کراچی (نیوز ڈیسک) پاکستان اور بھارت کے درمیان جاری کشیدگی، جوہری ہتھیاروں کی موجودگی اور تاریخی دشمنی کے باعث، ایک سنگین علاقائی و عالمی خطرہ بنی ہوئی ہے۔

امریکی تھنک ٹینک رابرٹ لینسنگ انسٹی ٹیوٹ کی رپورٹ کے مطابق بڑے پیمانے پر جنگ کا امکان جوہری روک تھام کی وجہ سے کم ہے، تاہم محدود جھڑپوں، پراکسی جنگوں، اور سائبر حملوں کا خطرہ نمایاں طور پر بلند ہے۔

کشمیر تنازع، قوم پرستانہ سیاست، دہشت گردی، اور پانی کے تنازعات اس کشیدگی کے بنیادی محرکات ہیں، جو لائن آف کنٹرول پر شدید فائرنگ، دہشت گرد حملوں کے بعد بھارتی فضائی جوابی کارروائیوں، یا سائبر حملوں اور غلط معلومات کے ذریعے افراتفری سے بڑھ سکتے ہیں۔

عالمی سطح پر، چین پاکستان کی حمایت کرے گا، امریکہ بھارت کے ساتھ کھڑا ہوگا لیکن امن کی کوششوں میں حصہ لے گا، روس ثالثی کی کوشش کر سکتا ہے، اور خلیجی ممالک امن کی وکالت کریں گے، مگر اس تنازع کے اثرات افغانستان اور چین کے ترقیاتی منصوبوں، خاص طور پر وسطی ایشیا میں، پر منفی اثرات مرتب کر سکتے ہیں۔

بین الاقوامی برادری سے فوری سفارتی اقدامات اور مکالمے کی ضرورت ہے۔

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

اسرائیلی حملوں کی محض مذمت کافی نہیں، اسحاق ڈار

وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ دنیا کو اب اسرائیل کا راستہ روکنا ہو گا، سلامتی کونسل میں اصلاحات کی جانی چاہیں اور بطور ایٹمی طاقت پاکستان مسلم امہ کے ساتھ کھڑا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ اسرائیلی حملوں کی محض مذمت کافی نہیں، اب ہمیں واضح لائحہ عمل اختیار کرنا ہو گا۔ عرب ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اسرائیل کا لبنان اور شام کے بعد قطر پر حملہ ناقابل قبول اور خلافِ توقع تھا۔ اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ وقت آگیا ہے کہ غزہ میں غیر مشروط جنگ بندی یقینی بنائی جائے، اسرائیلی اشتعال انگیزیوں سے واضح ہے کہ وہ ہرگز امن نہیں چاہتا۔ وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ دنیا کو اب اسرائیل کا راستہ روکنا ہو گا، سلامتی کونسل میں اصلاحات کی جانی چاہیں اور بطور ایٹمی طاقت پاکستان مسلم امہ کے ساتھ کھڑا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پاک سعودی دفاعی معاہدہ نیٹو طرز پر ہے، دیگر عرب ممالک شامل ہو سکتے ہیں، خواجہ آصف
  • امریکا اور سعودی عرب کی ڈرون سے نمٹنے کی فضائی مشقیں
  • متحدہ عرب امارات اسرائیل کیساتھ اپنے سفارتی تعلقات محدود کر سکتا ہے، غیر ملکی خبر ایجنسی کا دعویٰ
  • یورپی یونین کی اسرائیل کے ساتھ تجارتی تعلقات محدود کرنے اور وزرا پر پابندیوں کی تجویز
  • ’میچ کھیل سکتے ہیں، تو سکھ یاتری پاکستان کیوں نہیں جا سکتے؟‘
  • بلوچستان: فورسز کے آپریشن میں 5 بھارتی اسپانسرڈ دہشتگرد ہلاک، حملوں میں پولیس اور لیویز کے 2 اہلکار شہید
  • آئی فون 17 کی قیمت میں پاکستان میں کونسے منافع بخش کاروبار کیے جا سکتے ہیں؟
  • بھارت کا رویہ غیر ذمہ دارانہ، دو قومی نظریئے کی اہمیت مزید بڑھ گئی: عطا تارڑ
  • پاکستان کی دہشت گردی کیخلاف جنگ اپنے لئے نہیں، دنیا کو محفوظ بنانے کیلئے ہے. عطا تارڑ
  • اسرائیلی حملوں کی محض مذمت کافی نہیں، اسحاق ڈار