ہم 2 کروڑ سکھ پاکستان کے ساتھ کھڑے ہیں، گرپتونت سنگھ پنوں کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 27th, April 2025 GMT
امریکہ سے جاری ویڈیو بیان میں راہنما تحریکِ خالصتان کا کہنا تھا کہ ہم 2 کروڑ سکھ پاکستان کے ساتھ کھڑے ہیں، انڈیا کی اتنی ہمت نہیں کہ وہ پاکستان پر حملہ کرے، ہماری روایت ہے کہ نہ ہم نے کبھی پہلے حملہ کیا ہے نہ پہلے حملہ کریں گے، جس نے بھی حملہ کیا پھر وہ بچا نہیں پھر چاہے اندرا گاندھی ہو نریندر مودی ہو یا امیت شاہ اسلام ٹائمز۔ راہنما تحریکِ خالصتان گرپتونت سنگھ پنوں نے پہلگام فالز فلیگ کے بعد پاکستان کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم 2 کروڑ سکھ پاکستان کے ساتھ کھڑے ہیں۔ امریکہ سے جاری ویڈیو بیان میں گرپتونت سنگھ کا کہنا تھا کہ بھارت کے اقلیتوں بالخصوص سکھوں پر مظالم سب پر عیاں ہیں، بھارت کی ریاستی دہشت گردی کے خلاف سکھ راہنما بھی بول پڑے۔ انہوں نے کہا کہ "ہم پاکستانی عوام کے ساتھ اینٹ کی طرح کھڑے ہیں" یہ 1965ء ہے نہ 1971ء یہ 2025ء ہے، ہم انڈین آرمی کو پنجاب سے گزر کر پاکستان پر حملہ نہیں کرنے دیں گے، پاکستان کا نام ہی پاک ہے۔
راہنما تحریکِ خالصتان کا کہنا تھا کہ ہم 2 کروڑ سکھ پاکستان کے ساتھ کھڑے ہیں، انڈیا کی اتنی ہمت نہیں کہ وہ پاکستان پر حملہ کرے، ہماری روایت ہے کہ نہ ہم نے کبھی پہلے حملہ کیا ہے نہ پہلے حملہ کریں گے، جس نے بھی حملہ کیا پھر وہ بچا نہیں پھر چاہے اندرا گاندھی ہو نریندر مودی ہو یا امیت شاہ۔ گرپتونت سنگھ کا مزید کہنا تھا کہ ہم مودی، اجیت ڈول، امیت شاہ اور جے شنکر کو عالمی قوانین کے تحت کٹہرے میں کھڑا کریں گے، پہلگام میں جو ہوا انہوں نے اپنے ہی ہندوؤں کو خود مار دیا، اس حملے کا مقصد راج نیتی اور ووٹ کا حصول ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: گرپتونت سنگھ کہنا تھا کہ پہلے حملہ حملہ کیا
پڑھیں:
حکومت سندھ کا نئے مالی سال کا بجٹ 13 جون کو پیش کرنے کا اعلان
حکومت سندھ کی جانب سے 13 جون کو سندھ اسمبلی میں نئے مالی سال 2025-26ء کا بجٹ پیش کرنے کا اعلان کردیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق 57 صوبائی محکموں اور خودمختار اداروں کا ترقیاتی بجٹ 600 ارب روپے کا ہوگا ڈیولپمنٹ کمیٹی نے منظوری دے دی گئی ہے۔
صوبائی وزیر منصوبہ بندی وترقیات ناصر شاہ کی صدارت میں تین روزہ اجلاس میں آئندہ مالی سال کے بجٹ کو حتمی شکل دیدی گئی ہے۔
محکمہ زراعت کا 13 ارب روپے ، اسکول ایجوکیشن کا 8 ارب روپے ، جنگلات کا 4 ارب روپے، جبکہ محکمہ صحت کا 51 ارب روپے تجویز کردیا گیا ہے۔
دستاویزات کے مطابق صنعت کا 4 ارب روپے ، آبپاشی کا 96 ارب روپے ، بلدیات کا 13 ارب روپے ، منصوبہ بندی کا 16 ارب روپے تجویز کردیا گیا ہے۔
محکمہ سروسز کا 14 ارب ، ٹرانسپورٹ کا 57 ارب روپے ، ورکس اینڈ سروسز کا ایک کھرب 39 ارب روپے بجٹ تجویز کردیا گیاہے۔
محکمہ سوشل پروٹیکشن کا 12 ارب روپے ، محکمہ داخلہ کا 11 ارب روپے ، توانائی کے 9 ارب روپے، محکمہ خزانہ کا 8 ارب روپے رکھنے کی تجویز کردی گئی، محکمہ خوراک کا 41 کروڑ روپے، انسانی حقوق 13 کروڑ روپے ، محکمہ اطلاعات کا 27 کروڑ روپے رکھنے کی تجویز کردیا گیا۔