وزیرخزانہ کا موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنےاورمعاشی تنوع کی ضرورت پرزور
اشاعت کی تاریخ: 27th, April 2025 GMT
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے واشنگٹن میں عالمی بینک اور آئی ایم ایف کے موسم بہار کے اجلاسوں کے موقع پر اپنی اعلیٰ سطح کی ملاقاتوں میں ماحولیاتی نقصانات سے بچائواور اقتصادی تنوع کو فروغ دینے کی اہمیت پر زور دیا۔ماحولیاتی تبدیلی کے نقصانات کے ازالے سے متعلق آئی ایم ایف کے اعلیٰ سطح کے مکالمے میں انہوں نے زور دیا کہ خطرات سے دوچار ملکوں میں تیزی سے رقوم تقسیم کی جائیں۔
سرمایہ کاری کی ضمانت کے کثیر ملکی ادارے کے ایگزیکٹو نائب صدرہیروشی متانو سے ملاقات میں وزیرخزانہ نے ادارے کے نمائندے کے آئندہ دورہ پاکستان کا خیرمقدم کیا اور امید ظاہر کی کہ رواں سال معاہدہ ہو جائے گا۔وزیرخزانہ نے امریکی محکمہ خارجہ کے اعلیٰ عہدیدار THOMAS LERSTEN سے بھی ملاقات کی اور پاکستان میں معدنیات کے بارے میں کانفرنس میں بھرپور شرکت پر امریکہ کا شکریہ ادا کیا۔بین الاقوامی مالیاتی کارپوریشن کے منیجنگ ڈائریکٹر MAKHTAR DIOP سے ملاقات میں وفاقی وزیر نے پاکستان کے مضبوط ملکی اقتصادی اشاریوں کو اجاگر کیا جن میں فچ کی طرف سے پاکستان کی درجہ بندی میں حالیہ بہتری شامل ہے۔
.ذریعہ: Al Qamar Online
پڑھیں:
ابھرتے چیلنجز کے دوران عسکری تعاون کی ضرورت پہلے سے کہیں زیادہ ہے، فیلڈ مارشل عاصم منیر
اسلام آباد میں ریجنل چیفس آف ڈیفینس اسٹاف کانفرنس کا انعقاد کیا گیا جس میں امریکا، قازقستان، کرغزستان، تاجکستان اور ازبکستان کے سینیئر عسکری رہنماؤں نے شرکت کی۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق یہ تاریخی کثیرالملکی اجلاس خطے میں سیکیورٹی تعاون، عسکری سفارتکاری اور تزویراتی مکالمے کو فروغ دینے کی جانب ایک اہم پیش رفت ہے۔
یہ بھی پڑھیے: فوج سیاسی جماعتوں سے بات کرنے میں دلچسپی نہیں رکھتی، ترجمان پاک فوج
‘تعلقات کو مضبوط، امن کو یقینی بنانا’ کے موضوع پر منعقدہ اس کانفرنس کا مقصد انسداد دہشت گردی، تربیتی اقدامات اور دفاعی و سلامتی کے دیگر شعبوں میں بہترین طریقہ کار کے تبادلے کے ذریعے تعاون کو فروغ دینا تھا۔
آئی ایس اپی آر کی جانب سے جاری بیان کے مطابق چیف آف آرمی اسٹاف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے کانفرنس میں شامل وفود کو خوش آمدید کہا اور علاقائی امن، استحکام اور تعمیری روابط کے لیے پاکستان کے پختہ عزم کو دہرایا۔
انہوں نے کہا کہ آج کے دور میں جہاں سرحد پار خطرات اور پیچیدہ چیلنجز درپیش ہیں، وہاں عسکری سطح پر باہمی تعاون، تزویراتی مکالمہ اور اعتماد کی ضرورت پہلے سے کہیں زیادہ ہے۔ پاکستان اپنے شراکت دار ممالک کے ساتھ مل کر ایک محفوظ اور خوشحال خطے کی تشکیل کے لیے پُرعزم ہے۔
کانفرنس میں علاقائی سیکیورٹی کی صورتحال، وسطی اور جنوبی ایشیا میں تیزی سے بدلتا ہوا تزویراتی ماحول، مشترکہ تربیتی اقدامات، انسداد دہشت گردی میں تعاون اور انسانی بحرانوں کے دوران مربوط ردعمل پر تفصیلی بات چیت ہوئی۔
شرکا نے امن، باہمی احترام، قومی خودمختاری کے احترام اور دہشت گردی، سائبر خطرات اور انتہا پسندی جیسے مشترکہ چیلنجز کا مل کر مقابلہ کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔
یہ بھی پڑھیے: پاک فوج جدید جنگی حکمت عملی کے تحت دشمن کو بھرپور جواب دے رہی ہے، لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف
آئی ایس پی آر کے مطابق کانفرنس میں شریک نمائندوں نے پاکستان کی میزبانی، قیادت اور ایک جامع و دوراندیش دفاعی سفارت کاری کے فروغ میں کردار کو سراہا۔
پاک فوج کا کہنا ہے کہ یہ تزویراتی ہم آہنگی پاکستان کے ایک محفوظ، مربوط اور باہمی تعاون پر مبنی خطے کے وژن کی عکاسی کرتی ہے جو مشترکہ سلامتی کے مفادات اور علاقائی یکجہتی پر مبنی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آئی ایس پی آر پاک فوج دفاعی تعاون عسکری تعاون