اپوزیشن لیڈر جی بی اسمبلی نے کہا کہ ہم کسی بھی ظالم کے ساتھ کھڑے نہیں، ہر مظلوم کے حامی ہیں، چاہے وہ مظلوم کرم کے ہوں، کے پی کے ہوں، کوئٹہ کے ہوں یا گلگت بلتستان کے ہوں۔ عدل و انصاف کی بالادستی اور ظلم کے خلاف جدوجہد جاری رکھنی ہوگی۔ اسلام ٹائمز۔ اپوزیشن لیڈر گلگت بلتستان اسمبلی و پارلیمانی لیڈر مجلس وحدت مسلمین جی بی محمد کاظم میثم نے اسلام آباد میں منعقدہ کرم پیس کانفرنس میں خصوصی شرکت کی۔ اس موقع پر سات ماہ سے کرم کے راستوں کی بندش کو سکیورٹی فیلیئر قرار دیتے ہوئے مطالبہ کیا کہ فیڈریشن شہریوں کو جینے کا حق دے، آزادی اظہار رائے کا حق دے، شہریوں کو فری موومنٹ کا حق دے۔ سات ماہ سے محصور کرم، حکمرانوں کے منہ اور ان کے جھوٹے دعوں پر طمانچہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں کرم کے حق میں آواز بلند کرنے کو بھی جرم بنایا گیا تھا۔ کرم کے مظلوموں نے آواز بلند کی تو پورا پاکستان باہر آیا۔

سکردو گلگت سے کراچی اور کوئٹہ سے لاہور تک ہم آواز ہوئے، لیکن افسوس ہوا کہ سندھ میں ہمارے قائدین پر اور علماء پر حملے کیے گئے۔ دہشتگردی کی دفعات عائد کیں۔ سندھ حکومت نے یہاں تک کہا کہ گلگت بلتستان والوں کو سندھ میں احتجاج کا کوئی حق نہیں۔ کہا گیا کہ پاراچنار کا مسئلہ صرف پاراچنار کا مسئلہ ہے جبکہ یہ مسئلہ انسانی مسئلہ تھا۔ ہم نے ہمیشہ اتحاد کے لیے آواز بلند کی۔ ہم کسی بھی ظالم کے ساتھ کھڑے نہیں، ہر مظلوم کے حامی ہیں، چاہے وہ مظلوم کرم کے ہوں، کے پی کے ہوں، کوئٹہ کے ہوں یا گلگت بلتستان کے ہوں۔ عدل و انصاف کی بالادستی اور ظلم کے خلاف جدوجہد جاری رکھنی ہوگی۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: گلگت بلتستان کرم کے کے ہوں

پڑھیں:

پہلگام واقعہ:بھارت کے منہ پر طمانچہ، پاکستان کو بڑی سفارتی کامیابی حاصل

سٹی42: اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں پیش آنے والے واقعے کی مذمت کی تاہم بھارت کی پاکستان کے خلاف خواہش پوری نہ ہو سکی۔

پلوامہ حملے کے بعد جاری بیان کی طرح اس بار سخت زبان استعمال کرنے کی بھارت کی خواہش پوری نہیں ہوسکی، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں پاکستان کی سفارتکاری کام کر گئی اور بھارت ہاتھ ملتا رہ گیا۔

 سلامتی کونسل کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں ہوئے واقعے پر اظہار مذمت کی تاہم پلوامہ حملے کے بعد جاری بیان کی طرح سخت زبان استعمال نہیں کی گئی۔

لاہور شہر بھر میں ہائی الرٹ، ڈکیتی و چوری کی وارداتوں میں ملوث 14 ملزمان گرفتار

 سلامتی کونسل کے بیان میں بھارت کی جگہ صرف تمام متعلقہ حکام کے الفاظ استعمال کیے گئے۔

 سلامتی کونسل میں بیان امریکا نے تجویز کیا تھا، متفقہ بیان منظور نہیں ہو سکا، پاکستان نےسفارتی کوششوں سے متنازع الفاظ شامل نہیں ہونے دیئے۔

 پاکستان نے لفظ جموں و کشمیر بھی بیان میں شامل کرایا، بھارت چاہتا تھا لفظ پہلگام شامل ہو تاکہ یہ تاثر ہو کہ مقبوضہ کشمیر کو بھارت ہڑپ کر چکا ہے۔

لاہور: سی سی ڈی کے 3 مبینہ مقابلوں میں بدنام زمانہ ملزمان مارے گئے

 پہلگام لفظ شامل کرنے میں ناکامی کے ساتھ بھارت فوری اظہار مذمت بھی نہیں کرا سکا، پہلگام میں حملہ 22 اپریل کو ہوا تھا، مذمتی بیان 4 دن بعد 26 اپریل کو جاری ہوا۔

 یواین اہلکار کا کہنا تھا اقوام متحدہ خطے کی صورتحال پر انتہائی تشویش کے ساتھ نظر رکھے ہوئے ہے، بھارت اور پاکستان صورتحال کو مزید خراب ہونے سے بچانے کیلئے انتہائی تحمل کا مظاہرہ کریں۔
 
 

متعلقہ مضامین

  • سات ماہ سے محصور کرم حکمرانوں کے منہ پر اور جھوٹے دعوں پر طمانچہ ہے، کاظم میثم
  • ملکی دفاع کیلئے گلگت بلتستان والے ہر اول دستے کا کردار ادا کرینگے، تقی اخونزادہ
  • محکمہ خوراک گلگت بلتستان کے ملازمین کی قلم چھوڑ ہڑتال شروع
  • محکمہ خوراک گلگت بلتستان کی قلم چھوڑ ہڑتال شروع
  • گزشتہ سال گلگت بلتستان میں 25 ہزار غیر ملکی سیاح آئے، محکمہ سیاحت
  • پہلگام واقعہ:بھارت کے منہ پر طمانچہ، پاکستان کو بڑی سفارتی کامیابی حاصل
  • گلگت میں آزادی فلسطین مارچ، ویڈیو رپورٹ
  • ملکی سالمیت، استحکام اور بقاء کیلئے کسی قربانی سے دریغ نہیں کرینگے، انجمن امامیہ گلگت بلتستان
  • گلگت بلتستان کے وکلاء کا ہڑتال جاری رکھنے کا اعلان، حکومتی رویے کی مذمت