مودی آر ایس ایس کا پروردہ اور گجرات کا قاتل ہے، علامہ احمد اقبال رضوی
اشاعت کی تاریخ: 27th, April 2025 GMT
ایم ڈبلیو ایم کے وائس چئیرمین کا کہنا تھا کہ حالیہ واقعے میں بھی کوئی شک باقی نہیں رہا کہ یہ سازش اسی ہندوتوا ذہنیت کی پیداوار ہے، جس کی قیادت مودی جیسے درندہ صفت شخص کے ہاتھ میں ہے، جو ہٹلر کی سوچ کو آج کے ہندوستان میں زندہ کر رہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ وائس چیئرمین مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ سید احمد اقبال رضوی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ مودی آر ایس ایس کا پروردہ اور گجرات کا قاتل ہے، جس کے ہاتھ ہزاروں معصوم مسلمانوں کے خون سے رنگے ہوئے ہیں۔ اپنے ایک بیان میں ان کا کہنا تھا کہ حالیہ واقعے میں بھی کوئی شک باقی نہیں رہا کہ یہ سازش اسی ہندوتوا ذہنیت کی پیداوار ہے، جس کی قیادت مودی جیسے درندہ صفت شخص کے ہاتھ میں ہے، جو ہٹلر کی سوچ کو آج کے ہندوستان میں زندہ کر رہا ہے۔ مودی سرکار نے مقبوضہ کشمیر میں نہ صرف اقوامِ متحدہ کی قراردادوں کی کھلم کھلا خلاف ورزی کی ہے، بلکہ کشمیری عوام کے بنیادی انسانی حقوق بھی سلب کر رکھے ہیں۔ ہندوتوا نظریے کے تحت بھارت بھر میں مسلمانوں پر ظلم و جبر، قتل و غارت اور عبادت گاہوں کی بےحرمتی کا سلسلہ جاری ہے، جس کی سرپرستی براہِ راست مودی اور اس کی فاشسٹ حکومت کر رہی ہے۔
 
 ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستانی قوم ہر محاذ پر اپنی سرزمین کا دفاع جان سے بڑھ کر فرض سمجھتی ہے۔ہم جانتے ہیں کہ ہمارے آپس کے اختلافات اور سیاسی مسائل ہمارے گھر کی بات ہیں، لیکن جب وطنِ عزیز پر بیرونی جارحیت یا سازش کی بات آئے گی، تو پوری قوم اختلافات بھلا کر ایک صف میں کھڑی ہوگی۔ کسی دشمن کو یہ اجازت نہیں دی جا سکتی کہ وہ پاکستان کی طرف میلی آنکھ سے دیکھے۔ اگر کسی نے ایسی جسارت کی، تو ہم ان آنکھوں کو پھوڑ دیں گے اور ان ہاتھوں کو کاٹ ڈالیں گے، جو وطنِ عزیز کی طرف بڑھیں گے۔ ہم عالمی برادری، اقوامِ متحدہ اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ بھارت میں مسلمانوں کے خلاف جاری ظلم و بربریت اور مقبوضہ کشمیر کی سنگین صورتحال کا فوری نوٹس لیا جائے اور کشمیری عوام کو ان کا حقِ خودارادیت دلوانے کے لیے عملی اور مؤثر اقدامات کیے جائیں۔ یہ وطن ہمارا ہے، ہم ہی اس کے محافظ ہیں اور اس کی حفاظت کے لیے ہر قربانی دینے کو تیار ہیں۔
 
  
ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
مشرقی محاذ پر بھارت کو جوتے پڑے تو مودی کو چپ لگ گئی: خواجہ آصف
وزیرِ دفاع خواجہ آصف—فائل فوٹووزیرِ دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ بھارت ہمیں مشرقی اور مغربی محاذوں پر مصروف رکھنا چاہتا ہے، مشرقی محاذ پر تو بھارت کو جوتے پڑے ہیں تو مودی چپ ہی کر گیا ہے۔
سیالکوٹ میں ’جیو نیوز‘ سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس محاذ پر پُرامید ہیں کہ دونوں ممالک کی ثالثی کے مثبت نتائج آئیں گے۔
وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ طورخم بارڈر غیر قانونی مقیم افغانیوں کی بے دخلی کےلیے کھولی گئی ہے، طورخم بارڈر پر کسی قسم کی تجارت نہیں ہو گی، بے دخلی کا عمل جاری رہنا چاہیے تاکہ اس بہانے یہ لوگ دوبارہ نہ ٹک سکیں۔
ان کا کہنا ہے کہ اس وقت ہر چیز معطل ہے، ویزا پراسس بھی بند ہے، جب تک گفت و شنید مکمل نہیں ہو جاتی یہ پراسس معطل رہے گا، افغان باشندوں کا معاملہ پہلی دفعہ بین الاقوامی سطح پر آیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے بھارت افغان سرزمین سے پاکستان کیخلاف کم شدت کی جنگ چھیڑ رہا ہے، خواجہ آصف سرحدی حدود کی خلاف ورزی پر افغانستان کے اندر بھی جاکر جواب دینا پڑا تو دیں گے: خواجہ آصفوزیرِ دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ ترکیہ اور قطر خوش اسلوبی سے ثالث کا کردار ادا کر رہے ہیں، پہلے تو غیر قانونی مقیم افغانیوں کا مسئلہ افغانستان تسلیم نہیں کرتا تھا، اس کا مؤقف تھا کہ یہ مسئلہ پاکستان کا ہے، اب اس کی بین الاقوامی سطح پر اونر شپ سامنے آ گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ترکیہ میں ہوئی گفتگو میں یہ شق بھی شامل ہے کہ اگر افغانستان سے کوئی غیر قانونی سرگرمی ہوتی ہے تو اس کا ہرجانہ دینا ہو گا، ہماری طرف سے تو کسی قسم کی حرکت نہیں ہو رہی، سیز فائر کی خلاف ورزی ہم تو نہیں کر رہے، افغانستان کر رہا ہے۔
وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ افغانستان تاثر دے رہا ہے کہ ان سب میں اسٹیبلشمنٹ کا کردار ہے، اس ثالثی میں چاروں ملکوں کے اسٹیبلشمنٹ کے نمائندے گفتگو کر رہے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ پاکستان میں ساری قوم خصوصاً کے پی کے عوام میں سخت غصہ ہے، اس مسلئے کی وجہ سے کے پی صوبہ سب سے زیادہ متاثر ہو رہا ہے، قوم سمیت سیاستدان اور تمام ادارے آن بورڈ ہیں اور وہ چاہتے ہیں کہ افغانستان کے مسئلے کا فوری حل ہو، حل صرف واحد ہے کہ افغان سر زمین سے دہشت گردی بند ہو۔
وزیرِ دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ اگر دونوں ریاستیں سویلائزڈ تعلقات بہتر رکھ سکیں تو یہ قابلِ ترجیح ہو گا، افغانستان کی طرف سے جو تفریق کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے اسے پوری دنیا سمجھتی ہے، جو نقصانات 5 دہائیوں میں پاکستان نے اٹھائے ہیں وہ ہمارے مشترکہ نقصانات ہیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ بھارت کی جانب سے پراکسی وار کے ثبوت اشرف غنی کے دور سے ہیں، اب تو ثبوت کی ضرورت ہی نہیں کیونکہ سب اس بات پر یقین کر رہے ہیں، اگر ضرورت پڑی تو ثبوت دیں گے۔