وزیر خارجہ کا سعودی و ایرانی ہم منصب سے رابطہ، بھارتی جارحیت پر سخت جواب دینے کے عزم کا اعادہ
اشاعت کی تاریخ: 25th, April 2025 GMT
نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار کا سعودی و ایرانی ہم منصب سے ٹیلی فونک رابطہ ہوا ہے، جس میں وزیر خارجہ نے دونوں رہنماؤں کو پاکستان اور بھارت کی حالیہ صورتحال سے آگاہ کیا۔
سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان نے نائب وزیراعظم اسحاق ڈار سے رابطہ کیا، اسحاق ڈار نے سعودی وزیر خارجہ کو قومی سلامتی کمیٹی کے فیصلوں سے آگاہ کیا اور بھارت کے بے بنیاد الزامات کو مسترد کردیا۔
اسحاق ڈار نے کسی بھی جارحیت پر پاکستان کے سخت جواب دینے کے عزم کا اعادہ کیا۔
حیران کن طور پر صرف دس منٹ میں 14.
وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے ایرانی وزیر خارجہ سید عباس اراقچی سے ٹیلیفونک گفتگو کی اور خطے میں کشیدگی کم کرنے کی ایران کی کوششوں کو سراہا۔
دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ پاکستانی وزیر خارجہ نے ایرانی ہم منصب کو پاک بھارت حالیہ صورتحال کے حوالے سے آگاہ کیا اور بھارت کے الزامات کو بے بنیاد قرار دے کر مسترد کیا۔
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری...
وزیرخارجہ نے بھارت کی جانب سے صورتحال کو مزید بگاڑنے کے حوالے سے آگاہ کیا اور کل مسقط میں ہونے والے ایران امریکا مذاکرات میں کامیابی کیلئے نیک خواہشات کا اظہارکیا۔
ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: اسحاق ڈار
پڑھیں:
ترک و مصری وزرائے خارجہ کا رابطہ، غزہ کی صورتحال پر تشویش اور فوری جنگ بندی پر زور
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
انقرہ: ترک وزیر خارجہ حکان فدان اور ان کے مصری ہم منصب بدر عبدالطیف کے درمیان غزہ کی صورتحال پر تفصیلی بات چیت ہوئی۔
ترک سفارتی ذرائع کے مطابق دونوں رہنماؤں نے ایک ٹیلی فونک گفتگو میں نہ صرف فلسطینی عوام پر ڈھائے جانے والے مظالم پر تبادلہ خیال کیا بلکہ باہمی تعلقات اور خطے کے دیگر اہم امور پر بھی بات کی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ فدان اور عبدالطیف نے غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت کے باعث پیدا ہونے والے انسانی المیے پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے زور دیا کہ عالمی برادری فوری طور پر کردار ادا کرے تاکہ فلسطینی عوام کو مزید جانی اور مالی نقصان سے بچایا جاسکے، دونوں وزرائے خارجہ نے انسانی بنیادوں پر فوری جنگ بندی اور امدادی سامان کی بلا رکاوٹ ترسیل پر بھی زور دیا۔
ترکی اور مصر کے درمیان اس اہم رابطے کو خطے میں جاری بحران کے تناظر میں خصوصی اہمیت دی جارہی ہے کیونکہ دونوں ممالک ماضی میں فلسطینی عوام کی حمایت اور مسئلہ فلسطین کے حل کے لیے نمایاں کردار ادا کرتے رہے ہیں۔
خیال رہےکہ اس تمام صورتحال میں یہ حقیقت بھی اپنی جگہ موجود ہے کہ غزہ میں امداد کے نام پر امریکا اور اسرائیل دہشت گردی کررہے ہیں اور عالمی ادارے خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں جبکہ مسلم حکمران بے حسی کا مظاہرہ کررہے ہیں۔