حسن سالاریہ نے خلائی شعبے میں سرکاری و نجی شعبے کے درمیان بڑھتے ہوئے تعاون کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اب تک نجی شعبے کی کمپنیوں کے ساتھ خلائی صنعت کے مختلف شعبوں میں تقریباً 1000 ارب تومان کے معاہدے کیے جا چکے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ ایران کی خلائی تنظیم کے سربراہ نے کہا ہے کہ اس وقت سرکاری اور نجی کمپنیوں کے ایک کنسورشیم کے تحت تقریباً 20 سیٹلائٹس کی تیاری اور ترقی کا عمل جاری ہے۔ ایران کی خلائی ایجنسی کے سربراہ حسن سالاریہ نے آج "اینوٹکس 2025ء" نمائش کے موقع پر اس ادارے کی کلیدی حکمتِ عملی کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ سن 1401 (ایرانی تقویم) سے اس پروگرام کے آغاز کے ساتھ ہی بڑے خلائی منصوبے نجی شعبے کو سونپنے کا عمل ایجنڈے میں شامل کیا گیا۔ سالاریہ نے خلائی شعبے میں سرکاری و نجی شعبے کے درمیان بڑھتے ہوئے تعاون کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اب تک نجی شعبے کی کمپنیوں کے ساتھ خلائی صنعت کے مختلف شعبوں میں تقریباً 1000 ارب تومان کے معاہدے کیے جا چکے ہیں۔ ان معاہدوں میں سیٹلائٹس کی تیاری اور ڈیزائننگ شامل ہے۔ سالاریہ نے اعلان کیا کہ ملکی ساختہ سیٹلائٹس سے حاصل کردہ تصاویر کی خریداری کی پالیسی پر عمل کیا جا رہا ہے۔ اس اقدام سے نہ صرف خلائی معیشت کو سہارا ملے گا بلکہ ریموٹ سینسنگ کے شعبے میں ملک کی تکنیکی صلاحیتوں میں بھی اضافہ ہو گا۔
 

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: سالاریہ نے

پڑھیں:

اسرائیلی حملے میں شہید ہونے والے ایرانی فوجی کمانڈرز اور ایٹمی سائنسدان کون کون ہیں

ایران نے اسرائیلی حملوں میں شہید ہونے والے اپنے اعلیٰ فوجی کمانڈرز اور نامور ایٹمی سائنسدانوں کے نام جاری کر دیے۔

ایران کے سرکاری خبر رساں ادارے کے مطابق دین اسلام اور ملک و قوم کے لیے اسرائیلی حملے کے سامنے اپنی جان کی بازی لگانے والے شہید افسران کی فہرست جاری کردی گئی۔

شہید ہونے والے پاسداران انقلاب کے موجودہ سربراہ میجر جنرل حسین سلامی، سابق سربراہ محمد باقری، پاسداران انقلاب فضائی فورس کے سربراہ حاجی زادہ اور پاسداران انقلاب خاتم الانبیاء ہیڈ کوارٹر کے سربراہ غلام علی رشید شامل ہیں۔

شہید ہونے والے ایٹمی سائنسدانوں میں احمد رضا ذوالفقاری دریانی، فریدون عباسی، محمد مہدی تہرانچی، عبدالحمید مینوچھر اور امیر حسین فقہی شامل ہیں۔

اسرائیلی وزیراعظم نے کہا ہے کہ حسن نصر اللہ کی شہادت کے بعد سے ایران نے ایٹمی ہتھیاروں کی تیاری شروع کردی تھی۔

نیتن یاہو کے بقول یہی وجہ تھی کہ جوہری پروگرام سے روکنے کے لیے اسرائیل کے پاس ایران پر حملے کے سوا کوئی راستہ نہیں بچا تھا۔

واضح رہے کہ اسرائیل کے ایران پر حملے میں پاسداران انقلاب کی اعلیٰ قیادت اور ایٹمی سائنسدانوں سمیت 86 افراد شہید اور 341 زخمی ہوئے تھے۔

 

 

متعلقہ مضامین

  • اسرائیلی حملوں میں ایران کے مزید 2 فوجی جنرل شہید
  • اسرائیلی حملے میں شہید ہونے والے ایرانی فوجی کمانڈرز اور ایٹمی سائنسدان کون کون ہیں
  • ایرانی فوج ’پاسداران انقلاب اسلامی‘ کے نئے سربراہ کون ہیں؟
  • اسرائیلی جارحیت میں ایرانی فضائیہ کے سربراہ جنرل حاجی زادہ بھی شہید ہوگئے
  • اسرائیلی کا ایران کی ایرو اسپیس فورس کے سربراہ امیر علی حاجی زادہ کی شہادت کا دعویٰ
  • اسرائیلی جارحیت میں ایرانی فضائیہ کے سربراہ جنرل حاجی زادہ بھی شہید ہو گئے
  • ایرانی سپریم لیڈر نے جنرل محمد پاکپور کو پاسداران انقلاب کا نیا سربراہ مقرر کر دیا
  • حیدرآباد: راہوکی پولیس کی کارروائیوںمیںڈکیت سمیت3ملزمان گرفتار
  • ایرانی حملے میں ہلاک ہونے والے پاسداران انقلاب کے سربراہ جنرل سلامی کون تھے؟
  • جوہری تنازع :ایران نے فوجی مشقوں کا اعلان کر کے دشمن کو خبردار کر دیا،