غاصب صیہونی رژیم کے ایک اعلی اہلکار نے یروشلم پوسٹ کو بتایا ہے کہ تل ابیب، ایران و امریکہ کے ممکنہ معاہدے کی نوعیت کے واضح ہونیکا انتظار کر رہا ہے اور یہ نہیں جانتا کہ اسکے اپنے مطالبات بھی پورے ہونگے یا نہیں! اسلام ٹائمز۔ انتہاء پسند امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ جاری مذاکرات کے بارے بارہا امید کے اظہار کے بعد اب غاصب صیہونی بھی ''گہری تشویش'' کا اظہار کرتے ہوئے اس معاہدے کو ''ممکن'' قرار دینے لگے ہیں۔ اس بارے غاصب صیہونی رژیم کے معروف اخبار یروشلم پوسٹ نے بھی آج ایک اعلی سطحی اسرائیلی اہلکار سے نقل کرتے ہوئے لکھا ہے کہ اسرائیل کے اندر لگائے جانے والے اندازوں سے ظاہر ہوتا ہے کہ واشنگٹن و تہران کے درمیان جاری مذاکرات ممکنہ طور پر کسی معاہدے پر ختم ہوں گے۔ اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر اعلی سطحی صیہونی اہلکار نے اسرائیلی اخبار کو بتایا کہ اسرائیل اس ممکنہ معاہدے کی نوعیت کے واضح ہونے کا منتظر ہے اور ابھی تک یہ بھی نہیں جانتا کہ اس (تل ابیب) کے اپنے مطالبات بھی پورے ہوں گے یا نہیں! یروشلم پوسٹ نے اس اہلکار سے نقل کرتے ہوئے مزید لکھا کہ ہم نہیں جانتے کہ کیا یہ معاہدہ یورینیم افزودگی کی سہولیات کو مکمل طور پر ختم کرنے کی ضمانت دے گا یا یہ بھی گزشتہ معاہدے (JCPOA) کی طرح ہی ہو گا!!

.

ذریعہ: Islam Times

پڑھیں:

وفاقی حکومت کا وفد اب تک 4 بار افغانستان گیا لیکن کوئی مثبت نتائج سامنے نہیں آئے. بیرسٹر سیف

پشاور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔ 30 مئی ۔2025 )مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا بیرسٹر سیف نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت کا وفد اب تک 4 بار افغانستان جا چکا ہے لیکن اب تک کوئی مثبت نتائج سامنے نہیں آئے پشاور پریس کلب میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ افغانستان کے ساتھ مذاکرات کے لئے وفاق کے ساتھ کئی بار رابطے کئے گئے.

بیرسٹر سیف کا کہنا تھا کہ ہماری خواہش تھی کہ افغانستان حکومت کے ساتھ مذاکرات کریں لیکن سیاسی اختلاف کے باعث وفاقی حکومت نے مذاکرات کے لیے اب تک نہ اجازت دی اور نہ ہی انکار کیا ہے, حالانکہ ہم بین الاقوامی تعلقات بنانے کے لیے نہیں بلکہ صوبے کے مسائل پر بات کرنے کے لیے جانا چاہتے ہے.

(جاری ہے)

بیرسٹر سیف نے کہا کہ وفاقی حکومت کا وفد اب تک 4 بار افغانستان گیا ہے لیکن کوئی مثبت نتائج اب تک سامنے نہیں آئے ہے انہوں نے بلاول بھٹو پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے دنیا بھر کے دورے کئے لیکن آدھے گھنٹے کے فاصلے پر واقع ملک افغانستان کا کوئی دورہ نہیں کیا حکومت منگولیا اور دیگر ممالک کو تو اہمیت دے رہی ہے لیکن افغانستان کو نہیں.

ڈرون حملے سے متعلق سوال پر مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا کا کہنا تھا کہ جنگی صورتحال ہے، دہشت گردی عروج پر ہے ایسے میں کچھ واقعات غلطی سے پیش آ جاتے ہیں تاہم دہشت گردی کے واقعات کی روک تھام کے لیے کام کر رہے ہیں حکومت یا سٹبلیشمنٹ کے ساتھ مذاکرات پر بات کرتے ہوئے انکا کہنا تھا کہ مذاکرات اور عمران خان کی رہائی کے لیے مختلف طریقہ کار کو اپنایا جارہا ہے پارٹی لیڈرشپ کے کئی اراکین پر مشتمل مذاکراتی کمیٹی تشکیل دی گئی تھی جبکہ عدالتوں سے بانی کی رہائی کے لئے دائر درخواستوں کو سننے کی استدعا کی ہے پی ٹی آئی تحریک کے سوال کا جواب دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کی جاری احتجاجی مہم ختم نہیں ہوئی ہے اضلاع اور صوبائی سطح پر احتجاج ریکارڈ کئے جائیں گے. 

متعلقہ مضامین

  • قربانی کے جانور کی قیمت اور آئی فون؛ نعمان اعجاز تنقید کی زد میں آگئے
  • پاکستان نے ایران کے پرامن جوہری پروگرام کی حمایت کردی ؛ امریکہ پریشان
  • ٹیرف پر معاہدے کے لیے پاکستان کے نمائندے آئندہ ہفتے امریکہ آ رہے ہیں.صدرٹرمپ
  • پاکستانی وفد تجارتی مذاکرات کے لیے امریکہ آئے گا، ٹرمپ
  • پاکستان اور امریکہ کے درمیان باہمی ٹیرف پر باضابطہ مذاکرات کا آغاز ہو گیا
  • وفاقی حکومت کا وفد اب تک 4 بار افغانستان گیا لیکن کوئی مثبت نتائج سامنے نہیں آئے. بیرسٹر سیف
  • سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی ناقابل قبول؛ بھارت کو ریڈلائن عبور نہیں کرنے دینگے، وزیراعظم
  • ہم امریکہ کیساتھ معاہدے کے "قریب" نہیں، سید عباس عراقچی کا اعلان
  • واشنگٹن تہران کیساتھ مذاکرات کے اگلے دور میں جامع معاہدے کا خواہاں ہے، امریکی میڈیا
  • ججز ٹرانسفر و سنیارٹی کیس: سپریم کورٹ نے فیصلے کی ممکنہ تاریخ دے دی