WE News:
2025-07-27@16:12:32 GMT

امریکا غزہ میں جلد جنگ بندی معاہدے کے لیے پُرامید

اشاعت کی تاریخ: 27th, July 2025 GMT

امریکا غزہ میں جلد جنگ بندی معاہدے کے لیے پُرامید

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے امید ظاہر کی ہے کہ غزہ میں جلد جنگ بندی معاہدہ طے پا سکتا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ امریکا کے خصوصی ایلچی وٹکوف جنگ بندی کے لیے جاری مذاکرات میں بھرپور انداز میں مصروف ہیں اور پیش رفت کی روشنی میں معاہدہ اب قریب تر محسوس ہو رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: امریکی سینیٹر کوری بُکر بھی غزہ میں انسانی بحران پر چیخ اٹھے

مارکو روبیو نے ایک بیان میں کہاکہ مذاکراتی عمل دن رات جاری ہے اور ہمیں قوی امید ہے کہ جلد ہی کوئی باضابطہ معاہدہ طے پا جائے گا۔

انہوں نے بتایا کہ مجوزہ معاہدے کے تحت ابتدائی مرحلے میں ہلاک شدگان کی لاشیں اور نصف یرغمالیوں کو رہا کیا جائے گا، جب کہ 60 روزہ جنگ بندی کے اختتام پر باقی یرغمالیوں کی رہائی بھی ممکن بنائی جائے گی۔

امریکی وزیر خارجہ نے کہاکہ تمام امریکی یرغمالیوں کو بازیاب کروا لیا گیا ہے، لیکن ہمیں باقی تمام افراد کی جان کی بھی اتنی ہی فکر ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ غزہ کی صورتحال کا حل سادہ ہے، تمام یرغمالیوں کو رہا کرو، ہتھیار ڈال دو، حماس کے لیے جنگ ختم ہو جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں: غزہ بحران: امدادی کشتی پر اسرائیلی قبضہ، بھوک اور بمباری سے 198 ہلاکتیں

واضح رہے کہ 7 اکتوبر 2023 کو حماس کی جانب سے کیے گئے ایک آپریشن کے بعد سے اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ جاری ہے۔ اسرائیلی فورسز کی جانب سے کی گئی بمباری میں اب تک 60 ہزار سے زیادہ فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews امریکا امریکی وزیر خارجہ پرامید جنگ بندی معاہدہ حماس غزہ وی نیوز.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: امریکا امریکی وزیر خارجہ جنگ بندی معاہدہ وی نیوز کے لیے

پڑھیں:

حماس رہنما جنگ بندی پر راضی نہیں، وہ مرنا چاہتے ہیں اور اسکا وقت آگیا؛ ٹرمپ کی دھمکی

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دھمکی دی ہے کہ حماس، غزہ میں جنگ بندی نہیں چاہتا اور اب ان کے رہنما شکار کیے جائیں گے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی صدر ٹرمپ نے کہا کہ یہ افسوسناک ہے، حماس دراصل معاہدہ کرنا ہی نہیں چاہتی تھی۔

امریکی صدر نے مزید کہا کہ مجھے لگتا ہے وہ (حماس رہنما) مرنا چاہتے ہیں اور اب وقت آ گیا ہے کہ یہ معاملہ ہمیشہ کے لیے ختم کردیا جائے۔

صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دھمکی آمیز لہجے میں کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ حماس کے رہنما اب شکار کیے جائیں گے۔

ادھر اسرائیلی وزیرِ اعظم نیتن یاہو نے بھی دھمکی دی ہے کہ غزہ جنگ بندی نہ ہونے کے بعد اسرائیل اب ’’متبادل راستے‘‘ اپنائے گا تاکہ باقی مغویوں کی بازیابی اور غزہ میں حماس کی حکمرانی کا خاتمہ کیا جاسکے۔

خیال رہے کہ امریکا اور اسرائیل یہ بیان اس وقت سامنے آیا ہے جب ان دونوں نے قطر کے دارالحکومت دوحہ میں ہونے والے بالواسطہ مذاکرات سے اپنے نمائندے واپس بلالیے ہیں۔

دوسری جانب حماس کے سیاسی رہنما باسم نعیم نے امریکی ایلچی اسٹیو وٹکوف پر الزام لگایا کہ وہ مذاکرات کی اصل نوعیت کو مسخ کر رہے ہیں۔

حماس رہنما نے الزام عائد کیا کہ غزہ جنگ بندی پر امریکی موقف میں تبدیلی دراصل اسرائیل کی حمایت اور صیہونی ایجنڈا پورا کرنے کے لیے کی گئی ہے۔

یاد رہے کہ دوحہ میں مجوزہ غزہ جنگ بندی کے تحت 60 روزہ جنگ بندی، امداد کی بحالی اور فلسطینی قیدیوں کے بدلے اسرائیلی مغوی رہائی پر اتفاق کرنا تھا۔

تاہم اسرائیل کے فوجی انخلا اور 60 دن بعد کے مستقبل پر اختلافات ڈیل کی راہ میں رکاوٹ بنے۔

 

متعلقہ مضامین

  • اب حماس کا قصہ تمام کردو، ڈونلڈ ٹرمپ کا اسرائیل کو مشورہ
  • اب حماس کا قصہ تمام کرو؛ ڈونلڈ ٹرمپ کا اسرائیل کو مشورہ
  • پااکستان امداد نہیں تجارت چاہتا ہے، امریکا سے تجارتی معاہدہ چند ہفتوں میں ہوجائیگا: اسحاق ڈار
  • حماس رہنما جنگ بندی پر راضی نہیں، وہ مرنا چاہتے ہیں اور اسکا وقت آگیا؛ ٹرمپ کی دھمکی
  • امریکی ایلچی نے جنگ بندی معاہدہ ناکام ہونے کا ذمہ دارحماس کو قرار دیدیا
  • غزہ جنگ بندی مذاکرات، امریکا اور اسرائیل نے اپنے وفود واپس بُلالیے
  • امریکا اور اسرائیل کا غزہ جنگ بندی مذاکرات سے اچانک انخلا، حماس پر نیک نیتی کی کمی کا الزام
  • امریکا اور اسرائیل نے جنگ بندی مذاکرات سے ٹیمیں واپس بلائیں، حماس نے مؤقف کو ناقابل فہم قرار دیا
  • غزہ جنگ بندی مذاکرات، امریکا اور اسرائیل نے اپنے وفود واپس بلالیے