حماس قیدیوں کی رہائی کے لیے مکمل معاہدے پر تیار ہے، محمود مرداوی
اشاعت کی تاریخ: 28th, April 2025 GMT
مزاحمتی ذرائع کے مطابق ترجمان نے کہا کہ نتن یاہو کا مسلسل جھوٹ بولنا دراصل وقت ضائع کرنے اور اپنی عوام کو دھوکہ دینے کی ایک ناکام کوشش ہے، جبکہ فلسطینی مزاحمت کی قیادت ایک مضبوط اور قومی مؤقف پر ڈٹی ہوئی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کے ترجمان محمود مرداوی نے کہا ہے کہ نتن یاہو اسی طرح جھوٹ بولتا ہے جس طرح کوئی آسانی سے سانس لیتا ہے، خاص طور پر جب وہ یہ الزام لگاتا ہے کہ مزاحمتی تحریک قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے میں سنجیدہ نہیں ہے۔ مرداوی نے واضح کیا کہ حماس پہلے ہی اپنے مؤقف کا اعلان کر چکی ہے، ہم مکمل معاہدے کے لیے تیار ہیں، جس کے تحت تمام اسرائیلی قیدیوں کو رہا کیا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ اس کے بدلے میں جنگ بندی کی جائے گی، غزہ پر سے قبضہ ختم ہوگا، تعمیر نو کا عمل شروع کیا جائے گا، اور ان فلسطینی قیدیوں کو رہا کیا جائے گا جن پر اتفاق ہو جائے۔ مزاحمتی ذرائع کے مطابق انہوں نے مزید کہا کہ نتن یاہو کا مسلسل جھوٹ بولنا دراصل وقت ضائع کرنے اور اپنی عوام کو دھوکہ دینے کی ایک ناکام کوشش ہے، جبکہ فلسطینی مزاحمت کی قیادت ایک مضبوط اور قومی مؤقف پر ڈٹی ہوئی ہے۔
ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
پاکستان کا پانی روکا گیا تو یہ جنگ تصور کیا جائے گا، خورشید محمود قصوری
اسلام آباد: سابق وزیر خارجہ خورشید محمود قصوری نے کہا کہ پاکستان کا پانی روکا گیا تو یہ جنگ تصور کیا جائے گا۔
نجی ٹی وی پروگرام میں اظہار خیال کرتے ہوئے سابق وزیر خارجہ خورشید محمود قصوری نے کہا کہ بھارت سندھ طاس معاہد ختم نہیں کر سکتا۔ کیونکہ سندھ طاس معاہدہ ختم کرنا بچوں کا کھیل نہیں۔
انہوں نے کہا کہ اگر پاکستان کا پانی روکا گیا تو یہ جنگ تصور کیا جائے گا۔ کیونکہ کسی ملک کا پانی روکنا ایسا ہے جیسے بھوک اور پیاس سے مار دینا۔ بھارت اپنے لوگوں کو بےوقوف بنا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت میں ہونے والے حملوں پر پاکستان نے ہمیشہ نیوٹرل تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے، فواد چودھری
خورشید محمود قصوری نے کہا کہ یہ کوئی نلکا نہیں کہ آپ فوراً بند کر دیں۔ اگر بھارت سندھ طاس معاہدہ توڑے گا تو یہ اعلان جنگ نہیں بلکہ جنگ ہو گی۔
انہوں نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ سے متعلق پیشگوئی کرنا مشکل ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا دونوں ملکوں کی قیادت سے اچھے تعلقات ہیں اور یہ سن کر بھارت خوش نہیں ہو گا۔