ایمن اور منال خان نے فٹنس روٹین اور پہلی کمائی سے متعلق اہم انکشافات کر دیے
اشاعت کی تاریخ: 25th, April 2025 GMT
شوبز انڈسٹری کی مشہور اداکارہ بہنیں ایمن اور منال خان نے حالیہ گفتگو میں اپنی فٹنس روٹین اور کیریئر کے ابتدائی دنوں کی یادیں تازہ کرتے ہوئے کئی دلچسپ باتیں شیئر کیں ان کا کہنا تھا کہ وہ کسی مخصوص ڈائٹ پلان پر عمل نہیں کرتیں اور نہ ہی انہوں نے کوئی ذاتی ٹرینر رکھا ہوا ہے ایمن اور منال نے بتایا کہ وہ روزانہ کم از کم ایک گھنٹہ گھر پر ورزش کے لیے وقت نکالتی ہیں اور اکثر ویڈیو کال پر ایک دوسرے کے ساتھ ورزش کرتی ہیں تاکہ موٹیویشن برقرار رہے ان کا ماننا ہے کہ سادہ طرز زندگی اور مستقل جسمانی سرگرمی ہی ان کی فٹنس کا اصل راز ہے گفتگو کے دوران دونوں بہنوں نے اپنی پہلی کمائی کے حوالے سے بھی انکشاف کیا ایمن خان نے بتایا کہ جب وہ اور منال میڈیا انڈسٹری میں آئیں تو انہیں یہ بھی علم نہیں تھا کہ انہیں اس کام کی ادائیگی بھی کی جائے گی منال خان نے مزید کہا کہ ابتدائی دنوں میں ان کے کام کی نگرانی کرنے والے افراد ان کی کمائی خود رکھ لیتے تھے اور ان بہنوں کو اس سے کچھ حاصل نہیں ہوتا تھا منال نے کہا کہ جب ان کے والد نے اس معاملے کو سنجیدگی سے دیکھا تو حقیقت سامنے آئی اور پھر ان کی ادائیگیوں کا سلسلہ براہ راست شروع ہوا ایمن کے مطابق انہیں اور منال کو پہلی بار کوکنگ آئل کے ایک اشتہار کے لیے تیس ہزار روپے کا چیک ملا تھا جس پر ان کے والد نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم اس چیک کو خرچ نہیں کریں گے بلکہ اسے فریم کروا کر سنبھال کر رکھیں گے یہ گفتگو نہ صرف ان کے فٹنس سفر کی عکاسی کرتی ہے بلکہ اس سے ان کے کیریئر کے آغاز کی مشکلات اور کامیابی کے لیے ان کی جدوجہد کا بھی اندازہ ہوتا ہے
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: اور منال
پڑھیں:
قائمہ کمیٹی اجلاس میں محکمہ موسمیات کی پیشگوئی سے متعلق سوالات
پیپلز پارٹی کے ارکان قومی اسمبلی نے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) محکمہ موسمیات سے ادارے کی بارش سے متعلقہ پیشگوئی پر سوالات پوچھ لیے۔
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے آبی وسائل کا اجلاس ہوا، جس میں ڈی جی محکمہ موسمیات نے شرکاء کو بریفنگ دی۔
اس موقع پر پی پی پی کے منور علی تالپور نے کہا ہے کہ ایک بار محکمہ موسمیات نے 4 دن کی بارش بتائی، ایک قطرہ بھی برسات نہیں ہوئی۔
پی پی پی شازیہ مری نے کہا کہ محکمہ موسمیات جس دن بارش بتاتا ہے اس دن بارش نہیں ہوتی، جس دن محکمہ موسمیات کہتا ہے آج بارش نہیں ہوگی اس دن ہوجاتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم بارش کا سن کر چھتری لے کر نکلتے ہیں تو بارش ہی نہیں ہوتی، بتایا جائے کہ محکمہ موسمیات کا بجٹ کتنا ہے اور ملازمین کتنے ہیں۔
ڈی جی محکمہ موسمیات نے بتایا کہ ہمارے ملک بھر میں 120 سینٹرز ہیں، جہاں سے ہر گھنٹے ڈیٹا آتا ہے، میٹ ڈپارٹمنٹ کا بجٹ 4 ارب اور ملازمین کی تعداد 2 ہزار 430 ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ کہا گیا تھا کہ سندھ کو سپر فلڈ ہٹ کرے گا، ہم نے پہلے دن سے کہا تھا سندھ کو سپر فلڈ ہٹ نہیں کرے گا، ہماری اتنی محنت کے باوجود ہمارا نام نہیں لیا جاتا۔
ڈی جی محکمہ موسمیات نے مزید کہا کہ اپریل کے آخر میں مون سون سے متاثرہ 10ممالک کا اجلاس ہوا، جنوبی ایشیا کلائمنٹ فورم میں بھی خطے کی معلومات شیئر ہوئی تھیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ مئی کے درجہ حرارت کی بنیاد پر کئی گئی فورکاسٹ میں پاکستان اور بھارت میں معمول سے زیادہ بارشیں تھیں، 29 مئی کو زیادہ بارشوں سےمتعلق بتادیا تھا، اس دفعہ محکمہ موسمیات کی بات سنی ہی نہیں گئی۔
فیڈرل فلڈ کمشنر نے بتایا کہ 22 جولائی کو کراچی میں 1 گھنٹے میں 160 ملی میٹر بارش ہوئی، اسلام آباد میں 22 جولائی کو 184 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔
اس پر شازیہ مری نے سوال اٹھایا کہ کیا ماضی میں بھی اسلام آباد میں اتنی بارش ہوئی جتنی اس بار ہوئی؟
ڈی جی محکمہ موسمیات نے جواب دیا کہ جولائی2001ء میں یہاں 600 ملی میٹر سے زائد بارش ہوئی تھی۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے سب اداروں کو بتا دیا تھا کہ تیز بارشیں آئیں گی، ہم نے یہ بھی بتایا تھا کہ ملک میں سیلاب آئیں گے۔
چیئرمین قائمہ کمیٹی نے کہا کہ ہم کسی دن محکمہ موسمیات چلے جاتے ہیں، سسٹم کا جائزہ لے لیتے ہیں، دیکھیں گے محکمہ موسمیات کی پیشگوئیاں کیوں نہیں درست ہوتیں، یہ بھی دیکھیں گے کہ محکمہ موسمیات کے پاس ٹیکنالوجی کونسی ہے۔