عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں سونے کی قیمت میں کمی ریکارڈ
اشاعت کی تاریخ: 28th, April 2025 GMT
کراچی:عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں سونے کی قیمت میں آج کمی ریکارڈ کی گئی۔
رپورٹ کے مطابق سونے کی عالمی قیمت میں اضافے کا تسلسل رکنے سے مقامی صرافہ مارکیٹوں میں بھی سونے کی قیمتوں میں کمی کا سلسلہ برقرار ہے۔
بین الاقوامی بلین مارکیٹ میں ٹیکنیکل کریکشن اور منافع پر فروخت بڑھنے سے پیر کو فی اونس سونے کی قیمت مزید 16ڈالر کی کمی سے 3ہزار 289 ڈالر کی سطح پر آگئی جس سے مقامی صرافہ مارکیٹوں میں بھی 24قیراط کے حامل فی تولہ سونے کی قیمت بھی 1ہزار 600روپے کی کمی سے 3لاکھ 47ہزار 100روپے کی سطح پر آگئی۔
اس کے علاوہ فی دس گرام سونے کی قیمت 1ہزار 368روپے گھٹ کر 2لاکھ 97ہزار 582روپے کی سطح پر آگئی ہے۔
فی تولہ چاندی کی قیمت بغیر کسی تبدیلی کے 3ہزار 497روپے اور دس گرام چاندی کی قیمت بھی بغیر کسی تبدیلی کے 2ہزار 998روپے کی سطح پر مستحکم رہی۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: مارکیٹوں میں سونے کی قیمت کی سطح پر
پڑھیں:
لاہور میں اسموگ کی وجہ سے مارکیٹوں کے اوقات کار تبدیل، انتظامیہ عمل درآمد میں ناکام
لاہور میں اسموگ کے باعث انتظامیہ نے مارکیٹوں اور کمرشل پلازوں کے اوقات کار تبدیل کردیے تاہم پہلے روز نوٹی فکیشن کے اجرام کے باوجود انتظامیہ عمل درآمد میں ناکام نظر آئی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق لاہور میں اسموگ کے مکمل خاتمے کے لیے ضلعی انتظامیہ کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن پر مکمل عمل درآمد نہ ہو سکا۔
شہر کی کئی مارکیٹیں اور کمرشل پلازے رات دس بجے کے بعد بھی جزوی طور پر کھلے رہے-مزید تفصیلات میاں اصغر سلیمی سے
ضلعی انتظامیہ کی طرف سے جاری نوٹی فکیشن کے تحت مارکیٹوں اور ریستورانوں کے اوقات کار مقرر کیے گئے ہیں تاکہ اسموگ میں کمی لائی جا سکے۔
تمام اسسٹنٹ کمشنرز اور کارپوریشن افسران کو اوقاتِ کار پر سختی سے عمل یقینی بنانے کا ٹاسک دیا گیا ہے۔
ضلع انتظامیہ کے مطابق پیر سے ہفتہ تک تمام مارکیٹیں رات دس بجے بند ہوں گی، جبکہ ریسٹورانٹس اور کیفے رات گیارہ بجے تک کھلے رہ سکیں گے۔
اتوار کو مارکیٹیں دوپہر دو بجے سے رات دس بجے تک کھل سکیں گی جب کہ ہوم ڈیلیوری سروس رات دو بجے تک جاری رکھنے کی اجازت ہو گی۔
میڈیکل اسٹورز، بیکریز، دودھ کی دکانیں، اسپتال، لیبارٹریز، پٹرول پمپس اور تندوروں کو اوقاتِ کار کی پابندی سے استثنیٰ حاصل ہوگا۔
ضلعی انتظامیہ کی طرف سے نوٹیفیکشن کے باوجود لاہور کی مارکیٹں مکمل طور پر بند نہ ہو سکیں، دکانداروں اور شہریوں کا کہنا ہے کہ ہم حکومتی نوٹیفیکشن کے بارے میں لاعلم ہیں۔