کینیڈا کے عام انتخابات میں لبرلز کامیاب، وزیراعظم مارک کارنی دوبارہ حکومت بنانے کے لیے تیار
اشاعت کی تاریخ: 29th, April 2025 GMT
کینیڈا میں ہونے والے عام انتخابات نے حکمران لبرل جماعت کو چوتھی بار کامیابی حاصل ہوئی ہے جس کے بعد اس جماعت سے تعلق رکھنے والے وزیراعظم مارک کارنی دوبارہ حکومت بنانے کے لیے ہیں۔
حکمران جماعت کی فتح یابی کے بعد یہ تاحال معلوم نہ ہوئی ہے کہ ان کے پاس ایک اکثریتی حکومت بنانے کے لیے درکار سیٹیں ہیں یا انہیں اقلیتی حکومت بنانی پڑے گی۔
یہ بھی پڑھیے: کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو کا پارٹی سربراہی اور وزارت عظمیٰ سے مستعفی ہونے کا اعلان
حالیہ انتخابات کا اعلان مارک کرنی نے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو کے استعفیٰ کے بعد مارچ میں حلف برداری کے محض 9 دن بعد کیا تھا۔
انتخابات کے اعلان کا مقصد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے کینیڈا کو امریکا میں ضم ہونے کی پیشکش اور نہ ہونے کی صورت میں بھاری ٹیرف کا مقابلہ کرنے کی دھمکیوں کے بعد عوامی حمایت پر مبنی حکومت کا قیام تھا تاکہ امریکا کیساتھ ٹیرف جنگ کا مقابلہ کیا جاسکے۔
مارک کارنی نے ٹرمپ مخالف بیانیے کے ساتھ انتخابی مہم چلائی اور ووٹرز سے وعدہ کیا کہ وہ اور ان کی پارٹی امریکا کے ساتھ جاری کشیدگی اور بحران کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہیں جس کے بعد کینیڈا میں لبرلز کی گرتی ہوئی ساکھ بحال ہوئی اور کینیڈا کے عوام نے دوبارہ لبرلز کو منتخب کیا۔
یہ بھی پڑھیے: کینیڈین وزیراعظم نے ٹیرف کے نفاذ کو کینیڈا پر حملہ قرار دے دیا
سابق بینکر مارک کارنی نے دوران مہم وعدہ کیا کہ وہ کینیڈا کے تجارتی روابط کو دوسرے ممالک تک توسیع دیں گے تاکہ ملک کا امریکا پر انحصار کم سے کم ہو۔
ان سے قبل جسٹن ٹروڈو کو ملک میں بڑھتی ہوئی مہنگائی اور معاشی جمود کی وجہ سے شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا جس کی وجہ سے انہیں جنوری میں استعفیٰ کا اعلان کرنا پڑا۔ ان کے استعفے کے بعد مارچ میں لبرل جماعت نے مارک کارنی کو جماعت کا سربراہ منتخب کیا جس کی وجہ سے انہوں نے وزارت اعظمیٰ بھی سنبھالی تاہم انہوں نے اپنے آپ کو جسٹن ٹروڈو کی پالیسیز سے لاتعلق رکھا اور ان کے اقدامات کو تنقید کا نشانہ بھی بنایا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ٹیرف جنگ جسٹن ٹروڈو کینیڈا لبرل جماعت مارک کارنی.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ٹیرف جنگ جسٹن ٹروڈو کینیڈا مارک کارنی جسٹن ٹروڈو مارک کارنی کے لیے کے بعد
پڑھیں:
سکھوں نے کینیڈا میں بھارتی قونصلیٹ کے گھیراؤ کا اعلان کیوں کیا؟
بھارت اور کینیڈا کے درمیان سفارتی تعلقات بحال ہونے کے بعد، امریکا میں مقیم سکھوں کی تنظیم ’سکھز فار جسٹس‘ نے وینکوور میں بھارتی قونصلیٹ کا گھیراؤ کرنے کا اعلان کیا ہے۔
کمشنر کو نشانہ بنانے والا پوسٹرخالصتان تحریک سے وابستہ اس گروپ نے دھمکی دی ہے کہ وہ جمعرات کو قونصلیٹ پر دھاوا بولے گا، اس گروپ نے ہدایت کی ہے کہ وہ ہندوستانی نژاد کینیڈین جو اسی دن قونصلیٹ جانے کا ارادہ رکھتے ہیں، اپنا دورہ مؤخر کریں۔
اس سلسلے میں جاری ایک پوسٹر میں بھارت کے حال ہی میں تعینات ہائی کمشنر دنیش پٹنائک کی تصویر پر ہدف کا نشان لگایا گیا ہے، گروپ نے الزام لگایا ہے کہ قونصلیٹ خالصتان حامیوں کی سرگرمیوں پر جاسوسی اور نگرانی کر رہا ہے۔
جاسوس نیٹ ورک کا الزام
اپنے بیان میں گروپ نے کہا کہ 2 سال قبل، 18 ستمبر 2023 کو وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے پارلیمنٹ میں کہا تھا کہ ہرپریت سنگھ نِجر کے قتل میں بھارتی ایجنٹوں کے کردار کی تحقیقات ہو رہی ہیں۔
’2 سال گزر جانے کے باوجود بھارتی قونصلیٹ جاسوسی اور نگرانی کے ذریعے خالصتان ریفرنڈم مہم چلانے والوں کو نشانہ بنا رہا ہے۔‘
یہ بھی پڑھیں: مودی کو کینیڈا میں ہزیمت کا سامنا، سکھوں اور کشمیریوں نے احتجاج کرکے دنیا کے سامنے رسوا کردیا
گروپ کے مطابق اس کے ارکان شدید خطرے میں ہیں۔ حتیٰ کہ رائل کینیڈین ماؤنٹڈ پولیس کو نِجر کے بعد قیادت سنبھالنے والے اندر جیت سنگھ گوسل کے بطور گواہ تحفظ کا انتظام کرنا پڑا۔
گروپ کا کہنا ہے کہ یہ گھیراؤ کینیڈین سرزمین پر جاسوسی اور دھمکیوں کے خلاف جواب طلبی کا مطالبہ ہوگا۔
بھارت کی وزارت خارجہ یا وینکوور میں بھارتی قونصلیٹ کی جانب سے تاحال اس معاملے پر کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امریکا اندر جیت سنگھ گوسل بھارت بھارتی قونصلیٹ جاسوسی خالصتانی تنظیم سکھز فار جسٹس فنڈنگ کینیڈا ہرپریت سنگھ نِجر وینکوور