WE News:
2025-04-28@15:23:12 GMT

صبح ناشتے سے پہلے ایک عادت جو صحت کے لیے بیحد مفید ہے

اشاعت کی تاریخ: 28th, April 2025 GMT

صبح ناشتے سے پہلے ایک عادت جو صحت کے لیے بیحد مفید ہے

صبح ناشتے سے پہلے اگر ایک بات کی عادت ڈال لی جائے تو وہ صحت کے لیے کئی فائدوں کا باعث کا بن سکتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ناشتہ انسانی صحت کے لیے کتنا ضروری ہے؟

ماہرین کی ریسرچ کے مطابق صبح سب سے پہلے صرف ایک یا 2 گلاس پانی پینے سے بڑا فرق پڑ سکتا ہے اور یہ صحت کے لیے انتہائی سودمند ثابت ہوسکتا ہے۔

صحت سے متعلق ایک ویب سائٹ میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق صبح نہار منہ پانی پینے سے جسم کو ری ہائیڈریٹ کرنے، میٹابولزم کو بڑھانے، عمل انہضام کی قوت بخشنے میں مدد ملتی ہے اور یہ عمل توانائی اور کام پر توجہ مرکوز رکھنے کے عمل کو بھی بہتر بنا سکتا ہے۔

ماہرین کہتے ہیں کہ یہ ایک سادہ قدم ہے جو آپ کو مزید چوکنا اور تروتازہ محسوس کرنے میں مدد فراہم کرتا ہے۔

صحت کے ماہرین کہتے ہیں کہ جب آپ صبح اٹھتے ہیں تو آپ کو آخری بار پانی پیے ہوئے کچھ گھنٹے گزر چکے ہوتے ہیں اس لیے رات بھر نیند کے دوران آپ کا جسم پسینے اور سانس لینے کے ذریعے پانی کھو دیتا ہے لہٰذا صبح کے وقت اس نقصان کو پورا کرنا ضروری ہے ۔

پانی پینا سب سے پہلے آپ کے جسم کو جاگنے اور دن کو توانائی کے ساتھ شروع کرنے میں مدد کرتا ہے۔

کچھ مطالعات بتاتے ہیں کہ ہائیڈریشن کا علمی فعل سے گہرا تعلق ہے۔

مزید پڑھیے: صبح کتنے بجے ناشتہ کرنا صحت کے لیے زیادہ فائدہ مند ہوتا ہے؟

ایک تحقیق سے پتا چلا ہے کہ کم ہائیڈریشن لیول والے شرکا کے علمی فعل میں بھی 2 سال کی مدت میں زیادہ کمی آئی ہے۔

پانی یا دیگر سیالوں کے بہت سے افعال میں سے ایک فعل صحت مند ہاضمہ کو فروغ دینا ہے۔ اجابت کو نرم کرنے اور اس کے گزرنے کو آسان بنانے کے لیے جسم کو سیالوں کی ضرورت ہوتی ہے۔ سیال فائبر کے ساتھ مل کر کام کرتے ہیں۔ خاص طور پر اگر کوئی قبض کا شکار ہو تو وہ اپنے صبح کے معمولات میں ایک گلاس پانی شامل کرکے واضح فرق محسوس کرسکتے ہیں۔

ماہرین کے مطابق ہائیڈریشن گردوں کے صحت مند کام کو یقینی بنانے میں مدد کرتا ہے اور گردے کی پتھری کو روکنے میں مدد کرتا ہے۔ گردوں کو پیشاب کے ذریعے فضلہ کے اخراج کے لیے پانی کی ضرورت ہوتی ہے اور اگر پانی کی کمی ہو تو خون میں فضلہ جمع ہو کر گردوں تک نہیں پہنچ سکتا۔

صبح کے وقت پانی پینے سے بلڈ پریشر کو کم کرنے میں بھی مدد مل سکتی ہے۔ نتائج سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ خوراک بلڈ پریشر کو کم کرنے کا باعث بنتی ہے کیونکہ یہ اضافی سوڈیم کو ختم کرنے میں مدد دیتی ہے۔

مزید پڑھیں: ناشتے میں چا کلیٹ کھائیں، وزن گھٹائیں

کچھ ماہرین کا کہنا ہے کہ صبح 9 بجے سے اپنے دن کو پہلے گرم چائے، سبز جوس یا ایک بڑے گلاس پانی کے ساتھ شروع کرنا مناسب ہائیڈریشن کے لیے ایک طاقتور ذریعہ ثابت ہو سکتا ہے۔

ماہرین کہتے ہیں کہ صرف پانی ہی نہیں ہونا چاہیے بلکہ چائے، جوس یا پانی سے بھرپور مشروبات کو ناشتے میں شامل کیا جا سکتا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

پانی کی اہمیت صحت ناشتے سے پہلے پانی نہار منہ پانی پینا.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: پانی کی اہمیت ناشتے سے پہلے پانی نہار منہ پانی پینا صحت کے لیے سکتا ہے سے پہلے کرتا ہے ہے اور ہیں کہ

پڑھیں:

معاہدہ سندھ طاس پر بھارتی اقدام، پاکستان کا اقوام متحدہ اور ورلڈ بینک سے رجوع کرنے کا امکان

بھارت کی جانب سے پہلگام میں فالس فلیگ آپریشن کے بعد سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنے کے اعلان کے بعد انڈس واٹر کمیشن نے معاہدے کی ’معطلی‘ کا جائزہ لینا شروع کر دیا۔

یہ بھی پڑھیں:بھارت کا سندھ طاس معاہدہ معطل اور پاکستان کے ساتھ سرحد بند کرنے کا اعلان

میڈیا رپورٹ کے مطابق حکومت پاکستان نے پاکستانی وزرات خارجہ، وزارت آبی وسائل اور انڈس واٹر کمیشن کے ماہرین پر مشتمل تھنک ٹینک تشکیل دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

مجوزہ تھنک ٹینک سندھ طاس سے متعلق بھارتی فیصلے کا جائزہ لیکر رپورٹ وفاقی کابینہ کو پیش کرے گا، جس کی بنیاد پر اعلیٰ پاکستانی قیادت آئندہ کی حکمت عملی طے کرے گی۔

ممکنہ طور پر پاکستان جلد ماہرین کی رپورٹ کی روشنی میں ورلڈ بینک سے رجوع کر سکتا ہے،جب کہ اقوام متحدہ سے رابطہ سمیت دیگر سفارتی اقدامات بھی اٹھائے جا سکتے ہیں۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق اس حوالے سے سندھ طاس معاہدے پر پاکستان کی قانونی اور آئینی پوزیشن بھارت کے مقابلے مضبوط ہے۔

سندھ طاس معاہدہ کیا ہے؟

سندھ طاس معاہدہ یا انڈس واٹر ٹریٹی پاکستان اور بھارت کے درمیان 1960 میں عالمی بینک کی ثالثی میں طے پایا۔ اس معاہدے کی ضرورت 1948 میں اُس وقت پیش آئی جب بھارت نے مشرقی دریاؤں کا پانی بند کردیا۔ دونوں ملکوں کے درمیان پیدا ہونے والی کشیدگی کے باعث عالمی برادری متحرک ہوئی اور 19ستمبر 1960 میں پاکستان اور بھارت کے درمیان سندھ طاس معاہدہ طے پایا۔

یہ بھی پڑھیں:قومی سلامتی کمیٹی میں کیے جانے والے اہم فیصلے کیا ہیں؟

دریاؤں کی تقسیم

اس معاہدے کے تحت انڈس بیسن سے ہر سال آنے والے مجموعی طور پر 168 ملین ایکڑ فٹ پانی کو پاکستان اور بھارت کے درمیان تقسیم کیا گیا جس میں 3 مغربی دریاؤں یعنی سندھ، جہلم اور چناب سے آنے والے 80 فیصد پانی پر پاکستان کاحق تسلیم کیا گیا، جبکہ بھارت کو 3 مشرقی دریاؤں جیسے راوی، بیاس اور ستلج کا کنٹرول دے دیا گیا۔

پاکستان کے خلاف آبی جارحیت

چوں کہ مغربی دریاؤں میں سے کئی کا منبع بھارت اور مقبوضہ کشمیر میں تھا، اس لیے بھارت کو 3 اعشاریہ 6 ملین ایکڑ فٹ پانی ذخیرہ کرنے اور محدود حد تک آب پاشی اور بجلی کی پیداوار کی اجازت بھی دی گئی لیکن بھارت نے معاہدے کی اس شق کو پاکستان کے خلاف آبی جارحیت کے لیے استعمال کرنا شروع کردیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

متعلقہ مضامین

  • بھارت سندھ طاس معاہدہ سبوتاژ کرنے کی سازش کررہا ہے ، اشتراوصاف
  • مودی سرکار کا "پانی پر بیانیہ " بھی "شرم سے پانی پانی " ہو گیا، دریائے جہلم میں اضافی پانی چھوڑنے کی حقیقت سامنے آ گئی
  • دریائے جہلم میں اضافی پانی چھوڑنے کے حوالے سے بھارتی پروپیگنڈا بے نقاب
  • پہلگام واقعے کے بعد پانی روکنے سے متعلق بھارتی پروپیگنڈا بے نقاب
  • کونسا اسپورٹ صحت کیلئے زیادہ مفید؟
  • پاکستان بھارت کشیدگی
  • بھارت کی آبی جارحیت، دریائے جہلم میں پانی چھوڑ دیا، عوام میں خوف و ہراس
  • ’پانی پر پابندی اعلانِ جنگ کے مترادف ہے‘، پنجاب اسمبلی میں قرارداد جمع
  • معاہدہ سندھ طاس پر بھارتی اقدام، پاکستان کا اقوام متحدہ اور ورلڈ بینک سے رجوع کرنے کا امکان