کراچی: ڈاکوؤں کی فائرنگ سے 14 سالہ حافظ قرآن جاں بحق، شہری کی فائرنگ سے ڈاکو ہلاک
اشاعت کی تاریخ: 24th, April 2025 GMT
کراچی کے علاقے اورنگی ٹاؤن گلشن بہار میں شہری کی فائرنگ سے ایک ڈاکو ہلاک جبکہ ایک زخمی ہوکر فرار ہوگیا، ڈاکوؤں کی فائرنگ سے 14 سال کا حسین جاں بحق ہوگیا۔ حسین حافظ قرآن تھا اور عالم بننے کی تعلیم حاصل کر رہا تھا۔
پولیس کے مطابق اورنگی گلشن بہار میں موٹر سائیکل سوار دو مسلح ملزمان ایک راہ گیر شہری کو لوٹ رہے تھے، قریب موجود شہری نے اپنے اسلحہ سے ملزمان پر فائرنگ کی، شہری کی فائرنگ سے ایک ملزم ہلاک ہوگیا جبکہ ایک زخمی حالت میں فرار ہوگیا، جبکہ ملزمان کی اندھا دھند فائرنگ کی زد میں آکر 14 سال کا حسین جاں بحق ہوگیا۔
ہلاک ملزم کے پاس سے اسلحہ اور گولیاں ملی ہیں، شہری کا لائسنس یافتہ اسلحہ بھی فارنزک کیلئے پولیس نے تحویل میں لے لیا ہے، ہلاک ملزم کی شناخت کی جا رہی ہے۔
حسین کے ماموں نے اسپتال میں میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ میرا بھانجا نماز پڑھ کر مسجد کے باہر بیٹھا تھا، ڈاکوؤں نے حسین سے موبائل فون چھیننے کی کوشش کی، حسین نے موبائل چھین کر فرار ہونے والے ڈاکو کو پکڑا تو ڈاکو اسے گھسیٹتے ہوئے لے گئے، ڈاکو نے 9 گولیاں چلائیں، میں فائرنگ کی آواز سن کر باہر آیا تو لوگ میرے بھانجے کو اسپتال لیکر جا رہے تھے۔
انہوں نے بتایا کہ بھانجے کو نارتھ ناظم آباد کے ڈی اے چورنگی پر نجی اسپتال لے گئے ڈاکٹروں نے بتایا حسین جاں بحق ہوگیا ہے، حسین حافظ قرآن تھا اور عالم بننے کی تعلیم حاصل کر رہا تھا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: کی فائرنگ سے
پڑھیں:
تھائی لینڈ کمبوڈیا تنازع، تازہ چھڑپوں میں کمبوڈیا کے 5 فوجیوں سمیت مزید 12 افراد ہلاک
عالمی خبر رساں ادارے نے ایک نامعلوم سفارت کار کے حوالے سے رپورٹ کیا کہ سلامتی کونسل کے تمام 15 ارکان نے دونوں فریقوں سے مطالبہ کیا کہ وہ لڑائی میں کمی لائیں، تحمل کا مظاہرہ کریں اور تنازع کو پرامن طریقے سے حل کریں۔ اسلام ٹائمز۔ کمبوڈیائی حکام نے تھائی لینڈ کے ساتھ جاری سرحدی تنازع کے نتیجے میں مزید 12 افراد کی ہلاکت کی اطلاع دی ہے، جس کے بعد دونوں جانب ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 32 ہو گئی ہے، اس خدشے کا اظہار کیا جا رہا ہے کہ یہ جنوب مشرقی ایشیائی ہمسایہ ممالک ایک طویل تنازع میں الجھ سکتے ہیں۔ الجزیرہ کے مطابق کمبوڈیا کی وزارت دفاع کی ترجمان، مالی سوچیتا نے ہفتے کے روز صحافیوں کو بتایا کہ مزید 7 عام شہری اور 5 فوجی ہلاک ہونے کی تصدیق ہوئی ہے۔
اس سے قبل ایک کمبوڈین شخص اس وقت ہلاک ہوا تھا، جب جمعرات کے روز وہ ایک بدھ مت کے مندر میں چھپا ہوا تھا، اور اس پر تھائی راکٹ داغے گئے۔ وزارت دفاع کے ترجمان کے مطابق کم از کم 50 کمبوڈین شہری اور 20 سے زائد فوجی بھی زخمی ہوئے ہیں۔ تھائی لینڈ نے گزشتہ دو دنوں کی لڑائی میں بچوں سمیت 13 عام شہریوں اور 6 فوجیوں کی ہلاکت کی اطلاع دی ہے، مزید 29 تھائی فوجی اور 30 عام شہری بھی کمبوڈین حملوں میں زخمی ہوئے ہیں۔
کمبوڈین اخبار خمیر ٹائمز نے کمبوڈیا کے صوبے پریاہ ویہیر کے حکام کے حوالے سے بتایا ہے کہ اب تک تقریباً 20 ہزار افراد کو تھائی لینڈ کی سرحد کے ساتھ شمالی علاقوں سے نکالا جا چکا ہے۔ تھائی حکام کے مطابق، تھائی سرحدی علاقوں سے بھی ایک لاکھ 38 ہزار سے زائد افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا، اور تقریباً 300 امدادی مراکز قائم کیے گئے ہیں، جمعہ کے روز تھائی لینڈ نے کمبوڈیا سے متصل 8 اضلاع میں مارشل لا نافذ کر دیا۔
یہ کئی دہائیوں پرانا تنازع (جو تھائی-کمبوڈین سرحد کے ایک متنازع حصے پر مرکوز ہے) جمعرات کو اس وقت دوبارہ بھڑک اٹھا تھا، جب سرحد کے قریب ایک بارودی سرنگ کے دھماکے میں 5 تھائی فوجی زخمی ہوئے تھے۔ جمعرات کے روز کشیدگی اُس وقت شدت اختیار کر گئی تھی، جب تھائی لینڈ اور کمبوڈیا نے ایک دوسرے کی سرزمین پر براہ راست حملے کیے، اور دونوں فریقین نے ایک دوسرے پر پہلے فائرنگ شروع کرنے کا الزام عائد کیا۔
تھائی لینڈ نے کہا کہ کمبوڈین فوج نے ملک میں شہری اہداف پر طویل فاصلے تک مار کرنے والے راکٹ داغے، جن میں ایک پیٹرول پمپ پر حملہ بھی شامل ہے جس کے نتیجے میں کم از کم 6 افراد ہلاک ہو گئے۔ اس کے ردعمل میں تھائی فوج نے ایف-16 لڑاکا طیارہ کمبوڈیا میں اہداف پر بمباری کے لیے روانہ کیا، جس میں بدھ مت کے مندر پر حملہ بھی کیا گیا، جہاں ایک شہری کی ہلاکت ہوئی۔
کمبوڈیا نے تھائی لینڈ پر بڑی تعداد میں کلسٹر بم استعمال کرنے کا الزام عائد کیا ہے، جو ایک متنازع اور عالمی سطح پر مذمت شدہ ہتھیار ہے ، اور اسے بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔ تھائی لینڈ کے قائم مقام وزیر اعظم، پھومتھم ویچایاچائی نے جمعہ کو کہا کہ شہریوں کی ہلاکتوں اور ایک ہسپتال کو پہنچنے والے نقصان کے باعث کمبوڈیا جنگی جرائم کا مرتکب ہو سکتا ہے۔
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل (یو این ایس سی) نے جمعہ کی رات نیویارک میں بند دروازوں کے پیچھے ان جھڑپوں پر ایک ہنگامی اجلاس منعقد کیا، تاہم اجلاس کے بعد کوئی باضابطہ عوامی بیان جاری نہیں کیا گیا۔ عالمی خبر رساں ادارے نے ایک نامعلوم سفارت کار کے حوالے سے رپورٹ کیا کہ سلامتی کونسل کے تمام 15 ارکان نے دونوں فریقوں سے مطالبہ کیا کہ وہ لڑائی میں کمی لائیں، تحمل کا مظاہرہ کریں اور تنازع کو پرامن طریقے سے حل کریں۔