جنگ کسی بھی مسئلے کا حل نہیں: شیری رحمٰن
اشاعت کی تاریخ: 26th, April 2025 GMT
پاکستان پیپلز پارٹی کی رہنما و سینیٹر شیری رحمٰن—فائل فوٹو
پاکستان پیپلز پارٹی کی رہنما و سینیٹر شیری رحمٰن کا کہنا ہے کہ جنگ کسی بھی مسئلے کا حل نہیں، قوموں کی تباہی اور معیشت کی بربادی ان جنگوں سے ہوئی۔
کراچی میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ موجودہ صورتِ حال میں فلسطین اور مقبوضہ کشمیر کے ایشو کی وجہ سے کشیدگی ہے، کشمیر اور غزہ کی صورتِ حال ایک جیسی ہو گئی ہے۔
سینیٹر شیری رحمٰن کا کہنا ہے کہ معصوم لوگوں کا خون بہایا جا رہا ہے، سب اُمید کر رہے ہیں کہ اقوامِ متحدہ اس معاملے پر مداخلت کرے، سب ایک دوسرے کی حقیقت کو تسلیم کریں۔
یہ بھی پڑھیے ہم اپنے وطن کا دفاع کرنا جانتے ہیں: آرمی چیف جنرل عاصم منیر امن ہماری خواہش ہے لیکن اسے کمزوری نہ سمجھا جائے: وزیرِ اعظم شہباز شریفانہوں نے کہا کہ کوئی غریب ہے تو ضروری نہیں وہ امیر نہ ہو سکے، ہمارے سامنے کئی ممالک کی مثالیں ہیں، اقوامِ متحدہ کو اپنا کردارادا کرنے کی ضرورت ہے، برابری کی بنیاد پر ممالک ایک دوسرے کو تسلیم نہ کریں تو مسائل پیدا ہوتے ہیں۔
پی پی رہنما کا مزید کہنا ہے کہ دہشت گردی نے مسلسل نقصان پہنچایا ہے، ماحولیات کے معاملات آج دنیا کا سب سے بڑا مسئلہ ہیں، ہم نے سیلابی صورتِ حال کا سامنا کیا جو موسمیاتی تبدیلی کا نتیجہ تھی۔
شیری رحمٰن نے یہ بھی کہا کہ پاکستان میں درجۂ حرارت بڑھ رہا ہے، میرا خیال ہے 53 ڈگری سینٹی گریڈ یہاں مختلف شہروں میں ریکارڈ کیا جانے لگا ہے، کلائمٹ فنانس انفرااسٹرکچر پر سرمایہ کاری کی اشد ضرورت ہے۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
شیری رحمان نے کہا ہے بھارت نے حملہ کیا تو بھرپور جواب دیا جائے گا۔
پاکستان پیپلز پارٹی کی رہنما شیری رحمان نے کہا ہے بھارت نے حملہ کیا تو بھرپور جواب دیا جائے گا۔
پاکستانی سفارتی وفد کی اہم رکن سینیٹر شیری رحمان نے لندن میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں امریکا کا دورہ بہت مصروف اور مثبت رہا، 50 سے زائد ملاقاتیں ہوئیں۔
شیری رحمان نے کہا کہ تین دن واشنگٹن اور دو دن نیویارک میں اہم میٹنگز کیں، امریکا میں ہمارا موقف سنا گیا، ریسپشن بہت اچھا رہا، سب نے بھارت کے پانی کو ہتھیار بنانے کی مخالفت کی، بھارت کی جنگجو سوچ خطے کے امن کے لیے خطرہ ہے۔
شیری رحمان کا کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیر دونوں ممالک کے درمیان سب سے بڑا تنازع ہے،جس کا اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل نکلنا ضروری ہے ، ہم نے صدر ٹرمپ کا سیز فائر میں کردار ادا کرنے پر شکریہ ادا کیا، ہم بھارتی وفد کا پیچھا نہیں کر رہے تھے، مقصد صرف حقائق اجاگر کرنا تھا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کو دہشتگردی سے جوڑنا بھارتی پروپیگنڈہ ہے، بھارت نے حملہ کیا تو بھرپور جواب دیا جائے گا، ہمارا مقصد مسلہ کشمیراور سندھ طاس معاہدہ کیلیے مذاکرات اور امن کو فروغ دینا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ دہشتگردی پر بھی بات کرنا چاہتے ہیں، بھارت کے خلاف ہمارے پاس زیادہ شواہد ہیں، بھارتی وفد کا ٹارگٹ پاکستان کو گندہ کرنا تھا مگر ہم مہذب انداز میں اپنی پالیسی پر قائم ہیں۔