Daily Ausaf:
2025-06-12@15:30:36 GMT

چمن بارڈر سے 41 ہزار افغان باشندے وطن واپس روانہ

اشاعت کی تاریخ: 28th, April 2025 GMT

پشاور(نیوز ڈیسک) پاکستان میں غیر قانونی طور پر مقیم افغان باشندوں کی وطن واپسی کا سلسلہ چمن بارڈر کے راستے جاری ہے۔

تفصیلات کے مطابق ڈپٹی کمشنر حبیب بنگلزئی نے اس سلسلے میں ہولڈنگ کیمپس کا دورہ کیا، انہوں نے افغان باشندوں کو فراہم کی جانے والی سہولیات پر اظہار اطمینان کیا۔

انہوں نے کہا کہ کیمپس پاک افغان سرحد زیرو پوائنٹ پر واقع افغان باشندوں کیلئے قائم کئے گئے، یکم اپریل سے اب تک 41 ہزار سے زائد افغان باشندے چمن بارڈر کے راستے واپس افغانستان جاچکے ہیں۔

ڈپٹی کمشنر چمن نے مزید بتایا کہ ضلع میں غیرقانونی طور پر مقیم افغان باشندوں کے خلاف بھی کریک ڈاون شروع کردیا ہے، افغانستان میں امن و امان قائم ہو چکا ہے، افغان باشندوں کو بڑی خوشی کے ساتھ اپنے ملک جانا چاہیے۔

سندھ اور پنجاب میں سیکڑوں ایکڑ پر لگی گندم کی فصل آگ لگنے سے جل کر راکھ ہوگئی

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: افغان باشندوں

پڑھیں:

50 ممالک کے ہزاروں افراد کا اسرائیلی مظالم کیخلاف ’غزہ گلوبل مارچ‘ کا آغاز

غزہ کے محاصرے اور اسرائیل کے مظالم کے خلاف دنیا بھر سے ہزاروں افراد نے "گلوبل مارچ ٹو غزہ" کا آغاز کر دیا ہے۔ 

اس عالمی اقدام میں 50 سے زائد ممالک سے انسانی حقوق کی تنظیمیں، مزدور یونینز، طلباء تنظیمیں، ڈاکٹرز، اور سماجی کارکن شامل ہیں جو قاہرہ سے رفح بارڈر تک پیدل مارچ کریں گے۔ 

مارچ کا مقصد غزہ کے مظلوم عوام سے اظہارِ یکجہتی، انسانی امداد کی فراہمی، اور اسرائیلی ناکہ بندی کا خاتمہ ہے۔

یہ قافلہ 15 جون کو رفح بارڈر پر دھرنا دے گا تاکہ مصری اور عالمی حکام پر دباؤ ڈالا جا سکے کہ وہ 3,000 سے زائد امدادی ٹرکوں کو غزہ میں داخل ہونے دیں۔ اس مارچ میں شریک تمام افراد رضاکار ہیں، جنہوں نے اپنی مدد آپ کے تحت اس میں شمولیت اختیار کی ہے۔ 

مارچ میں شریک تنظیموں نے واضح کیا ہے کہ یہ مہم مکمل طور پر انسانی بنیادوں پر ہے اور اس کا کسی سیاسی جماعت یا ریاست سے کوئی تعلق نہیں۔

مارچ کے دوران احتجاجی کیمپ لگائے جائیں گے، شعور بیداری کی سرگرمیاں ہوں گی، اور ایک عالمی درخواست مصری حکام اور اقوامِ متحدہ کے نمائندوں کو پیش کی جائے گی جس میں رفح بارڈر فوری کھولنے کا مطالبہ کیا جائے گا۔

اس مارچ کے ساتھ ہی تیونس سے بھی ایک زمینی قافلہ غزہ کی طرف روانہ ہو چکا ہے، جس میں طلباء، صحافی، ڈاکٹرز اور سابقہ یکجہتی مشنز کے شرکاء شامل ہیں۔ یہ قافلہ لیبیا سے ہوتے ہوئے مصر کے دارالحکومت قاہرہ پہنچے گا اور پھر رفح بارڈر پر عالمی مارچ سے آ کر ملے گا۔

مارچ کے منتظمین کا کہنا ہے کہ یہ صرف ایک بارڈر تک کا مارچ نہیں، بلکہ انسانیت کی آواز ہے۔ دنیا بھر سے عوام اسرائیل کے مظالم پر خاموشی توڑ رہے ہیں اور پیغام دے رہے ہیں کہ غزہ کے عوام اکیلے نہیں ہیں۔

 

متعلقہ مضامین

  • مقبوضہ کشمیر سے خاتون شادی کیلئے بارڈر کراس کرکے آئیں تو پاک فوج نے کیا کیا؟
  • مقبوضہ کشمیر سے خاتون شادی کیلئے بارڈر کراس کرکے آئیں تو کیا کیا؟ پاک فوج کے کیپٹن نے دلچسپ قصہ سنا دیا
  • مظفرگڑھ: خاتون اے ڈی سی کے بھیس بدل کربی آئی ایس پی مراکز پر چھاپے، 3000 تک کی ناجائز کٹوتیوں کا انکشاف
  • پاکستان کو ڈیفالٹ سے بچا کر ترقی کے راستے پر ڈالنا وزیراعظم کا بڑا کارنامہ ہے: مریم اورنگزیب
  • 50 ممالک کے ہزاروں افراد کا اسرائیلی مظالم کیخلاف ’غزہ گلوبل مارچ‘ کا آغاز
  • پاک افغان بارڈر کی بندش، تجارتی حجم ڈھائی ارب ڈالرز سے کم ہو کر ایک ارب ڈالر رہ گیا
  • کوئٹہ، محرم الحرام کے سلسلے میں انتظامیہ کا اجلاس
  • بھارت نے سکھ یاتریوں کو پاکستان آنے سے روک دیا‘ واہگہ بارڈر پر علامتی تقریب
  • افغانستان: ملک چھوڑنے والے واپس آجائیں ، کچھ نہیں کہا جائے گا‘ طالبان کا اعلان
  • افغانستان: ملک چھوڑنے والے واپس آجائیں انہیں کچھ نہیں کہا جائیگا، طالبان کا اعلان