بھارت میں امیر اور غریب کے درمیان بڑھتا ہوا فرق پریشان کن ہے، کانگریس
اشاعت کی تاریخ: 28th, April 2025 GMT
کانگریس لیڈر وجے ودیٹیوار نے پہلگام میں 22 اپریل کو ہوئے دہشت گردانہ واقعہ پر کہا کہ دہشت گردوں کے پاس اتنا وقت نہیں ہوتا کہ وہ لوگوں کے مذہب کے بارے میں پوچھ کر قتل کردیں۔ اسلام ٹائمز۔ انڈین نیشنل کانگریس کے جنرل سکریٹری جے رام رمیش نے کہا ہے کہ عالمی بینک نے حال ہی میں بھارت میں بڑھتی ہوئی غربت اور عدم مساوات پر ایک رپورٹ جاری کی ہے جس میں حکومت کی پالیسیوں اور دیگر کئی نکات کی وجہ سے امیر اور غریب کے درمیان بڑھتے ہوئے فرق پر شدید تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔ کانگریس کمیٹی نے کہا کہ بین الاقوامی غربت کی لکیر پر کئے گئے جائزے کے مطابق حالیہ برسوں میں ہندوستان میں غربت میں مسلسل کمی آئی ہے اور اب یہ انتہائی تشویشناک سطح پر پہنچ گئی ہے۔
ایک بیان میں کانگریس کے جنرل سکریٹری جے رام رمیش نے کہا کہ اعداد و شمار کے معیار، استحکام اور فعالیت کو ترجیح دینا ضروری ہے کیونکہ کچھ ریکارڈ کے مطابق ڈیٹا کو مسخ کرنا اور ڈیٹا کے ساتھ چھیڑ چھاڑ حکومت کی ٹول کٹ بن چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بڑھتی ہوئی غربت اور عدم مساوات کو مودی حکومت کی پالیسیوں نے اور بڑھا دیا ہے جس کی وجہ سے چند امیروں اور غریبوں کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج مزید وسیع ہو رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مودی حکومت کے لئے پرائیویٹ کارپوریٹ سرمایہ کاری کو بڑھانا ضروری ہوگیا ہے لیکن چند صنعت کاروں کو فائدہ پہنچانے کی پالیسی اس میں بڑی رکاوٹ بن رہی ہے۔
درایں اثنا کانگریس لیڈر وجے ودیٹیوار نے پہلگام میں 22 اپریل کو ہوئے دہشت گردانہ واقعہ پر بڑا بیان دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کے پاس اتنا وقت نہیں ہوتا کہ وہ لوگوں کے مذہب کے بارے میں پوچھ کر قتل کر دیں۔ میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پہلگام میں پیش آنے والے دہشت گردی کے واقعہ کی ذمہ داری حکومت کو قبول کرنی چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ 26 سیاح اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے، وہاں حفاظتی انتظامات کیوں نہیں تھے، دہشت گرد داخل ہو کر سیاحوں کو قتل کرتے ہیں، محکمہ انٹیلی جنس اس حوالے سے کیا کر رہا تھا۔ انہوں نے کہا کہ یہ سب مودی حکومت کی ناکامی ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: انہوں نے کہا کہ حکومت کی
پڑھیں:
پاکستان، بھارت ایٹمی طاقتیں، حملہ ہوا تو کھلی جنگ ہو گی، دنیا کو فکر مند ہونا چاہئے: خواجہ آصف
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) وزیر دفاع خواجہ آصف نے عالمی برداری کو خبردار کیا ہے کہ بھارت نے حملہ کیا تو کھلی جنگ ہوگی۔ برطانوی ٹی وی کو انٹرویو میں خواجہ آصف نے پہلگام واقعے میں پاکستان کے ملوث ہونے کا الزام مسترد کرتے ہوئے حملے کو بھارت کا فالس فلیگ آپریشن قرار دے دیا۔ خواجہ آصف نے کہا کہ دنیا کو جوہری ہتھیار رکھنے والے دونوں ممالک کے درمیان مکمل جنگ کے امکان کے بارے میں فکر مند ہونا چاہیے۔ تاہم انہوں نے یہ بھی کہا انہیں امید ہے کہ یہ تنازع مذاکرات کے ذریعے حل ہو جائے گا۔ انہوں نے متنبہ کیا کہ پاکستانی فوج دونوں جانب سے بڑھتی ہوئی کشیدگی اور سفارتی اقدامات کے درمیان کسی بھی صورت حال سے نمٹنے کے لیے تیار ہے۔ بھارت جس انداز میں پہل کرے گا، اسی انداز میں نپا تلا جواب دیا جائے گا۔ وزیر دفاع نے کہا کہ ہاں مجھے ایسا ہی لگتا ہے، دو جوہری طاقتوں کے درمیان تصادم ہمیشہ تشویش ناک ہوتا ہے، اگر چیزیں غلط ہوتی ہیں تو اس تصادم کا المناک نتیجہ نکل سکتا ہے۔ جب خواجہ آصف سے پوچھا گیا کہ کیا وہ اس حملے کے لیے بھارت کو مورد الزام ٹھہراتے ہیں تو انہوں نے نے جواب دیا کہ ’ہاں، ہاں، ہاں، بالکل۔ یقیناً وہ ایسے حالات پیدا کرتے ہیں‘۔ تاہم انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں اپنے مسائل مذاکرات کے ذریعے حل کرنے چاہئیں۔ ٹرمپ واحد عالمی طاقت کے سربراہ ہیں اور وہ دنیا بھر میں مختلف فلیش پوائنٹس پر مختلف جماعتوں سے بات کر رہے ہیں۔ میں سمجھتا ہوں کہ اس صورتحال میں اگر عالمی طاقت مداخلت کر سکتی ہے اور اس صورت حال میں کسی قسم کی بہتری لاسکتی ہے تو یہ اچھا ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ بصورت دیگر اگر بھارت کی جانب سے کوئی پہل کی گئی تو ہم اس کا بھرپور جواب دیں گے، ہمارے پاس کوئی دوسرا آپشن نہیں ہوگا۔