City 42:
2025-07-25@22:21:43 GMT

بجلی کی قیمتوں میں کمی کا امکان

اشاعت کی تاریخ: 25th, April 2025 GMT

ویب ڈیسک: نیپرا نے چار سرکاری پاور پلانٹس کی جانب سے ٹیرف میں کمی کی درخواست پر سماعت مکمل کر لی ، منظوری کی صورت میں عوام کو بجلی 1 روپے 9 پیسے فی یونٹ سستی فراہم کی جا سکے گی۔

درخواستیں حویلی بہادر شاہ، بلوکی، نندی پور اور گدو 747 میگاواٹ پاور پلانٹس کی جانب سے جمع کرائی گئی تھیں۔ نیپرا اتھارٹی اب ڈیٹا کی جانچ پڑتال کے بعد حتمی فیصلہ جاری کرے گی۔

رپورٹ کے مطابق حویلی بہادر شاہ سے 27 پیسے فی یونٹ، بلوکی سے 26 پیسے فی یونٹ، نندی پور سے 32 پیسے فی یونٹ، گدو سے 24 پیسے فی یونٹ سستی بجلی حاصل ہو گی۔
نیپرا حکام نے دورانِ سماعت گدو پاور پلانٹ کی انشورنس نہ ہونے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پلانٹ 2014ء سے چل رہا ہے لیکن اب تک انشورنس کا تعین نہیں کیا گیا۔

ملیریا سے بچاؤ کی آگاہی کا آج عالمی دن

حکام کا کہنا ہے کہ ان نظرثانی شدہ معاہدوں سے پاور پلانٹس کی باقی مدت تک 1500 ارب روپے کی بچت ممکن ہو سکے گی۔

.

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: پیسے فی یونٹ

پڑھیں:

چینی کمپنی بی وائی ڈی کا 2026 تک پاکستان میں اسمبل شدہ الیکٹرک کار متعارف کرانے کا اعلان

بیجنگ(نیوز ڈیسک) چین کی الیکٹرک گاڑیوں کی سب سے بڑی کمپنی بی وائی ڈی (BYD) نے اعلان کیا ہے کہ وہ جولائی یا اگست 2026 تک پاکستان میں اسمبل کی گئی اپنی پہلی گاڑی متعارف کروائے گی۔

رپورٹ کے مطابق بی وائی ڈی کمپنی کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے بدھ کے روز اس حوالے سے اعلان کیا جس کا مقصد پاکستان اور خطے میں بڑھتی ہوئی الیکٹرک اور پلگ اِن ہائبرڈ گاڑیوں کی طلب کو پورا کرنا ہے۔

بدھ کے روز روئٹرز کو بی وائی ڈی پاکستان کے سیلز اور سٹریٹجی کے نائب صدر دانش خالق نے بتایا کہ یہ پلانٹ اپریل سے کراچی کے قریب زیر تعمیر ہے، جو بی وائی ڈی کمپنی اور میگا موٹر کمپنی مل کر تعمیر کر رہے ہیں۔ میگا موٹر کمپنی، حب پاور کی ذیلی کمپنی ہے۔

نائب صدر برائے سیلز و اسٹریٹجی نے بتایا کہ پلانٹ ابتدائی طور پر ڈبل شفٹس میں سالانہ 25 ہزار یونٹس تیار کرنے کی صلاحیت رکھے گا۔ تاہم انہوں نے پلانٹ کی مکمل پیداواری صلاحیت یا بڑے پیمانے پر پیداوار کے آغاز کی تاریخ پر وضاحت نہیں کی۔

دانش خالق کا کہنا تھا کہ ابتدائی مرحلے میں پلانٹ درآمد شدہ پرزوں کو اسمبل کرے گا جبکہ غیر الیکٹرک اجزاء کی کچھ مقامی پیداوار بھی کی جائے گی۔ پہلے مرحلے میں صرف پاکستانی مارکیٹ کے لیے گاڑیاں تیار کی جائیں گی، تاہم مستقبل میں خطے کے دیگر رائٹ ہینڈ ڈرائیو ممالک کو برآمدات بھی ممکن ہیں بشرط یہ کہ فریٹ لاگت اور تجارتی حالات سازگار ہوں۔

بی وائی ڈی نے مارچ 2025 میں پاکستان میں درآمد شدہ الیکٹرک گاڑیوں کی فراہمی شروع کی تھی۔ دانش خالق نے فروخت کی درست تعداد تو نہیں بتائی، لیکن کہا کہ چند سو گاڑیوں کی فروخت کمپنی کے اندرونی اہداف سے 30 فیصد زیادہ رہی۔

پاکستان میں پلگ اِن ہائبرڈ گاڑیاں ایک زیادہ عملی انتخاب بنتی جارہی ہیں، کیونکہ ملک میں مکمل الیکٹرک گاڑیوں کے لیے چارجنگ اسٹیشنز کی شدید کمی ہے۔

Post Views: 3

متعلقہ مضامین

  • ناکارہ پاور پلانٹس کا ملبہ 46.73 ارب میں فروخت، قیمت اسٹیٹ بینک ماہرین نے مقرر کی
  • سندھ ہائیکورٹ کی نیپرا کو کےالیکٹرک کے مکمل سروے کی ہدایت
  • چینی کمپنی بی وائی ڈی کا 2026 تک پاکستان میں اسمبل شدہ الیکٹرک کار متعارف کرانے کا اعلان
  • حیفا ریفائنری پر ایرانی حملے کی ایک اور ویڈیو آ گئی
  • سولر پینل درآمد پر ڈیوٹی میں بڑی کمی ،قیمتوں میں زبردست کمی کا امکان
  • سوتیلی ماں سے بڑھ کر ظالم
  • پاراچنار میں یوم حسینؑ
  • آڈٹ رپورٹ ابتدائی مرحلے میں ہے، مکمل جانچ باقی ہے، پاور ڈویژن کا مؤقف
  • مستقبل میں پروٹیکٹڈ صارفین کی کٹیگری ختم ‘ بے نظرانکم سپورٹ پروگرام پر تعین کیلا جائیگا ِ سکر ٹر یک پاور 
  • نہ کہیں جہاں میں اماں ملی !