امریکہ کے ساتھ مذاکرات؟ رہبرِ معظم کا سخت انتباہ!
اشاعت کی تاریخ: 26th, July 2025 GMT
ویلاگ اسلام ٹائمز اردو کی پیشکش ہے، جس میں اہم خبروں سے متعلق مفید تبصرے پیش کئے جاتے ہیں۔ ہر ہفتے کے روز، مختصر و مفید ویلاگز، دیکھنے و سننے والوں کی خدمت میں پیش کئے جائیں گے۔ سامعین سے گزارش ہے کہ یوٹیوب چینل سبسکرائب کریں اور اپنی مفید آراء سے مطلع فرمائیں۔ متعلقہ فائیلیںIslam Times V Log 25-07-2025 اسلام ٹائمز وی لاگ
Iran's Strategic Stand: No Trust in US Talks, Slippery Slope Warning
1.
2. زنگزور کوریڈور… ایران کی سرخ لکیر!
3. یمن، ایران، اور مقاومت کا نیا اتحاد
ہفتہ وار پروگرام : وی لاگ وی لاگر: سید عدنان زیدی پیش کش: سید انجم رضا
پروگرام کا خلاصہ:
ایران نے امریکہ کے ساتھ مذاکرات کو "پھسلتی ہوئی ڈھلوان" قرار دے کر ایک نئی بحث چھیڑ دی ہے۔
زنگزور کوریڈور پر کشیدگی، یمنی مزاحمت اور ایران کی اسٹریٹجک خودمختاری کا دفاع — یہ وی لاگ خطے میں بدلتے توازنِ طاقت کا مکمل تجزیہ پیش کرتا ہے۔
کیا امریکہ کے ساتھ مذاکرات حقیقتاً ایک فریب ہیں؟ دیکھیے حقائق پر مبنی وی لاگ۔
#IranUSRelations #ZangezurCorridor #ResistanceAxis #IranForeignPolicy #SayyedAliKhamenei #SlipperySlope #NoTrustInUS #MiddleEastGeopolitics #RedSeaTensions #ArmeniaAzerbaijanConflict #HouthisSupportGaza
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: امریکہ کے ساتھ مذاکرات
پڑھیں:
گلوبل صمود فلوٹیلا پر حملے کا خطرہ: پاکستان سمیت 16 ممالک کا اسرائیل کو سخت انتباہ
اسلام آباد: پاکستان سمیت 16 ممالک نے غزہ کے محصور عوام کے لیے امداد لے جانے والے گلوبل صمود فلوٹیلا کی سلامتی پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے متنبہ کیا ہے کہ اس قافلے کے خلاف کسی بھی غیر قانونی یا پرتشدد اقدام کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔
مشترکہ بیان پاکستان، بنگلہ دیش، برازیل، کولمبیا، انڈونیشیا، آئرلینڈ، لیبیا، ملائشیا، مالدیپ، میکسیکو، عمان، قطر، سلووینیا، جنوبی افریقہ، اسپین اور ترکیہ کے وزرائے خارجہ نے جاری کیا۔
بیان میں کہا گیا کہ فلوٹیلا کا مقصد غزہ کے عوام تک انسانی امداد پہنچانا ہے، اور اس مشن کے خلاف کوئی بھی رکاوٹ یا خلاف ورزی انسانی حقوق اور عالمی قوانین کے منافی ہوگی۔ وزرائے خارجہ نے واضح کیا کہ فلوٹیلا شرکاء کے خلاف کسی بھی غیر قانونی کارروائی پر احتساب ہوگا۔
اعلامیے میں مزید کہا گیا کہ غزہ میں فوری جنگ بندی، انسانی امداد کی فراہمی اور بین الاقوامی قوانین کا احترام سب کا مشترکہ مقصد ہے۔ وزرائے خارجہ نے خبردار کیا کہ بین الاقوامی پانیوں میں جہازوں پر حملہ یا غیر قانونی حراست احتساب کے زمرے میں آئے گی۔