بھارت نے اٹھائے گئے اقدامات سے پاکستان کو تحریری طور پر آگاہ کر دیا
اشاعت کی تاریخ: 24th, April 2025 GMT
بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی—فائل فوٹو
بھارت نے 2 روز قبل پہلگام میں پیش آنے والے واقعے کو جواز بنا کر اٹھائے گئے اقدامات سے پاکستان کو تحریری طور پر آگاہ کر دیا۔
ذرائع کے مطابق بھارت نے ناپسندیدہ شخصیات قرار دینے والے فیصلے سے پاکستان کو تحریری طور پر آگاہ کیا ہے۔
بھارت نے پاکستانی ناظم الامور کو ناپسندیدہ شخصیات قرار دینے سے متعلق نوٹس حوالے کیے۔
اسلام آباد انڈیا اور پاکستان کے درمیان دریائوں.
ذرائع کا کہنا ہے کہ ناپسندیدہ شخصیات کو نوٹس دے کر انہیں ایک ہفتے میں بھارت چھوڑنے کے لیے حکم دیا گیا ہے۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ بھارت نے پاکستانی ناظم الامور سعد احمد وڑائچ کو گزشتہ رات کو طلب کیا تھا۔
واضح رہے کہ 2 روز قبل مقبوضہ کشمیر کے ضلع پہلگام کے سیاحتی مقام پر فائرنگ کے واقعے میں 26 افراد ہلاک ہوئے تھے۔
ترجمان دفترِ خارجہ کی جانب سے پہلگام واقعے میں ہونے والے جانی نقصان پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا بھی کی گئی۔
گزشتہ روز بھارتی حکومت نے پاکستان کے ساتھ 1960ء سے جاری پانی کی تقسیم کا سندھ طاس معاہدہ ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے پاکستانی ہائی کمیشن کے عملے کو ناپسندیدہ شخصیات قرار دیتے ہوئے ایک ہفتے میں بھارت چھوڑنے کا حکم دیا تھا۔
ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: ناپسندیدہ شخصیات بھارت نے
پڑھیں:
برکس ممالک کا بھارت کو اتحاد سے نکالنے پر غور
پاکستان کے خلاف بلاجواز جارحیت اور ”آپریشن سندور“ کی ناکامی نے بھارت کو عالمی سطح پر مزید تنہائی کی طرف دھکیل دیا ہے۔ باخبر سفارتی ذرائع کے مطابق، طاقتور اقتصادی اتحاد ”برکس“ (BRICS) یعنی (برازیل، روس، بھارت، چین، جنوبی افریقہ) بھارت کو اتحاد سے خارج کرنے پر سنجیدگی سے غور کر رہے ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق چین، روس اور برازیل کے درمیان اس حوالے سے باقاعدہ مذاکرات جاری ہیں، جبکہ بھارت کی جگہ انڈونیشیا کو نیا اہم رکن بنانے کی تجویز بھی پیش کی جا چکی ہے۔ اطلاعات ہیں کہ روس بھی بھارت کے اخراج کی حمایت کر رہا ہے۔
ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ برکس رکن ممالک بھارت کو ایک ”منفی بلاک“ تصور کر رہے ہیں اور اس پر اتحاد کے اہداف میں رکاوٹ ڈالنے کا الزام عائد کیا جا رہا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ بھارت نہ صرف ترقی اور اقتصادی اشتراک میں رکاوٹ بن رہا ہے، بلکہ اس کے متنازعہ علاقائی رویے اتحاد کے اندر بداعتمادی کو ہوا دے رہے ہیں۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ بھارت اور چین کے درمیان سرحدی کشیدگیاں، نظریاتی اختلافات اور علاقائی بالادستی کے عزائم برکس کے اتحاد کو تقسیم کی طرف دھکیل رہے ہیں۔ ذرائع کا کہنا تھا کہ چین اور روس اب جنوبی ایشیا میں بھارت کے بجائے انڈونیشیا کو زیادہ قابل اعتماد اور اہم شراکت دار سمجھنے لگے ہیں۔
اگر بھارت کو برکس سے نکال دیا گیا تو یہ نہ صرف اس کی سفارتی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہوگا بلکہ جنوبی ایشیا میں اس کے اثر و رسوخ میں نمایاں کمی کا آغاز بھی ثابت ہو سکتا ہے۔
Post Views: 5