پشاور: رکشے اب مخصوص اوقات میں ہی سڑکوں پر دوڑ سکیں گے، کے پی حکومت کا منفرد فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 28th, April 2025 GMT
خیبر پختونخوا حکومت نے ٹریفک پولیس کی تجویز پر پشاور میں بے ہنگم ٹریفک کو کنٹرول کرنے کے لیے رکشوں کے لیے اوقات کار مقرر کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جس کے لیے رکشوں کو مخصوص رنگ دیے جائیں گے۔
ٹریفک پولیس کے مطابق صوبائی دارالحکومت پشاور میں ٹریفک کا مسئلہ سنگین ہو چکا ہے، اور گرمیوں میں ٹریفک کی روانی متاثر ہونے سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ پشاور میں ٹریفک جام اور رش کی سب سے بڑی وجہ رکشے ہیں، جو زیادہ تر بغیر پرمٹ کے چل رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں آسٹریلین کرکٹ پریزینٹر کو پاکستانی رکشے کی سواری بھا گئی
اس منصوبے کے تحت رکشوں کو مخصوص رنگ دے کر ان کے لیے اوقات کار مقرر کیے جائیں گے۔ ٹریفک پولیس کی تجویز پر صوبائی حکومت نے باقاعدہ کام شروع کردیا ہے۔
ایک سرکاری آفیسر نے ’وی نیوز‘ کو بتایا کہ ٹریفک کو کنٹرول کرنے کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے، جس کی سربراہی صوبائی وزیر برائے ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کررہے ہیں، آفیسر کے مطابق کمیٹی ٹریفک پولیس کی تجویز پر عملدرآمد کرےگی اور رکشوں کے لیے رنگ اور اوقات کار طے کرےگی۔
ذرائع کے مطابق پرمٹ والے رکشوں کو سبز رنگ دیا جائےگا، جنہیں 24 گھنٹے چلنے کی اجازت ہوگی، اور ان کی تعداد 16 ہزار 371 ہے۔
’سرخ اور زرد رنگ کے لیے مخصوص اوقات کار‘
ذرائع نے بتایا کہ بغیر پرمٹ رکشوں کو سرخ اور زرد رنگ دیے جائیں گے، جو مخصوص اوقات میں ہی سڑکوں پر چل سکیں گے۔
ذرائع کے مطابق قریباً 30 ہزار غیر رجسٹرڈ رکشوں کو سرخ رنگ دیا جائےگا، جنہیں صبح 6 بجے سے دوپہر 2 بجے تک چلنے کی اجازت ہوگی۔ جبکہ دیگر 30 ہزار بغیر پرمٹ رکشوں کو زرد رنگ دیا جائے گا، جنہیں دوپہر 2 بجے سے رات 12 بجے تک چلانے کی اجازت ہوگی۔
ٹریفک پولیس کے ایک آفیسر نے بتایا کہ پشاور شہر میں 60 ہزار سے زیادہ رکشے غیر رجسٹرڈ یا بغیر پرمٹ کے چل رہے ہیں، جو ٹریفک کے لیے بڑے مسائل کی وجہ ہیں۔ ان کے مطابق غیر رجسٹرڈ رکشوں کو مخصوص اوقات میں چلانے سے ٹریفک کے مسائل میں کچھ حد تک کمی آئے گی۔
انہوں نے مزید کہاکہ 60 ہزار رکشے 60 ہزار خاندانوں کی کفالت کا ذریعہ ہیں، اس لیے کسی بھی کارروائی میں یہ پہلو مدنظر رکھا جائے گا۔ اگر 30 ہزار رکشے کم ہوگئے تو ٹریفک کی روانی میں نمایاں بہتری آئے گی۔
یہ بھی پڑھیں ’الیکٹرک بائیکس اور رکشے‘، حکومت نے پنجاب کے شہریوں کو خوشخبری سنادی
ان کا کہنا تھا کہ نئے اوقات کار لاگو ہونے کے بعد خلاف ورزی کی صورت میں سخت کارروائی کی جائے گی۔ مزید یہ کہ ڈرائیوروں کو 8 گھنٹے کے اوقات میں مناسب آمدنی کا موقع بھی ملے گا اور آرام کا بھی وقت دستیاب ہوگا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews ٹریفک روانی خیبرپختونخوا رکشوں کے لیے اوقات کار رکشے سرکاری آفیسر کے پی پولیس کے پی حکومت وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ٹریفک روانی خیبرپختونخوا رکشوں کے لیے اوقات کار سرکاری ا فیسر کے پی پولیس کے پی حکومت وی نیوز مخصوص اوقات ٹریفک پولیس اوقات کار اوقات میں رکشوں کو کے مطابق کے لیے ا فیسر
پڑھیں:
مارکیٹوں کے اوقاتِ کار میں پابندی نافذ، پنجاب حکومت کی نئی ہدایات
لاہور: پنجاب حکومت نے اسموگ اور فضائی آلودگی میں کمی کے لیے مارکیٹوں کے طے شدہ اوقات کار پر سختی سے عملدرآمد کرانے کا فیصلہ کر لیا۔پنجاب حکومت نے ستمبر 2023 کے جاری کردہ نوٹیفکیشن پر مکمل طور پر عملدرآمد یقینی بنانے کی ہدایت کر دی۔نوٹیفکیشن کے مطابق مارکیٹیں پیر سے ہفتہ تک رات 10 بجے بند کی جائیں گی۔ جبکہ اتوار کو دوپہر 2 بجے سے رات 10 بجے تک کاروباری سرگرمیوں کی اجازت ہو گی۔نوٹیفکیشن میں ریسٹورنٹس اور کیفے رات 11 بجے تک بند کرنے کی ہدایت کی گئی۔ تاہم جمعہ، ہفتہ اور اتوار کو یہ رات 12 بجے تک کھلے رہ سکیں گے۔ہوم ڈیلیوری سروسز کو رات 2 بجے تک کام کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔ جبکہ میڈیکل اسٹورز، تندور، دودھ کی دکانیں، اسپتال، لیبارٹریز، پٹرول پمپس اور پنکچر شاپس کو ان اوقات کار سے استثنیٰ حاصل ہو گا۔
دوسری جانب لاہور ہائی کورٹ نے اتوار کو کمرشل سرگرمیاں مکمل بند کرنے کی تجویز دے دی۔عدالت نے ریمارکس دیئے کہ ایک ماہ کے لیے اتوار کو تمام کمرشل سرگرمیاں بند کرنی چاہیئیں۔ شہر میں پانچ منٹ کے لیے بھی ٹریفک بند نہیں ہونی چاہیے۔