروس کا افتتاح 19 ستمبرکو کریں گی، کمشنر
  • گوادر میں پانی اور بجلی کے مسائل کے حل کے لیے وزیراعلیٰ بلوچستان کے اہم اقدامات
  • مالی نظام کی بہتری کیلئے بلوچستان میں الیکٹرانک سسٹم متعارف
  • وزیراعلی بلوچستان سرفراز بگٹی نے بلوچستان کے سرکاری دفاتر میں ای فانلنگ نظام کو افتتاح کردیا
  • وزیرِ اعلیٰ سندھ کا ڈکیتوں کیخلاف آپریشن تیز کرنے کا حکم
  • اب جنازوں پر سیاست ہو رہی ہے: علی امین گنڈاپور
  • نیپال: روایتی ووٹنگ نہیں، سوشل میڈیا پر ہوگا وزیر اعظم کا انتخاب
  • روایتی ووٹنگ نہیں، سوشل میڈیا پر ہوگا وزیر اعظم کا انتخاب، نیپال
  • وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا اور صوبائی وزرا دہشتگردی کا مقابلہ کرنیوالے سیکیورٹی اہلکاروں کے جنازوں میں شرکت کیوں نہیں کرتے؟