ٹائم میگزین کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ان کی انتظامیہ چین کے ساتھ محصولات کا معاہدہ کرنے کے لیے بات چیت کر رہی ہے، اور چینی صدر شی جن پنگ نے انہیں فون کیا ہے۔

نجی اخبار میں شائع برطانوی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کی رپورٹ کے مطابق ریپبلکن صدر نے جمعے کے روز شائع ہونے والے ٹائم میگزین کو انٹرویو میں یہ نہیں بتایا کہ صدر شی جن پنگ نے کب فون کیا اور دونوں رہنماؤں نے کیا بات چیت کی، ٹرمپ نے کہا کہ وہ شی کو فون نہیں کریں گے۔

شی جن پنگ نے فون کیا ہے، اور مجھے نہیں لگتا کہ یہ ان کی طرف سے کمزوری کی علامت ہے۔

چین کی وزارت خارجہ نے فوری طور پر ٹرمپ کے بیان پر تبصرہ کرنے کی درخواست کا جواب نہیں دیا۔

واشنگٹن میں بیجنگ کے سفارت خانے کی جانب سے اس بیان کا اعادہ کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ٹرمپ کے تازہ ترین ریمارکس شائع ہونے سے قبل واشنگٹن پر زور دیا گیا تھا کہ وہ دو طرفہ محصولاتی مذاکرات کے بارے میں ’عوام کو گمراہ کرنا‘ بند کرے۔

ٹرمپ نے انٹرویو میں کہا کہ انہوں نے 200 ٹیرف معاہدے کیے ہیں، اور توقع ہے کہ مذاکرات تقریباً 3 یا 4 ہفتوں میں مکمل ہوجائیں گے، جس میں امریکا کو ایک ڈپارٹمنٹ اسٹور سے تشبیہ دی گئی ہے، جہاں وہ قیمت مقرر کرتے ہیں، انہوں نے اس طرح کے کسی بھی معاہدے کی تفصیلات نہیں دیں۔

کریمیا روس کے پاس رہے گا
ٹرمپ نے یوکرین میں روس کی جنگ سے لے کر ایران اور سعودی عرب کے ساتھ مشرق وسطیٰ تک عالمی رہنماؤں کے ساتھ مختلف معاہدے کرنے کے اپنے منصوبوں کا بھی ذکر کیا۔

ٹرمپ لڑائی کا فوری خاتمہ چاہتے ہیں اور انہوں نے صحافیوں کو بتایا کہ وہ سمجھتے ہیں کہ وہ ایک معاہدے کے قریب ہیں، انہوں نے یہ بھی کہا کہ ان کی اپنی ڈیڈ لائن ہے، جس کی تفصیلات انہوں نے نہیں بتائیں، جب کہ ان کے خصوصی ایلچی نے جمعے کے روز پیوٹن سے ملاقات کی۔

جمعے کے روز شائع ہونے والے اپنے تبصرے میں ٹرمپ نے ٹائم کو بتایا کہ کریمیا، جسے روس نے 2014 میں یوکرین سے ضبط کیا تھا، ماسکو کے ہاتھوں میں رہے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ کریمیا روس کے پاس رہے گا، اور (یوکرین کے صدر ولادیمیر) زیلنسکی اس بات کو سمجھتے ہیں، اور ہر کوئی سمجھتا ہے کہ یہ ایک طویل عرصے سے ان کے ساتھ رہا ہے.

ٹرمپ کے آنے سے بہت پہلے سے یہ ان کے ساتھ رہا ہے۔

سعودی عرب ’ابراہام معاہدے‘ میں شامل ہوگا
مشرق وسطیٰ میں ٹرمپ نے پیشگوئی کی تھی کہ سعودی عرب ’ابراہام معاہدے‘ میں شامل ہو جائے گا، یہ معاہدے ٹرمپ انتظامیہ نے اپنے پہلے دور حکومت میں اسرائیل اور کچھ خلیجی ممالک کے درمیان کرائے تھے۔

انہوں نے کہا کہ میرے خیال میں سعودی عرب ابراہام معاہدے پر عمل کرے گا، اور ایسا ہی ہوگا۔

ایران کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں ٹرمپ نے کہا کہ اگر ایران کے جوہری پروگرام پر بات چیت کے نتیجے میں کوئی نیا معاہدہ نہیں ہوتا، تو امریکا ایران پر حملے کی قیادت کرے گا، تاہم انہوں نے امید ظاہر کی کہ معاہدہ طے پا سکتا ہے۔

یہ پوچھے جانے پر کہ کیا وہ سپریم لیڈر علی خامنہ ای یا صدر مسعود پیزکیان سے ملاقات کے لیے تیار ہیں، ٹرمپ نے جواب دیا کہ بالکل، وہ اگلے ماہ سعودی عرب اور خطے کا دورہ کریں گے۔

امریکا میں مقدمات
ٹرمپ، جنہوں نے انتخابی مہم کے دوران اپنے عہدے کی مدت کو ’انتقام‘ کے طور پر استعمال کرنے کا وعدہ کیا تھا، انہوں نے قانونی فرموں، غیر ملکی طالب علموں اور سابق امریکی عہدیداروں کو نشانہ بنانے کے لیے مقامی سطح پر صدارتی اختیارات کے استعمال کا بھی دفاع کیا۔

انہوں نے ٹائم کو بتایا کہ مجھے کچھ صحیح کرنے کی ضرورت ہے، کیوں کہ میرے پاس بہت ساری قانونی کمپنیاں ہیں، جو مجھے بہت پیسہ دیتی ہیں۔

انہوں نے اسٹوڈنٹ ویزا کی منسوخی کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ ’وہ احتجاج کر سکتے ہیں، لیکن وہ اسکولوں کو تباہ نہیں کر سکتے، جیسا کہ انہوں نے کولمبیا اور دیگر کے ساتھ کیا تھا۔

یہ پوچھے جانے پر کہ کیا وہ امریکی محکمہ انصاف کو ٹفٹس یونیورسٹی کے ایک طالب علم کو عسکریت پسند گروپ حماس سے منسلک کرنے کے حوالے سے کسی ثبوت کا انکشاف کرنے کی ہدایت کریں گے، ٹرمپ نے کہا کہ وہ اس خاص معاملے سے آگاہ نہیں ہیں لیکن وہ اس پر غور کریں گے۔

ترک شہری رومیسا اوزترک نے کہا ہے کہ امریکی امیگریشن حکام نے انہیں فلسطین کی حمایت کی بنیاد پر غیر قانونی طور پر گرفتار کیا، جس میں ٹفٹس کے اسٹوڈنٹس اخبار میں ایک مضمون لکھنا بھی شامل ہے۔

Post Views: 1

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: ٹرمپ نے کہا نے کہا کہ بتایا کہ انہوں نے کے ساتھ کریں گے بات چیت

پڑھیں:

متنازع اینٹی ٹیرف اشتہار: کینیڈین وزیراعظم نے صدر ٹرمپ سے معافی مانگ لی

کینیڈین وزیراعظم مارک کارنی نے تصدیق کی ہے کہ انہوں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ایک متنازع ’اینٹی ٹیرف اشتہار‘ کے معاملے پر معافی مانگی ہے۔

اس اشتہار میں سابق امریکی صدر رونالڈ ریگن کو دکھایا گیا تھا اور کارنی کے مطابق انہوں نے اونٹاریو کے وزیراعلیٰ ڈگ فورڈ کو یہ اشتہار نشر نہ کرنے کا مشورہ بھی دیا تھا۔

مزید پڑھیں: ریگن کی اینٹی ٹیرف تقریر والے اشتہار پر برہمی، ٹرمپ نے کینیڈا سے تجارتی مذاکرات منسوخ کر دیے

غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے اس اشتہار کو ’جعلی اینٹی ٹیرف مہم‘ قرار دیتے ہوئے کینیڈین مصنوعات پر مزید 10 فیصد اضافی ٹیرف لگانے اور تمام تجارتی مذاکرات معطل کرنے کا اعلان کیا تھا۔

جنوبی کوریا کے شہر گیونگجو میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے مارک کارنی نے کہاکہ میں نے امریکی صدر سے معافی مانگی کیونکہ وہ اس اشتہار پر ناراض تھے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ تجارتی مذاکرات اس وقت دوبارہ شروع ہوں گے جب امریکا اس کے لیے تیار ہوگا۔

کارنی کا کہنا تھا کہ انہوں نے اشتہار نشر ہونے سے پہلے ڈگ فورڈ کے ساتھ اس کا جائزہ لیا تھا اور واضح طور پر اسے استعمال نہ کرنے کا کہا تھا۔

واضح رہے کہ یہ اشتہار اونٹاریو کے قدامت پسند وزیرِاعلیٰ ڈگ فورڈ کی جانب سے تیار کرایا گیا تھا جن کا تقابل عموماً ٹرمپ سے کیا جاتا ہے۔ اشتہار میں رونالڈ ریگن کا یہ بیان شامل تھا کہ ٹیرف تجارتی جنگوں اور معاشی تباہی کا سبب بنتے ہیں۔

مزید بات کرتے ہوئے وزیراعظم کارنی نے بتایا کہ چینی صدر شی جن پنگ کے ساتھ ان کی نشست دونوں ممالک کے درمیان تعلقات میں ایک اہم موڑ ثابت ہوئی، جس میں غیر ملکی مداخلت سمیت دیگر حساس امور پر بھی بات ہوئی۔

کینیڈا کا چین کے ساتھ تعلق مغربی دنیا میں سب سے زیادہ تناؤ کا شکار رہا ہے، تاہم ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے لگائے گئے ٹیرف کے بعد دونوں ممالک یکساں دباؤ کا سامنا کر رہے ہیں، حالانکہ شی جن پنگ اور ٹرمپ نے حال ہی میں کشیدگی کم کرنے پر اتفاق کیا تھا۔ اسی تناظر میں 2017 کے بعد پہلی بار چین اور کینیڈا کے رہنماؤں نے جمعے کو باضابطہ مذاکرات کیے۔

مارک کارنی نے کہا کہ اب دونوں ممالک کے درمیان مسائل حل کرنے کی راہ ہموار ہو گئی ہے، اور وہ نئے سال میں صدر شی جن پنگ کی دعوت پر چین کا دورہ کریں گے۔

مزید پڑھیں: امریکا اور کینیڈا کے درمیان تجارتی مذاکرات ’پیچیدہ‘ لیکن کینیڈا خوش ہوگا، صدر ٹرمپ

ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے اپنی کابینہ اور متعلقہ حکام کو ہدایت دی ہے کہ دونوں ممالک مل کر موجودہ چیلنجز کے حل اور تعاون و ترقی کے نئے مواقع تلاش کریں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews اینٹی ٹیرف اشتہار کینیڈین وزیراعظم مارک کارنی متنازع معافی مانگ لی وی نیوز

متعلقہ مضامین

  • وینیزویلا سے جنگ کا امکان کم مگر صدر نکولس مادورو کے دن گنے جاچکے، ڈونلڈ ٹرمپ
  • نتن یاہو کے ساتھ اسرائیل میں اچھا برتاؤ نہیں ہو رہا وہاں مداخلت کرونگا، ٹرمپ
  • امریکا ایٹمی دھماکے نہیں کر رہا، وزیر توانائی نے ٹرمپ کا دعویٰ غلط قرار دیا
  • حماس کیجانب سے 3 اسرائیلی قیدیوں کی لاشیں واپس کرنے پر خوشی ہوئی، ڈونلڈ ٹرمپ
  • فلمی ٹرمپ اور امریکا کا زوال
  • متنازع اینٹی ٹیرف اشتہار: کینیڈین وزیراعظم نے صدر ٹرمپ سے معافی مانگ لی
  • اینٹی ٹیرف اشتہار پر صدر ٹرمپ سے معافی مانگ لی، کینیڈین وزیرِاعظم
  • امریکا اپنے نئے نیوکلئیر دھماکے کہاں کرے گا؟
  • امریکا کے دوبارہ ایٹمی تجربات دنیا کے امن کے لیے خطرہ، ایران
  • ایران امریکا ڈیل بہت مشکل ہے لیکن برابری کی بنیاد پر ہوسکتی ہے