واٹس ایپ کا نیاحیران کن فیچر آپ کے میسجز کو زیادہ پرائیویٹ بنا دے گا، استعمال کا طریقہ جانیں
اشاعت کی تاریخ: 24th, April 2025 GMT
واٹس ایپ کی جانب سے ایک ایسے بہترین پرائیویسی فیچر کو متعارف کرایا گیا ہے جو آپ کو ضرور پسند آئے گا۔
میٹا کے زیرملکیت میسجنگ پلیٹ فارم کی جانب سے ایڈوانسڈ چیٹ پرائیویسی نامی فیچر متعارف کرانے کا اعلان کیا گیا ہے۔اس فیچر کا مقصد چیٹس کی سکیورٹی کو مزید مضبوط بنانا ہے۔
اس فیچر کے ذریعے آپ دیگر افراد کو اپنی چیٹ ایکسپورٹ کرنے یا آپ کی جانب سے بھیجی گئی تصاویر اور ویڈیوز کو خودکار طور پر محفوظ کرنے سے روک سکتے ہیں۔اسی طرح اس فیچر سے آپ دوستوں کو میسجز میں میٹا اے آئی کو مینشن کرنے یا میٹا اے آئی سے سوالات پوچھنے سے بھی روک سکیں گے۔
اس نئی ایڈوانسڈ پرائیویسی سیٹنگ کا اطلاق ون آن ون اور گروپس چیٹس دونوں پر ہوگا۔جب اس سیٹنگ کو ٹرن آن کیا جائے گا تو ون آن ون چیٹ یا گروپ چیٹ میں کوئی بھی فرد پوری چیٹ ہسٹری کو واٹس ایپ سے باہر ایکسپورٹ نہیں کر سکے گا۔اسی طرح آپ کی جانب سے بھیجی گئی تصاویر اور ویڈیوز بھی خودکار طور پر دیگر افراد کی ڈیوائسز کی گیلریز میں محفوظ نہیں ہوں گی۔
مگر صارفین اب بھی انفرادی میسجز کے اسکرین شاٹس لے کر انہیں محفوظ کرسکیں گے۔البتہ واٹس ایپ کا کہنا تھا کہ بتدریج ایڈوانسڈ چیٹ پرائیویسی کو مزید بہتر بنایا جائے گا تو یہ ممکن ہے کہ مستقبل قریب میں اسکرین شاٹس کو لینا ممکن نہیں ہوگا۔
کمپنی کے مطابق یہ فیچر اس وقت مددگار ثابت ہوگا جب کسی واٹس ایپ گروپ میں شامل افراد ایک دوسرے سے واقف نہیں ہوں گے مگر حساس موضوعات پر بات چیت کریں گے۔
فیچر کیسے استعمال کریں؟
فیچر کو استعمال کرنے کا طریقہ بھی بہت آسان ہے۔اس کے لیے چیٹ اوپن کرکے اوپر موجود چیٹ نیم پر کلک کرکے ایڈوانسڈ چیٹ پرائیویسی آپشن کا انتخاب کریں۔
جب گروپ چیٹ میں اس سیٹنگ کو ان ایبل کیا جائے گا تو اس میں موجود ہر فرد کو نوٹیفکیشن بھیج کر ایڈوانسڈ چیٹ پرائیویسی سیٹنگ کو آن کرنے کا بتایا جائے گا۔یہ فیچر آنے والے مہینوں میں بتدریج صارفین کے لیے متعارف کرایا جائے گا۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: کی جانب سے واٹس ایپ جائے گا
پڑھیں:
سیلز ٹیکس انٹیگریشن پرائیویٹ کمپنیوں کی مبینہ لوٹ مار تاجروں کیلئے دردِ سر بن گئی
سٹی42: سیلز ٹیکس انٹیگریشن صارفین اور تاجروں کے لیے بڑا دردِ سر بن گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق ایف بی آر کی جانب سے جاری کردہ آئی ٹی کنٹریکٹ پر شکوک و شبہات میں اضافہ ہو رہا ہے، جبکہ دو پرائیویٹ کمپنیاں انٹیگریشن کے عمل کے لیے مبینہ طور پر بھاری رقوم طلب کر رہی ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف بی آر کی ذیلی کمپنی پرال (PRAL) نہ صرف صارفین کو دیگر آئی ٹی کمپنیوں کی طرف ریفر کر رہی ہے بلکہ موصول ہونے والی ای میلز کا بھی جواب دینے سے گریز کر رہی ہے، جس پر صارفین نے شدید شکایات درج کروائی ہیں۔
پاکستان میں مشرق ڈیجیٹل بینک کا آغاز، امارات سے پاکستانی مفت ترسیلات زر بھیج سکیں گے
تاجر برادری اور ٹیکس گزاروں نے ایف بی آر سے مطالبہ کیا ہے کہ بڑے تجارتی مراکز میں پرال کے مستقل ڈیسک قائم کیے جائیں تاکہ انٹیگریشن سے متعلق مسائل موقع پر ہی حل کیے جا سکیں۔
ایف بی آر نے مختلف کارپوریشنز اور سیکٹرز کو انوائسنگ کے لیے الگ الگ ڈیڈ لائنز دی تھیں، اور خبردار کیا تھا کہ ان ڈیڈ لائنز کے بعد غیر انٹیگریٹڈ کاروبار پر بھاری جرمانے عائد کیے جائیں گے۔
تاجروں کا کہنا ہے کہ انٹیگریشن کا عمل نہ صرف انتہائی پیچیدہ ہے بلکہ جرمانوں کے خدشے نے انہیں شدید پریشانی میں مبتلا کر دیا ہے۔ اس سسٹم کی شفافیت، آسانی اور فنی معاونت کے بغیر انٹیگریشن کا مطالبہ زمینی حقائق سے مطابقت نہیں رکھتا۔
کویتی شہریت سے محروم افراد کے لیے بڑی خوشخبری