لندن: پاکستانی ہائی کمیشن پربھارتی شرپسندوں کا حملہ، ایک شرپسند گرفتار،دیگر کی تلاش جاری
اشاعت کی تاریخ: 28th, April 2025 GMT
لندن (نیوزدیسک) برطانیہ میں بھارتی شرپسند عناصر کا پاکستانی ہائی کمیشن پرحملہ ، کھڑکیاں اور شیشے ٹوٹ گئے ، پاکستانی ہائی کمیشن کی جانب سے برٹش پولیس سٹیشن میں ایف آر درج کروانے کے بعد لندن پولیس نے حملے کے الزام میں ایک شخص کو گرفتار کرلیا گیا۔
بھارتی شرپسندوں نے جمعے کو ہائی کمیشن کے سامنے مظاہرے کے دوران عمارت کے شیشے توڑ دیے تھے اور عمارت پر سرخ رنگ پھینکا تھا جب کہ نازیبا حرکات کرنے پر میٹروپولیٹن پولیس نے جمعے کو 2 بھارتی شہریوں کو حراست میں بھی لیا تھا۔
پاکستانی ہائی کمیشن کے حکام نے حملے کی تفصیلات سے پولیس کو آگاہ کردیا ہے، لندن پولیس نے پاکستانی ہائی کمیشن پر حملے میں ملوث شرپسندوں کی تلاش شروع کر دی تھی۔تاہم اب بتایا جارہا ہےکہ ہائی کمیشن پر حملے کے الزام میں ایک شخص کو گرفتار کرلیا گیا اور دیگر کی تلاش جاری ہے۔
دوسری جانب لندن میں پاکستانی ہائی کمشنر ڈاکٹر فیصل نے کہا ہے کہ معاملہ برطانوی دفتر خارجہ کے ساتھ معاملہ اٹھایا ہے، ہائی کمیشن کو سکیورٹی فراہم کرنا برطانوی حکومت کی ذمہ داری ہے، حکومت برطانیہ سے اپیل ہے کہ ذمہ داران کو پکڑ کر سزا دی جائے۔
طیارے میں فنی خرابی، حادثے سے بال بال بچ گیا، کراچی گوادر کی پروازیں متاثر، تاخیر کا شکار
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: پاکستانی ہائی کمیشن ہائی کمیشن پر
پڑھیں:
اسرائیل کا یمن کے الحدیدہ بندرگاہ پر فضائی حملہ، بحری اور فضائی ناکہ بندی کی دھمکی
یمن: اسرائیلی بحریہ نے یمن کے بحیرہ احمر میں واقع الحدیدہ بندرگاہ پر حوثی اہداف کو نشانہ بنایا۔ اسرائیلی وزیر دفاع یؤآف گالانٹ نے خبردار کیا ہے کہ اگر حوثی اسرائیل پر حملے جاری رکھتے ہیں تو اسرائیل ان کے خلاف بحری اور فضائی ناکہ بندی کرے گا۔
حوثی تحریک کے ٹی وی چینل "المسیرہ" کے مطابق اسرائیل نے الحدیدہ بندرگاہ کے ڈاکس پر دو فضائی حملے کیے۔ اسرائیلی فوج کے مطابق یہ بندرگاہ ہتھیاروں کی منتقلی کے لیے استعمال ہو رہی ہے۔ تاحال کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔
اسرائیلی فوج نے حوثیوں کے زیر کنٹرول بندرگاہوں راس عیسیٰ، الحدیدہ اور صلیف کو خالی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ اسرائیلی وزیر دفاع نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم "ایکس" پر بیان میں کہا کہ اگر حوثیوں کی طرف سے اسرائیل پر حملے بند نہ کیے گئے تو ان کو شدید ردعمل کا سامنا کرنا پڑے گا۔
برطانوی میری ٹائم سیکیورٹی کمپنی "ایمبری" نے بتایا ہے کہ اسرائیلی حملوں کے بعد تجارتی جہازوں کو کوئی نقصان نہیں پہنچا، لیکن عملے کو محتاط رہنے اور ڈیک پر نقل و حرکت کم کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
یاد رہے کہ اکتوبر 2023 سے غزہ پر اسرائیلی حملوں کے بعد حوثیوں نے فلسطینیوں سے یکجہتی کے طور پر اسرائیل اور بحیرہ احمر میں تجارتی جہازوں کو نشانہ بنایا، جس سے عالمی تجارت متاثر ہوئی ہے۔
اسرائیل نے ردعمل میں یمن، لبنان اور غزہ میں ایران کے حلیف گروپوں پر شدید حملے کیے ہیں۔ اگرچہ حزب اللہ اور حماس کو سخت نقصان پہنچایا گیا ہے، مگر حوثی اب بھی ایک منظم اور مضبوط عسکری قوت کے طور پر موجود ہیں۔
عبدالملک الحوثی کی قیادت میں یہ گروپ پہاڑی علاقوں کے روایتی جنگجوؤں سے ایک جدید فوج میں تبدیل ہو چکا ہے، جس کے پاس ہزاروں جنگجو اور بھاری مقدار میں ڈرون اور بیلسٹک میزائل موجود ہیں۔ سعودی عرب اور مغرب کا کہنا ہے کہ ان ہتھیاروں کی سپلائی ایران سے ہو رہی ہے، تاہم ایران اس کی تردید کرتا ہے۔