ببرلو بائی پاس پر احتجاج کے بعد وکلا نے سندھ پنجاب بارڈر کموں شہید کو بند کر دیا
اشاعت کی تاریخ: 23rd, April 2025 GMT
فائل فوٹو۔
دریائے سندھ سے کینال نکالنے کے خلاف ببرلو بائی پاس خیرپور پر احتجاج کے بعد وکلا نے سندھ پنجاب بارڈر کموں شہید کو بھی بند کردیا۔
ببرلو بائی پاس پر بیٹھے وکلا سے مسلم لیگ ن سندھ کے صدر بشیر میمن اور پیپلز پارٹی کے خورشید شاہ اور نثار کھوڑو نے ملاقات کی۔
وکلا نے بشیر میمن کو کینال منصوبے کی منسوخی کے آرڈر سے مذاکرات مشروط کر دیے۔
پیپلز پارٹی وفد نے وکلا کو سکھر میں جلسے میں شرکت کی دعوت دی۔ وکلا نے کہا کہ کمیٹی کے فیصلے سے پیپلز پارٹی قیادت کو آگاہ کر دیا جائے گا۔
ببرلو بائی پاس سمیت نواب شاہ، حیدرآباد، لاڑکانہ، مٹیاری، گھوٹکی، نوشہرو فیروز، عمرکوٹ اور دیگر شہروں میں قوم پرست جماعتوں، وکلا، طلبہ تنظیموں، فن کاروں اور دیگر نے احتجاج کیا۔
وکلا نے آج بھی سندھ بھر کی عدالتوں کا بائیکاٹ کیا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: ببرلو بائی پاس وکلا نے
پڑھیں:
شکار پور ، مندر کی زمین پر قبضے کی کوشش ، ہندو کمیونٹی سراپا احتجاج
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
شکارپور (نمائندہ جسارت) قدیمی شنکر بھارتی مندر کی 25 ایکڑ زرعی زمین پر قبضے کی کوشش، ہندو برادری میں شدید تشویش۔ سیکورٹی اور پولیس پکٹ بھی ہٹادی گئی۔ قبضہ خور پولیس موبائل میں سوار ہوکر دھمکیاں دیکر فرار ہوگئے، سیٹھ گرداس مل، سپریم کورٹ آف پاکستان، وزیرِاعظم اور وزیراعلیٰ سندھ، آئی جی سندھ ڈی آئی جی لاڑکانہ سے نوٹس لینے کا مطالبہ۔ تفصیلات کے مطابق شکارپور میں واقع قدیمی شنکر بھارتی مندر کی زرعی زمین پر بااثر افراد کی جانب سے مبینہ قبضے کی کوشش پر ہندو برادری میں سخت تشویش پائی جا رہی ہے مندر کے ٹرسٹ کے سینئر رہنما سیٹھ گرداس نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ شنکر بھارتی مندر صدیوں پرانا مذہبی مقام ہے جس کے ساتھ تقریباً 25 ایکڑ سے زائد زرعی زمین منسلک ہے، جہاں ماضی میں مندر کا نظام چلانے کے لیے کاشت کاری کی جاتی تھی مقامی کچھ افراد کو زمین کی نگرانی کے لیے دیا گیا تھا، تاہم بعد ازاں انہوں نے مبینہ طور پر جعلی کاغذات تیار کر کے زمین پر قبضہ کر لیا ہندو پنچائت نے اس معاملے کو سپریم کورٹ سمیت دیگر عدالتوں میں چیلنج کیا، جہاں سے فیصلہ شنکر بھارتی مندر کے حق میں آیا اور زمین واپس ملی۔ انہوں نے الزام لگاتے ہوئے بتایا کہ گزشتہ دنوں بھٹو اور نادر تیغانی بااثر افراد نے دوبارہ زمین پر قبضہ کرنے کی کوشش کی، جس دوران شرپسندوں نے پولیس موبائل میں سوار ہوکر زمین پر کام کرنے والے مزدوروں پر تشدد اور توڑ پھوڑ بھی کی سیکورٹی کے لیے دیے گئے 4 افراد، پولیس موبائل اور 2 پولیس پکٹ بھی ہٹا دیے گئے ہیں۔ انہوں نے سپریم کورٹ آف پاکستان، آرمی چیف، وزیرِاعظم، وزیراعلیٰ سندھ، آئی جی سندھ، ڈی آئی جی لاڑکانہ سے مطالبہ کیا ہے کہ شنکر بھارتی مندر کو سیکورٹی فراہم کی جائے ، ہندو کمیونٹی کی عبادت گاہوں اور املاک کو تحفظ فراہم کیا جائے اور قبضے کی کوشش کرنے والے عناصر کے خلاف فوری کارروائی کی جائے۔