لیسکو نے سولر سسٹمز کے لیے AMI بائی ڈائریکشنل میٹرز کی قیمت میں کمی کر دی
اشاعت کی تاریخ: 23rd, April 2025 GMT
لاہور(نیوز ڈیسک)الیکٹرک سپلائی کمپنی (لیسکو) نے سولر سسٹمز میں استعمال ہونے والے AMI بائی ڈائریکشنل میٹرز کی قیمت میں 10 ہزار روپے کی نمایاں کمی کر دی ہے۔ اب ان میٹرز کی نئی قیمت 42 ہزار روپے مقرر کی گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق اس سے قبل لیسکو صارفین کو ان میٹرز کے لیے 52 ہزار روپے کے ڈیمانڈ نوٹس جاری کر رہا تھا۔ نئی قیمت میں اسٹورز سے متعلقہ دیگر چارجز بھی شامل ہیں۔
یاد رہے کہ لیسکو نے گزشتہ سال نومبر میں گرین بائی ڈائریکشنل میٹرز پر پابندی عائد کر دی تھی، جس کے بعد سے صارفین کو AMI میٹرز کے لیے ڈیمانڈ نوٹس جاری کیے جا رہے تھے۔
ماہرین کے مطابق یہ قیمت میں کمی سولر صارفین کے لیے کسی قدر ریلیف فراہم کرے گی، خاص طور پر ایسے وقت میں جب ملک میں توانائی بحران اور مہنگائی سے صارفین پہلے ہی متاثر ہیں۔
4مزیدپڑھیں: ہزار 300 پاکستانیوں کے پاسپورٹ منسوخ،وجہ کیابنی؟
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: کے لیے
پڑھیں:
بجلی کمپنیاں اربوں روپے کی اوور بلنگ میں ملوث نکلیں
پاور ڈویژن کے ماتحت اداروں میں بڑے پیمانے پر مالی بے ضابطگیوں کاانکشاف ہوا ہے، آڈٹ رپورٹ کے مطابق بجلی کی 8تقسیم کار کمپنیاں 244 ارب روپے کی اوور بلنگ میں ملوث نکلیں۔
نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق آئیسکو، لیسکو، حیسکو، میپکو، پیسکو، کیسکو، سیپکو اور ٹیسکو شامل ہیں۔ مذکورہ 8 کمپنیاں لائن لاسز، بجلی چوری، ناقص کارکردگی چھپانے کیلئے اووربلنگ کرتی تھیں۔
گھریلو صارفین،زرعی ٹیوب ویلز، وفات پا نے والےافراد بھی اووربلنگ سے بچ نہ سکے، دستاویزات کے مطابق ملتان الیکٹرک کمپنی نے مردہ افراد کو 4 کروڑ 96 لاکھ روپے کا بجلی بل بھیجا، 5 تقسیم کار کمپنیوں نے صارفین کو 47 ارب روپے سے زائد کی اوور بلنگ کی۔
دستاویز کے مطابق ملتان الیکٹرک کمپنی نے مردہ افراد کو4کروڑ 96لاکھ روپے کا بجلی بل بھیج دیا ،استعمال شدہ بجلی یونٹ صفر،بل میں12لاکھ 21 ہزار 790 یونٹ ڈال دیےگئے۔
آڈٹ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ 5تقسیم کارکمپنیوں نے صارفین کو47.81ارب کی اوور بلنگ کی، ایک ماہ میں2لاکھ78ہزار649صارفین کو بجلی کا 47ارب81 کروڑ کا اضافی بل بھیجا گیا۔
لائن لاسز،بجلی چوری چھپانے کیلئے اووربلنگ میں ملوث افسران کیخلاف کارروائی بھی نہیں کی گئی، سال 2023-24میں صارفین کو90کروڑ46لاکھ بجلی یونٹس کا اضافی بل بھیجا گیا۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ بعض کیسز میں صارفین کو اربوں روپے ریفنڈ کرنے کا دعویٰ کیا گیا ہے آڈٹ حکام نے تصدیق کیلئے ریکارڈ مانگ لیا۔
دستاویز کے مطابق لائن لاسز پورے کرنے کیلئےصارفین پر اضافی لوڈ کی مد میں 22 ارب کی اوربلنگ کا انکشاف ہوا ہے۔ آڈٹ حکام نے 8 بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں سے وضاحت مانگ لی۔
کیسکو کی جانب سے زرعی صارفین کو اووربلنگ 148 ارب روپے سے تجاوز کرنے کا بھی انکشاف ہوا ہے، کمپنی نے ناقص کارکردگی چھپانے کیلئے سال 2023-24 تک زرعی ٹیوب ویلز کو اووربلنگ کی۔
بجلی کی 10تقسیم کار کمپنیوں نے 1432 فیڈرز کو 18 ارب 64 کروڑ کا اضافی بل بھجوایا، ریکارڈ طلب کرنے کے باوجود آڈٹ حکام کو فراہم نہیں کیا گیا۔
آڈٹ رپورٹ میں کہا گیا کہ غلط میٹر ریڈنگ کی مد میں صارفین کو 5.29 ارب روپے کی اووربلنگ کی رقم ریفنڈ کر دی گئی۔ پیسکو کی جانب سے صارفین کو 2.18 ارب کی ملٹی کریڈٹ ایڈجسٹمنٹ دی گئی۔