اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے امور کشمیر، گلگت بلتستان اور سیفران انجینئر امیر مقام نے اسلام آباد میں منعقدہ ایک کتاب کی تقریبِ رونمائی کے دوران کشمیری عوام کے ساتھ پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا اور سابق وزیراعظم محمد نواز شریف کی قیادت کو سراہا۔
یہ تقریب سینئر صحافی محمد نواز رضا کی تصنیف “مردِ آہن محمد نواز شریف” کی رونمائی کے سلسلے میں منعقد کی گئی تھی، جس کا اہتمام پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس (دستور) اور راولپنڈی-اسلام آباد یونین آف جرنلسٹس نے کیا۔ تقریب میں چیئرمین مسلم لیگ (ن) راجہ ظفرالحق، لیفٹیننٹ جنرل (ر) عبد القیوم، اور کئی سینئر صحافیوں و سیاسی شخصیات نے شرکت کی۔
وفاقی وزیر نے کتاب کے مصنف حاجی نواز رضا کو مبارکباد پیش کی۔
اپنے خطاب میں انجینئر امیر مقام نے نواز شریف کی مختلف شعبوں میں خدمات کو خراجِ تحسین پیش کیا اور ان کے جرات مندانہ فیصلوں، خاص طور پر 28 مئی 1998 کے ایٹمی دھماکوں کا ذکر کیا۔ انہوں نے کہا،  وہ تاریخی دن پاکستان کی خودمختاری اور عزم کی علامت ہے” اور اس دن کو قومی سطح پر شایانِ شان طریقے سے منانے کی ضرورت پر زور دیا۔
انہوں نے نواز شریف کے ترقیاتی منصوبوں کو بھی سراہا، جن میں ہزارہ موٹروے کی مثال دی جو بین الاقوامی معیار کے مطابق تعمیر کی گئی۔ “نواز شریف کے وژن نے ملک میں معاشی استحکام اور قومی وقار کو فروغ دیا،” انہوں نے کہا۔
وفاقی وزیر نے طلباء اور نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ یہ کتاب ضرور پڑھیں تاکہ وہ سابق وزیراعظم کی جدوجہد اور کارناموں کو بہتر طریقے سے سمجھ سکیں۔ انہوںنے کہا بھارت کے جھوٹے بیانیے اور الزام تراشیاں اس کی ناکامیوں کو چھپانے کی کوشش ہیں۔
انہوں نے کہا، “ہم کشمیری عوام کی بے مثال استقامت کو سلام پیش کرتے ہیں۔ کشمیری بھائیوں کے دل آج بھی پاکستان کے ساتھ دھڑکتے ہیں۔ کشمیر کا مسئلہ زندہ ہے اور زندہ رہے گا۔ ہم ہر فورم پر ان کے حقوق کے لیے آواز بلند کرتے رہیں گے۔”
امیر مقام نے بھارتی بیانات کو غیر ذمہ دارانہ قرار دیا شدید مذمت کرتے ہوئے امن کے لیے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا، تاہم انہوں نے خبردار کیا کہ کسی بھی غیر ذمہ دارانہ یا جارحانہ رویے کا پاکستانی عوام اور مسلح افواج کی جانب سے بھرپور اور متحد جواب دیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ امن اور مکالمہ ہماری اولین ترجیح ہے، لیکن ہم قومی سلامتی یا وقار پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: انہوں نے کہا نواز شریف

پڑھیں:

تحریک کا عروج یا جلسے کی رسم؟ رانا ثنا نے پی ٹی آئی کو آڑے ہاتھوں لیا

پی ٹی آئی کے لاہور میں مجوزہ جلسے پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے وزیر اعظم کے سیاسی مشیر رانا ثنا اللہ کا کہنا ہے کہ اگر یہ ان کی تحریک کا نقطہ عروج ہے تو پھر اس کو پشاور میں کریں اور پورے پاکستان کو بہت بڑا مجمع اکٹھا کرکے دکھائیں۔

اے آر وائی نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ انہیں پی ٹی آئی کی جانب سے 5 اگست کو لاہور میں جلسے کے اعلان سے مایوسی ہوئی ہے کیونکہ انہوں نے اس روز کو اپنی تحریک کا نقطہ عروج قرار دیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:عمران خان کے بیٹے پاکستان آئے تو ان کا کیا انجام ہوگا؟ رانا ثنااللہ نے خبردار کردیا

’ہم بھی سوچتے تھے کہ کیا ہوگا یہ کیا کریں گے، اب بات نکلی ہے کہ ایک بڑا مجمع اکٹھا کرتے ہوئے جلسہ کریں گے، تو بھائی اس کو پشاور میں کریں، بہت بڑا مجمع اکٹھا کریں، دکھائیں پورے پاکستان کو سب کو کہ ہم نے یہ اکٹھا کیا ہے۔‘

"پشاور میں جا کر جلسہ کریں اور مجمع اکٹھا کریں،" رانا ثنا اللہ کا پی ٹی آئی کو مشورہ#ARYNews #11thHour pic.twitter.com/zwvemgQRJk

— ARY NEWS (@ARYNEWSOFFICIAL) July 23, 2025

رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کی قیادت اب کہتی ہے کہ لاہور میں جلسہ کرنا ہے، تو آپ پشاور میں کیوں نہیں کرتے، آپ بنوں میں کیوں نہیں کرتے، نوشہرہ میں کیوں نہیں کرتے، سوات میں کیوں نہیں کرتے، اگر آپ نے لاہور میں جا کر کرنا ہے تو پھر ٹھیک ہے لاہور کی انتظامیہ سے بات کریں، ان کو درخواست دیں۔

’ان کو یقین دہانی کروائیں کہ آپ وہاں پہ اکٹھے ہوکے پھر کسی طرف حملہ آور نہیں ہوں گے، اگر ان کو یقین دہانی آپ کروادیتے ہیں تو میں تو کہوں گا کہ ٹھیک ہے ان کو اجازت دیدیں، لیکن یہ ایک سبجیکٹیو بات ہے کہ آیا ان کی اس بات پر اعتماد کیا جاسکتا ہے یا نہیں کیا جاسکتا، لاہور کی انتظامیہ اس کے بارے میں بہتر فیصلہ کرے گی۔‘

مزیدپڑھیں:

ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے رانا ثنا اللہ کا مؤقف تھا کہ خان صاحب برصغیر میں کوئی پہلی تحریک نہیں چلانے لگے، سو سال تک مسلمانوں بلکہ اس میں ہندو بھی شامل تھے جنہوں نے انگریزوں کیخلاف تحریک چلائی، اس کے بعد 70 سالوں میں مسلم لیگ ن نے اور پیپلز پارٹی نے بھی اسٹیبلشمنٹ اور حکمرانوں کیخلاف تحریک چلائی ہے۔

’اگر یہ خود نہیں سمجھ رہے تو ان کو چاہیے تھوڑا دیکھ لیں پڑھ لیں کسی سے مشورہ کرلیں، جیل میں کتابیں پڑھنا ضروری نہیں ہوتا، وہاں پہ سوچ وبچار کریں، ایکسرسائز کریں، جب ایک آدمی جیل میں بیٹھا ہے تو تحریک تو اس کی چل رہی ہے، اور علیحدہ سے کون سی تحریک چلانی ہے۔‘

مزیدپڑھیں:پی ٹی آئی کا لاہور جلسہ روکنے کے لیے ہائیکورٹ میں درخواست دائر

رانا ثنا اللہ کے مطابق کسی آدمی کا جیل میں ہونا یا اس کی پارٹی کے لوگوں کا جیل میں ہونا یا ان کے خلاف مقدمات کا چلنا، یا ان کا تاریخوں پہ پیش ہونا، بری ہونا، سزا ہونا، یہ سب بذات خود ایک تحریک ہے۔ ’اب پتا نہیں 5 تاریخ کو یہ کیا کرنا چاہتے تھے اور اب جلسے پہ بات آگئی ہے۔‘

رانا ثنا اللہ نے 9 مئی کے ایک مقدمے میں شاہ محمود قریشی کی بریت پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ شواہد کی بنیاد پر فیصلہ ہوتا ہے، اور اس روز وہ اپنی اہلیہ کے ساتھ کراچی میں موجود تھے، لہذا وہ نہیں سمجھتے کہ ان کی بریت میں کسی سیاسی شماریات کا کوئی عمل دخل ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسٹیبلشمنٹ برصغیر پی ٹی آئی تحریک جلسہ جیل رانا ثنا اللہ لاہور نقطہ عروج

متعلقہ مضامین

  • ہماری تحریک کا پہلا قدم آل پارٹیز کانفرنس سے ہو گا: مصطفیٰ نواز کھوکھر
  • قائد حزب اختلاف قومی اسمبلی عمر ایوب خان کا مستونگ آپریشن کے شہدا کو خراجِ عقیدت
  • سرمایہ کاری کے لیے پاکستان بہترین مقام بن چکا ہے، وفاقی وزیر قیصر احمد شیخ
  • سرمایہ کاری کے لیے پاکستان بہترین مقام بن چکا ہے، وفاقی وزیر نجکاری کمیشن
  • تحریک کا عروج یا جلسے کی رسم؟ رانا ثنا نے پی ٹی آئی کو آڑے ہاتھوں لیا
  • چینی بھائیوں کا تحفظ حکومت کی اولین ترجیح ہے، وزیراعظم شہباز شریف
  • نواز شریف کا امیر مقام کو ٹیلیفون ، نیاز امیر مقام کی سینیٹ الیکشن میں کامیابی پر مبارکباد
  • سی سی ڈی کے خوف نے بڑے بڑے غنڈوں کو معافیاں مانگنے پر مجبور کردیا: مریم نواز
  • منشیات فروشوں کے لئے پنجاب میں کوئی جگہ نہیں: مریم نواز شریف
  • تحریک انصاف کیلئے 9 مئی کے بعد کوئی دن آسان نہیں: زرتاج گل