سربراہ جے یو آئی مولانا فضل الرحمٰن نے کہا ہے کہ پہلگام واقعے کا ملبہ پاکستان پر ڈالنے کی کیا حیثیت ہے؟ مودی کا اعلان بتاتا ہے کہ وہ اسلام اور مسلمان دشمن ہے، مودی اسرائیل کے ساتھ کھڑا ہے، اسرائیل جنگی مجرم ہے، عورتوں اور بچوں کا قتل عام کررہا ہے۔

جے یو آئی ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے مینار پاکستان گراؤنڈ میں قومی فلسطین کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ اہل فسطین مسجد اقصیٰ کی آزادی کے لیے محاذ جنگ پر ہیں، فلسطین کی حمایت سے پاکستان کے وجود کا آغاز ہوا تھا۔

انہوں نے کہا کہ فلسطینیوں کو پیغام دینا چاہتا ہوں پاکستان کے عوام آپ کے ساتھ ہیں، نیتن یاہو کے خلاف عالمی عدالت انصاف فیصلہ دے چکی ہے، اس کو گرفتار کرلیا جائے۔

مولانا فضل الرحمٰن کا کہنا تھا پہلگام واقعہ کا الزام پاکستان پر لگا کر انتقام کی بات کی جارہی ہے، مودی اسرائیل کے ساتھ کھڑا ہے، پاکستان پر بھارت کے بزدلانہ حملوں کی ایک تاریخ ہے، لاہوریوں نے ڈنڈوں سے تم کو بھگا دیا تھا، آگے بڑھے تو 1965 سے بھی بڑا نقصان ہوگا۔

سربراہ جے یو آئی ف نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ دینی مدارس کے حوالے سے قوانین پر فوری عملدرآمد کیا جائے، فلسطین کی آزادی اور مدارس کی ایک ہی جنگ ہے، ہم دینی مدارس کی بقاء اور حفاظت کی جنگ لڑیں گے۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: مولانا فضل الرحم ن

پڑھیں:

مسلمان مقبوضہ مشرقی یروشلم پر اپنے حقوق سے دستبردار نہیں ہوں گے،ترک صدر

ترک صدر رجب طیب اردوان نے اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ مشرقی یروشلم پر بطور مسلمان اپنے حقوق سے ایک قدم بھی پیچھے نہیں ہٹیں گے۔
اردوان نے یہ بات دارالحکومت انقرہ میں ترکی کی وزارت خارجہ کی نئی عمارت کے سنگ بنیاد کی تقریب میں کہی۔
اردوان نے غزہ میں فلسطینیوں کے ساتھ ترکی کی یکجہتی کا اعادہ کیا اور عہد کیا ہے کہ مسلمان مقبوضہ مشرقی یروشلم پر اپنے حقوق سے دستبردار نہیں ہوں گے۔
ترک رہنما نے غزہ کے لیے اپنے ملک کی حمایت پر بھی زور دیتے ہوئے کہا کہ “ہمیں غزہ کے مظلوم عوام کے ساتھ کھڑے ہونے سے کوئی نہیں روک سکتا جو اسرائیل کے وحشیانہ حملوں میں زندہ رہنے کی جدوجہد کر رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم آج اور کل ان لوگوں کے خلاف ڈٹے رہیں گے جو ہمارے خطے کو خون کے سمندر میں تبدیل کرنا چاہتے ہیں اور جو ہمارے جغرافیہ میں عدم استحکام کو ہوا دیتے ہیں۔
قطر میں ایک ہنگامی عرب اسلامی سربراہی اجلاس کے بعد واپسی پر صحافیوں سے بات کرتے ہوئے، اروان نے فلسطینی ریاست کا مسئلہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں دوبارہ اٹھانے کا وعدہ کیا۔
دوحا میں عرب اسلامی کے ہنگامی سربراہی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ترک صدر نے کہا کہ اسرائیل پر معاشی دباؤ ڈالنا ہو گا ماضی نے ثابت کیا دباؤ مؤثر ہوتا ہے۔
صدر اردوان نے گذشتہ ہفتے قطر میں حماس کی مذاکراتی ٹیم پر اسرائیل کے حملے پر اسرائیلی وزیر اعظم کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ “نظریاتی طور پر نیتن یاہو ہٹلر کے رشتہ دار کی طرح ہیں”۔
اروان اس سے قبل نیتن یاہو کا ہٹلر سے موازنہ کر چکے ہیں اور اسرائیلی حکومت کو “قتل کا نیٹ ورک” کہہ چکے ہیں۔
انہوں نے امید ظاہر کی کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں “فرنٹ آف انسانیت” فلسطین کے لیے وسیع تر حمایت حاصل کرے گا۔

Post Views: 5

متعلقہ مضامین

  • مسلمان مشرقی یروشلم کے حقوق سے کبھی دستبردار نہیں ہوں گے، ترک صدر
  • مسلمان مقبوضہ مشرقی یروشلم پر اپنے حقوق سے دستبردار نہیں ہوں گے،ترک صدر
  • چیئرمین پی ٹی اے کی عہدے سے ہٹانے کیخلاف اپیل کل سماعت کیلئے مقرر
  • سعودی عرب کا لکسمبرگ کے ریاستِ فلسطین تسلیم کرنے کے اعلان کا خیرمقدم
  • حفیظ الرحمٰن کی چیئرمین پی ٹی اے کے عہدے سے ہٹانے پر انٹرا کورٹ اپیل دائر
  • مولانا فضل الرحمان کا قطر کے سفارتخانے کا دورہ، مسلمہ امہ کے درمیان دفاعی معاہدے کی ضرورت پر زور
  • لکسمبرگ کا فلسطین کو بطور ریاست تسلیم کرنے کا اعلان
  • اسرائیل پوری دنیا کے سامنے بے نقاب ہوا، تمام مسلمان ممالک پالیسی مرتب کریں گے، سعید غنی
  • اقوام متحدہ میں اسرائیل کے خلاف فلسطین کے ساتھ ہندوستان
  • قطر اور فلسطین کے ساتھ بنگلہ دیش کا غیر متزلزل اظہار یکجہتی، اسرائیل کو نکیل ڈالنے کا مطالبہ