9 مئی مقدمات ، سماعت کرنے والا دو رکنی بینچ تحلیل
اشاعت کی تاریخ: 28th, April 2025 GMT
ملک اشرف : لاہور ہائیکورٹ میں بانی پی ٹی آئی کی نو مئی کے 8 مقدمات کی سماعت کرنے والا جسٹس سید شہباز علی رضوی اور جسٹس طارق سلیم شیخ پر مشتمل دو رکنی بینچ تحلیل ہوگیا ،جسٹس سید شہباز علی رضوی کی سربراہی میں نیا دو رکنی بنچ بانی پی ٹی آئی کی ضمانت کی درخواستوں پرسماعت کرے گا.
لاہور ہائیکورٹ کےجسٹس سید شہباز علی رضوی اور جسٹس طارق محمود باجوہ پر دو رکنی بینچ 5 مئی سے بانی پی ٹی آئی سمیت انسدادِ دہشت گردی اور نیب ملزمان کے کیسزسنے گا،،چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ کی منظوری کے بعد مقدمات کی سماعت کا نیا ججز روسٹر جاری کردیاگیا،،بانی پی ٹی آئی کی 8 مقدمات میں ضمانت کی درخواستوں کو انسداد دہشت گردی عدالت نے مسترد کر دیا تھا،بانی پی ٹی آئی نے انسدادِ دہشت گردی کورٹ کے فیصلے کو ہائیکورٹ چیلنج کررکھا ہے، ،بانی پی ٹی آئی نے ضمانت کیلئے لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کیا اور 8 مقدمات میں الگ الگ ضمانت کی درخواستیں دائر کررکھی ہیں ۔
دو روز کے لئے جنگ بندی کا اعلان ک
ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: لاہور لاہور لاہور لاہور بانی پی ٹی آئی ضمانت کی
پڑھیں:
ایمان مزاری کی غیر حاضری، کیس دوسرے بینچ کو منتقل کرنے کی استدعا مسترد
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 ستمبر2025ء)اسلام آباد ہائی کورٹ میں بلوچستان یکجہتی کمیٹی (بی وائی سی) کی رہنما ماہ رنگ بلوچ کی درخواست پر سماعت کے دوران ایڈووکیٹ ایمان مزاری کورٹ روم نمبر ون میں پیش نہیں ہوئیں۔نجی ٹی وی کے مطابق معاون وکیل نے شکایت کا ذکر کیا تو چیف جسٹس سرفراز ڈوگر نے پوچھا کہ کس بنیاد پرشکایت دائر کی گئی عدالت میں کیا ہوا تھا کیس کی مرکزی وکیل کو عدالت میں پیش ہونا چاہیے تھا، عدالت نے کیس دوسرے بینچ کو منتقل کرنے کی استدعا مسترد کر دی۔چیف جسٹس سردار سرفراز ڈوگر نے ماہ رنگ بلوچ کا نام سفری پابندی کی فہرست سے نکالنے کی درخواست پر سماعت کی، ایڈووکیٹ ایمان مزاری عدالت میں پیش نہیں ہوئیں۔ایمان مزاری کے معاون وکیل نے کیس دوسری عدالت میں ٹرانسفر کرنے کی استدعا کرتے ہوئے مؤقف اپنایا کہ گزشتہ سماعت پر جو واقعہ پیش آیا تھا، ایمان مزاری نے شکایت دائر کر دی ہے، استدعا ہے کہ کیس کسی دوسرے بینچ کو منتقل کر دیا جائے۔(جاری ہے)
چیف جسٹس سرفراز ڈوگر نے ریمارکس دئیے کہ کس بنیاد پر شکایت دائر کی گئی عدالت میں کیا ہوا تھا عدالت کا سوال ہے کہ مرکزی وکیل پیش کیوں نہیں ہوئیں ۔انہوں نے کہا کہ وکیل کی غیر حاضری کا کوئی مناسب جواز پیش نہیں کیا گیا۔ عدالت نے معاون وکیل کی استدعا مسترد کرتے ہوئے کیس کی سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کر دی۔