ببرلو بائی پاس پر احتجاج کے بعد وکلا نے سندھ پنجاب بارڈر کموں شہید کو بند کر دیا
اشاعت کی تاریخ: 23rd, April 2025 GMT
فائل فوٹو۔
دریائے سندھ سے کینال نکالنے کے خلاف ببرلو بائی پاس خیرپور پر احتجاج کے بعد وکلا نے سندھ پنجاب بارڈر کموں شہید کو بھی بند کردیا۔
ببرلو بائی پاس پر بیٹھے وکلا سے مسلم لیگ ن سندھ کے صدر بشیر میمن اور پیپلز پارٹی کے خورشید شاہ اور نثار کھوڑو نے ملاقات کی۔
وکلا نے بشیر میمن کو کینال منصوبے کی منسوخی کے آرڈر سے مذاکرات مشروط کر دیے۔
پیپلز پارٹی وفد نے وکلا کو سکھر میں جلسے میں شرکت کی دعوت دی۔ وکلا نے کہا کہ کمیٹی کے فیصلے سے پیپلز پارٹی قیادت کو آگاہ کر دیا جائے گا۔
ببرلو بائی پاس سمیت نواب شاہ، حیدرآباد، لاڑکانہ، مٹیاری، گھوٹکی، نوشہرو فیروز، عمرکوٹ اور دیگر شہروں میں قوم پرست جماعتوں، وکلا، طلبہ تنظیموں، فن کاروں اور دیگر نے احتجاج کیا۔
وکلا نے آج بھی سندھ بھر کی عدالتوں کا بائیکاٹ کیا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: ببرلو بائی پاس وکلا نے
پڑھیں:
پاک افغان بارڈر پر چیک پوسٹیں ختم کرنے کے حامی شرپسند عناصر کے چہرے پر ایک اور طمانچہ
پاک افغان بارڈر پر فری موومنٹ اور چیک پوسٹیں ختم کرنے کی حمایت کرنے والے شر پسند عناصر کے چہرے پر ایک اور طمانچہ رسید کردیا گیا جب کہ 15 ستمبر کو پاک افغان طورخم بارڈر پر انسدادِ منشیات فورس (اے این ایف) نے ایک بڑی کامیاب کارروائی کی۔
پاک افغان طورخم بارڈر پر انسدادِ منشیات فورس (اے این ایف) نے بڑی کامیاب کارروائی کے دوران شہد کی مکھیوں سے لدے ایک ٹرک کے خفیہ خانوں سے 17.5 کلو ہیروئن اور 4.5 کلو آئس برآمد کی، جن کی مالیت تقریباً 24 کروڑ 60 لاکھ روپے بتائی گئی ہے۔
ننگرہار، افغانستان کے رہائشی ڈرائیور مومند اکرام کو گرفتار کر کے انسدادِ منشیات ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: طورخم بارڈر پر اے این ایف نے منشیات اسمگلنگ کی بڑی کوشش ناکام بنادی
حکومت کی جانب سے بارڈر ٹرمینلز پر سخت اقدامات اور حفاظتی نگرانی کی مخالفت ہمیشہ انہی جرائم پیشہ عناصر کی جانب سے ہوتی ہے، جن کی پشت پناہی اور سہولت کاری کے پیچھے سیاسی لیڈران اپنے مالی مفادات کے تحفظ کے لیے کھڑے ہوتے ہیں۔
واضح رہے کہ منشیات اسمگلنگ محض ایک جرم نہیں؛ یہ پورے کرائم ٹیرر نیٹ ورک کی سب سے بڑی شاخ ہے، جس کی جڑیں سرحد کے دونوں جانب پھیلی ہوئی ہیں۔
ان نیٹ ورکس کے ذریعے حاصل ہونے والی غیر قانونی آمدن نہ صرف نوجوان نسل کو منشیات کے زہر میں دھکیلتی ہے بلکہ دہشت گردی، اسلحہ اسمگلنگ اور منظم جرائم کو بھی مالی سہولت کاری فراہم کرتی ہے۔