نئی دہلی :35 سال سے زائد عرصے سے بھارت میں مقیم پاکستانی خاتون ساردا بائی کو اڑیسہ پولیس نے فوری طور پر ملک چھوڑنے کا کہہ دیا۔
بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق حکام نے تصدیق کی کہ ساردا بائی کا ویزا منسوخ کردیا گیا ہے اور انہیں بلا تاخیر پاکستان واپس جانے کی ہدایت کی گئی ہے۔

پولیس نے خبردار کیا ہے کہ اگر وہ ملک بدری کے حکم کی تعمیل کرنے میں ناکام رہیں تو ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔

بھارتی میڈیا کے مطابق ساردا بائی کی شادی بولانگیر کے ایک ہندو خاندان میں ہوئی تھی، وہ کئی سال قبل مہیش ککریجا کے ساتھ شادی کے بندھن میں بندھی تھیں، ان کا بیٹا اور بیٹی بھارتی ہیں۔

ووٹر آئی ڈی سمیت تمام اہم دستاویزات ہونے کے باوجود انہیں کبھی بھارتی شہریت نہیں دی گئی، انہوں نے اب حکومت سے درخواست کی ہے کہ انہیں ان کے خاندان سے الگ نہ کیا جائے۔

ساردا بائی نے بھارتی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں پہلے کوراپٹ میں تھی پھر بولانگیر آگئی، میرا پاکستان میں کوئی نہیں ہے، میرا پاسپورٹ بھی بہت پرانا ہے، میں حکومت اور آپ سب سے ہاتھ جوڑ کر کہتی ہوں کہ مجھے یہاں رہنے کی اجازت دیں۔

انہوں نے دہائی دی کہ میرے دو بڑے بچے ہیں اور پوتے پوتیاں ہیں، میں یہاں ایک ہندوستانی کے طور پر رہنا چاہتی ہوں۔

یاد رہے کہ 22 اپریل کو مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام کے سیاحتی مقام پر فائرنگ کے واقعے میں 26 افراد ہلاک اور ایک درجن کے قریب زخمی ہو گئے تھے جس کے بعد بھارت نے بنا کسی ثبوت کے پاکستان پر الزام تراشی شروع کردی اور سندھ طاس معاہدے کو یکطرفہ طور پر معطل کردیا۔

تاہم پاکستان کی جانب سے پہلگام واقعے کی ناصرف مذمت کی گئی بلکہ وزیراعظم شہباز شریف نے یہ پیشکش بھی کی کہ اگر بھارت معاملے کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کروانا چاہتا ہے تو پاکستان ہر قسم کے تعاون کے لیے تیار ہے۔

بھارت کی جانب سے پاکستان کے خلاف کارروائی کی گیدڑ بھپکیاں بھی دی جارہی ہیں تاہم پاکستان کی سیاسی و عسکری قیادت یہ واضح کرچکی ہےکہ کسی بھی مہم جوئی کا بھارت کو ایسا جواب دیا جائے گا جو وہ ہمیشہ یاد رکھیں گے۔

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

دہشتگردی کے خلاف پاک بھارت مذاکرات ناگزیر ہیں، بلاول بھٹو

پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین اور سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ دہشتگردی کے خاتمے کے لیے پاکستان اور بھارت کے درمیان بات چیت ناگزیر ہے، اور اگر ہم بات چیت نہیں کریں گے تو دہشتگردی جیسے مشترکہ خطرات سے نمٹنا ناممکن ہوگا۔

امریکی جریدے ’فارن پالیسی‘ کو دیے گئے انٹرویو میں ان کا کہنا تھا کہ ہم پر جھوٹے الزامات لگیں گے تو ہم خاموش نہیں رہیں گے۔ پہلگام حملے کے بعد پاکستان نے فوری طور پر غیرجانبدار اور شفاف بین الاقوامی تحقیقات کی پیشکش کی کیونکہ پاکستان اس واقعے میں ملوث نہیں تھا۔ بھارت نے جس دہشتگرد حملے کو جواز بنا کر پاکستان پر الزام لگایا، وہ دراصل ایک ’اندرونی‘ معاملہ تھا، اور 2 ماہ گزرنے کے باوجود بھارتی حکومت اپنے دعووں کے حق میں کوئی قابلِ اعتبار شواہد فراہم نہیں کرسکی۔

بلاول نے بھارتی فضائی حملوں اور جھوٹے دعوؤں پر بھی سخت تنقید کی، ان کا کہنا تھا کہ بھارت آج تک یہ بتانے سے قاصر ہے کہ اس نے پاکستان میں کس دہشتگرد کو نشانہ بنایا؟ جبکہ پاکستان کے پاس ان معصوم شہریوں کے نام، تصاویر اور شناخت موجود ہے جو بھارتی جارحیت کا نشانہ بنے۔ بھارتی حکومت نے ساری جنگ جھوٹ پر کھڑی کی اور بھارتی میڈیا نے اس جھوٹ کو بڑھاوا دیا۔

پاکستانی فضائیہ کے ہاتھوں بھارتی طیارے مار گرائے جانے پر بلاول بھٹو نے کہا کہ ٹیکنالوجی کا دور ہے، ہر میزائل، ہر حملہ ریکارڈ ہوتا ہے۔ ہمارے پاس نہ صرف طیاروں کے ماڈل، پائلٹس کے نام، بلکہ وہ اسپتال بھی معلوم ہیں جہاں زندہ بچنے والے زیر علاج ہیں۔ یہ تمام معلومات ہم نے فراہم کی ہیں، لیکن بھارت اپنی عوام کو سچ بتانے کو تیار نہیں۔

مزید پڑھیں:  بلاول بھٹو کا بھارت کو دو ٹوک پیغام، پانی بند کیا تو اعلانِ جنگ سمجھا جائے گا

جب ان سے پوچھا گیا کہ پاکستان خود یہ تمام شواہد بین الاقوامی طور پر کیوں نہیں پیش کرتا، تو بلاول کا کہنا تھا کہ پاکستان نے یہ تفصیلات فراہم کی ہیں اور مزید بھی فراہم کرنے کو تیار ہے، لیکن بھارتی طیارے پاکستانی نہیں، بھارتی سرزمین پر گرے تھے اور سچ بتانے کی ذمہ داری بھارت پر عائد ہوتی ہے۔

بلاول بھٹو زرداری نے دہشتگرد تنظیموں سے متعلق سوال کے جواب میں کہا کہ پاکستان نے لشکرِ طیبہ اور لشکرِ جھنگوی جیسے گروہوں کے خلاف نہ صرف اپنے مفاد میں بلکہ ایف اے ٹی ایف کے مطالبات کے تحت سخت اقدامات کیے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر بھارت یا کسی اور ملک کو کسی نئے گروہ یا مشتبہ شخص پر خدشات ہیں تو وہ شواہد فراہم کریں، ہم کارروائی کریں گے۔

انہوں نے زور دیا کہ پاکستان دہشتگردی کے خلاف عملی اقدامات کر رہا ہے اور اگر بھارت سنجیدہ ہوتا تو پاکستان سے تعاون کرتا، لیکن بھارت کی ضد، رابطے سے انکار اور سیاسی فائدے کی خاطر الزام تراشی نے دونوں ممالک کو جنگ کے قریب کر دیا ہے، جو کسی کے مفاد میں نہیں۔ بین الاقوامی برادری کی ذمہ داری ہے کہ وہ بھارت کو جھوٹ کے بجائے سچ بولنے پر مجبور کرے، کیونکہ امن سچ سے آئے گا، جھوٹ سے صرف تباہی جنم لیتی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

’فارن پالیسی‘ امریکی جریدے بلاول بھٹو زرداری بھارت پاکستان پاکستان پیپلز پارٹی

متعلقہ مضامین

  • پاکستان فٹبال فیڈریشن کا بیرون ملک مقیم 6 خواتین فٹبالرز کو قومی کیمپ میں شامل کرنیکافیصلہ
  • ماحولیاتی وسائل کو ہتھیار بنانا خطرناک، پانی روکنے پر بھارت کو جواب دیں گے: بلاول بھٹو
  • بھارتی خاتون نجومی کی ایک ہفتہ قبل کی گئی پیشگوئی سچ ثابت
  • پاکستانی وفد آئندہ ہفتے تجارت پر گفتگو کے لیے امریکہ آرہا ہے، صدر ٹرمپ کی تصدیق
  • پاکستانی پارلیمانی وفد کی یورپی پارلیمنٹ میں INTA چیئرمین سے اہم ملاقات، بلاول بھٹو زرداری نے بھارتی جارحیت پر شدید تحفظات سے آگاہ کیا
  • دہشتگردی کے خلاف پاک بھارت مذاکرات ناگزیر ہیں، بلاول بھٹو
  • بلاول بھٹو کی قیادت میں پاکستانی وفد آج سے بیلجیئم میں اہم ملاقاتوں کا آغاز کرے گا
  • پاکستان نے بھارتی وزیر خارجہ کے بیان کو مسترد کر دیا
  • پاکستانی پارلیمانی وفد نیویارک اور لندن کے کامیاب دوروں کے بعد برسلز پہنچ گیا
  • بھارت سے کشمیر، پانی سمیت تمام تنازعات پر مذاکرات کے خواہاں ہیں: بلاول بھٹو