پہلگام واقعہ! بھارت پاکستان پر حملے کیلئے کیس بنا رہا ہے: نیویارک ٹائمز کا دعویٰ
اشاعت کی تاریخ: 28th, April 2025 GMT
پہلگام واقعہ! بھارت پاکستان پر حملے کیلئے کیس بنا رہا ہے: نیویارک ٹائمز کا دعویٰ WhatsAppFacebookTwitter 0 28 April, 2025 سب نیوز
اسلام آباد: امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے دعویٰ کیا ہے کہ بھارت پاکستان پر حملے کیلئے کیس بنا رہا ہے، بھارتی حکام پہلگام واقعے سے متعلق کوئی ثبوت پیش نہیں کر سکے۔
امریکی اخبار کے مطابق پہلگام واقعے کے بعد بھارت نے 100غیر ملکی مشنز کے سفارتکاروں کو وزارت خارجہ بلا کر بریفنگ دی۔
اخبار کے مطابق بھارتی حکام نے کہا کہ ان کی تحقیقات جاری ہیں، انہوں نے پہلگام واقعے کے ذمہ داروں کے چہروں کی شناخت کے ڈیٹا سمیت تکنیکی انٹیلی جنس کے بارے میں مختصر حوالے دیئے۔
تجزیہ کاروں اور سفارتکاروں کے مطابق اس بریفنگ میں بھارت واقعہ سے متعلق کوئی ٹھوس ثبوت پیش نہیں کر سکا۔
نیویارک ٹائمز کے مطابق اب تک ٹھوس شواہد کی عدم فراہمی سے دو میں سے ایک امکان کی نشاندہی ہوتی ہے کہ بھارت کو معلومات اکٹھی کرنے کے لیے مزید وقت درکار ہے۔
امریکی اخبار کی رپورٹ کے مطابق ان بریفنگز سے آگاہ 4 سفارتکاروں نے بتایا کہ نئی دہلی بظاہر اپنے ہمسایہ اور روایتی دشمن کے خلاف فوجی کارروائی کے لیے کیس بنا رہا ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرپاک بھارت تنازع ، حکومت کا مشیر قومی سلامتی تعینات کرنے پر غور، مشاورت جاری پاک بھارت تنازع ، حکومت کا مشیر قومی سلامتی تعینات کرنے پر غور، مشاورت جاری متنازع کینالوں کا مسئلہ بلاول بھٹو کی قیادت میں حل ہوچکا، مظاہرے ختم کیے جائیں، شرجیل میمن خواجہ سعد رفیق کا بھارت سے پانی کیساتھ ٹراٹ مچھلی بھی چھوڑنے کا مطالبہ چیف جسٹس کا دورہ چین، ترکیہ، سپریم کورٹ کے ڈیجیٹلائزیشن اور کیس مینجمنٹ کوعالمی سطح پر سراہا گیا وزیرخارجہ اسحاق ڈار کا برطانوی ہم منصب سے رابطہ، بھارت کے پروپیگنڈے اور یکطرفہ اقدامات سے آگاہ کردیا وزیراعلی پنجاب مریم نوازکا لاہور سے راولپنڈی تک پاکستان کی پہلی تیز ترین بلٹ ٹرین چلانے کا فیصلہ ، عملدرآمد کیلئے ورکنگ گروپ تشکیلCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: کیس بنا رہا ہے نیویارک ٹائمز
پڑھیں:
بھارت میں عیدالاضحیٰ پر گؤ رکھشکوں کی دہشتگردی عروج پر رہی، مسلم شناخت جرم بن گیا
عید الاضحیٰ کے موقع پر بھارت میں گؤ رکھشکوں کی دہشت گردی عروج پر رہی، جہاں مسلم شناخت ہونا بھی بھارتی شہریوں کے لیے جرم بن گیا ہے۔
بھارت میں نریندر مودی کے دور حکومت میں ہندو انتہا پسند جماعت بی جے پی کے ہندوتوا نظریے کی بنیاد پر بنی ملکی پالیسیاں بھارتی مسلمانوں کے وجود کے در پے ہیں، جس کے باعث بھارت میں مذہبی آزادی شدید دباؤ میں ہے۔
عیدالاضحیٰ کے موقع پر مودی کی سرپرستی میں ہندوتوا غنڈوں کا راج دیکھا گیا، جنہوں نے مسلم شناخت کے حامل افراد کا جینا حرام کیے رکھا۔ بھارت میں عید کے موقع پر بھی مسلمانوں کو سکون نہیں ملا اور ہندوتوا غنڈے مسلمانوں پر گؤ رکھشا کے نام پر حملہ آور رہے۔
ٹائمز آف انڈیا کے مطابق حیدرآباد کے علاقے جلب پلی میں بقر عید کے اگلے دن گؤ رکھشکوں نے جانوروں کی باقیات لے جانے والی گاڑی کو آگ لگا دی۔ گؤ رکھشکوں نے ہندوانہ مذہبی نعرے لگا کر ڈرائیور پر حملہ کیا اور موبائل و رقم لوٹنے کے بعد پولیس پر پتھراؤ بھی کیا۔
اُدھر ریاست کرناٹکا کے شہر کمل نگر میں گائے ذبح کرنے کے الزام پر ہندوتوا انتہا پسندوں نے احتجاج کر کے دکانیں بند کرائیں جس سے علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا۔
دی انڈین ایکسپریس کے مطابق مدھیہ پردیش میں بقر عید پر گائے کے بچھڑے کو ذبح کرنے کے الزام میں 7 مسلمان گرفتار کرکے 32 کلو گوشت ضبط کر لیا گیا۔
ڈکن ہیرالڈ کے مطابق ریاست کرناٹکا کے علاقے بیدر میں گائے ذبح کے الزام پر 4 مسلمان گرفتار کرلیے گئے اور ہندوتوا کے دباؤ پر قربانی پر بھی قدغن لگا دی گئی۔ علاوہ ازیں متھرا میں عید گاہ کے قریب گوشت کے ٹکڑے ملنے پر ہنگامہ کھڑا کردیا گیا اور ہندو تنظیموں نے گائے ذبح کرنے کا محض شبہ ظاہر کرکے ایف آئی آر کا مطالبہ کردیا۔
دی ہندوستان ٹائمز کے مطابق عید الاضحیٰ پر آسام کے 5 اضلاع میں مویشی ذبح کرنے کے الزام میں 16 سے زائد مسلمان آسام مویشی تحفظ ایکٹ کے تحت گرفتار کرلیے گئے۔
انڈین ایکسپریس کے مطابق اڑیشہ کے علاقے ترٹول میں جگن ناتھ مندر کے قریب گائے ذبح کرنے کے الزام میں 3 مسلمان نوجوان گرفتار کرلیے گئے۔ یہ کارروائی پولیس نے ہندوتوا نظریے کا پرچار کرنے والے غنڈوں کے دباؤ میں آکر کی۔ علاوہ ازیں اڑیشہ ہی میں عبرسنگھ گاؤں میں گائے کے نام پر پیدا کی گئی فرقہ وارانہ کشیدگی کے نتیجے میں 3 مسلمانوں کو گرفتار کر لیا گیا۔
سکرول ان کے مطابق متھرا میں عیدگاہ کے قریب مبینہ طور پر گائے کا گوشت ملنے پر 11 مسلمان گرفتار کرلیے گئے اور وہاں بھارتی پولیس کی سخت نگرانی جاری ہے۔
علاوہ ازیں بقرعید پر قربانی کے حق میں بولنے والے کانگریس لیڈر شاہجہان میاں کے گھر پر حملہ بھی کیا گیا، جو بھارت میں بی جے پی کی انتقامی سیاست کو بے نقاب کرتا ہے۔انڈین ایکسپریس کے مطابق جانوروں کے ذبح پر پابندی کی بی جے پی پالیسی پر شاہجہان میاں کی تنقید کے بعد مقدمہ درج کرکے گھر پر حملہ کیا گیا ہے۔
دی وائر کے مطابق گائے کے نام پر نفرت انگیز جرائم عروج پر ہیں اور اس سلسلے میں مودی کی سرکار میں 97 فیصد حملے ہوئے ہیں۔ مودی کے زیرِ سرپرستی پولیس کی ریاستی دہشتگردی جب کہ ہندوتوا انتہا پسندوں کی غنڈہ گردی میں بتدریج اضافہ ہوا ہوا ہے۔
عیدالاضحیٰ پربھارت بھر میں گؤ رکھشکوں کی دہشتگردی معمول بن چکی ہے جبکہ مودی سرکار خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔