وزیر اعظم شہباز شریف کا یوم مزدور ڈے پر پیغام
اشاعت کی تاریخ: 30th, April 2025 GMT
سٹی 42: وزیر اعظم نے کہا آج، جب پاکستان سمیت دنیا بھر میں یوم مزدوراں منایا جا رہا ہے، پاکستان اپنے محنت کشوں کے لیے روزگار کے حصول کے دوران محفوظ، صحت مند، اور باوقار حالات کو فروغ دینے کے لیے اپنے غیر متزلزل عزم کا اعادہ کرتا ہے - ہماری محنت کش افرادی قوت، ہماری قوم کی ترقی اور حالات سے نمٹنے کی ہماری استعداد کے پیچھے اصل محرک ہے۔
وزیر اعظم نے کہا مزدوروں کے بنیادی حقوق کا تحفظ پاکستان کے آئین میں درج ہے اور یہ انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن (ILO) کے بنیادی کنونشنز کے ساتھ مکمل طور پر ہم آہنگ ہے، جس کا پاکستان بطور ایک ذمہ دار دستخط کنندہ ملک ہے۔ ان نظریات کی پیروی میں، پاکستان نے مزدوروں اور افرادی قوت کے تحفظ کو مزید مضبوط بنانے کے لیے اہم قانون سازی اور انتظامی اصلاحات کی ہیں۔ پیشہ ورانہ ذمہ داریوں کی انجام دہی کے دوران حفاظت اور صحت سے متعلق نئے وعدوں کی تکمیل کرتے ہوئے ہم نے کلیدی بین الاقوامی لیبر کنونشنز بشمول جبری مزدوری کنونشن اور میری ٹائم لیبر کنونشن کے 2014 کے پروٹوکول کی توثیق کی ہے۔
بس سٹاپس پر پنکھوں، الیکٹرک واٹر کولر کی چوری کو روکنے کا نیا حل
پہلی بار، پاکستان میں ہر مزدور قومی پیشہ ورانہ حفاظت اور صحت کی پروفائل سے مستفید ہو رہا ہے، جو پورے ملک میں روزگار کے حصول کے ماحول کو محفوظ اور صحت مند جگہوں میں تبدیل کرنے کو یقینی بنا رہا ہے۔
ہماری حکومت نے ایمپلائز اولڈ ایج بینیفٹ انسٹی ٹیوشن (EOBI) اور ورکرز ویلفیئر فنڈ (WWF) جیسے اداروں میں شمولیت کو وسیع اور انہیں مؤثر بنانے کیلئے اہم اقدامات کیے ہیں، اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ ہمارے مزدوروں کے تحفظ کے ثمرات افرادی قوت کے تمام طبقات میں زیادہ مساوی طور پر تقسیم کیے جائیں۔
پاکستان ائیر فورس کی بروقت کارروائی،بھارتی رافیل طیارے راہ فرار اختیار کر گئے
ڈیجیٹائزیشن اور لیبر لا ریفارمز کے ذریعے، ہم ایک ایسے مستقبل کی تعمیر کر رہے ہیں جہاں ہر مزدور کو باوقار اور محفوظ روزگار تک رسائی حاصل ہو۔ اس کے ساتھ ساتھ، ہنر و پیشہ ورانہ تربیت کی ترقی کے اقدامات، خاص طور پر نیشنل ووکیشنل اینڈ ٹیکنیکل ٹریننگ کمیشن (NAVTTC) اور ٹیکنیکل ایجوکیشن اینڈ ووکیشنل ٹریننگ اتھارٹیز (TEVTAs) کے ذریعے، ترجیحی بنیادوں پر نوجوانوں اور خواتین کو بااختیار بنانے پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے۔
بولنا مجھے بھی آتا ہے لیکن بڑوں نے عزت کرنا سکھایا ہے: بابر اعظم
اس اہم دن پر، میں مزدوروں، کارکنوں، سول سوسائٹی اور حکومت سمیت تمام اسٹیک ہولڈرز سے گزارش کرتا ہوں کہ وہ ایک ایسے معاشرے کی تعمیر میں اپنا بھرپور کردار ادا کریں جو مزدوروں کا احترام کرے، ان کے حقوق کو برقرار رکھے اور سب کے لیے باوقار روزگار کے حصول کے مواقع پیدا کرے۔
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: کے لیے
پڑھیں:
ہیپاٹائٹس کے عالمی دن کے موقع پر وزیراعظم شہباز شریف کا پیغام
سٹی 42 : وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ہیپاٹائٹس کے اس عالمی دن پر، ہم ہیپاٹائٹس کے خاتمے اور اپنی عوام کی صحت کے تحفظ کے اپنے عزم کا اعادہ کرنے میں عالمی برادری کے ساتھ شامل ہیں۔ پاکستان کا شمار ان ممالک میں ہوتا ہے جو عالمی ہیپاٹائٹس سی کے مرض میں نمایاں ہیں۔ وائرل ہیپاٹائٹس صحت عامہ کے عالمی چیلنجوں میں سے ایک ہے۔
ہیپاٹائٹس کے عالمی دن کے موقع پر وزیراعظم شہباز شریف نے پیغام میں کہا کہ ہیپاٹائٹس بی یا سی سے متاثر ہونے والے افراد کی ایک بڑی تعداد غیر تشخیص شدہ اور لا علاج رہتی ہے۔ جب کہ ہیپاٹائٹس معاشرے کے تمام طبقات کے لیے خطرہ ہے، بعض آبادیوں کو زیادہ خطرہ رہتا ہے، جن میں غیر محفوظ خون کی منتقلی لینے والے افراد، غیر منظم طبی طریقہ کار سے گزرنے والے مریض، متاثرہ ماؤں کے نوزائیدہ بچے، صحت کی دیکھ بھال کرنے والے کارکنان، اور آلودہ آلات یا دوبارہ استعمال شدہ سرنجوں کے استعمال، ناکافی انفیکشن کنٹرول، خاص طور پر دیہی اور کم وسائل والی علاقوں میں، خطرہ بڑھا دیتا ہے۔
اے سی شالیمار اور پیرافورس پرمسلح لینڈمافیاکاحملہ ؛ پولیس نے دو ملزم گرفتار کرلیے
وزیراعظم نے کہا کہ حکومت پاکستان اس وبا کو روکنے کے لیے ٹھوس کوششیں کر رہی ہے اور ہیپاٹائٹس سی کے خاتمے کے لیے وزیراعظم کا قومی پروگرام شروع کیا جا چکا ہے، جس کا مقصد 2030 تک 165 ملین سے زیادہ لوگوں کی اسکریننگ کرنا اور تمام مثبت کیسز کا مفت علاج کرنا ہے۔یہ ایک قومی تحریک ہے جو زندگیوں کے تحفظ اور مستقبل کو محفوظ بنانے کے ہمارے اجتماعی عزم کا ثبوت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وژن کو حقیقت بنانے کے لیے، ہم معاشرے کے مختلف طبقات سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اس لعنت کو ختم کرنے کی کوششوں میں اپنا حصہ ڈالیں۔
چیٹ جی پی ٹی سے احتیاط ؛ اوپن اے آئی کے چیف ایگزیکٹو سام آلٹمین نے اہم مشورہ دے دیا
شہباز شریف نے کہا کہ ہیپاٹائٹس کے بارے میں شعور بیدار کرنا نہ صرف اس بیماری کے گرد موجود بدنما داغ کو توڑنے کے لیے ضروری ہے بلکہ نئے انفیکشن کو روکنے اور متاثرہ افراد کے بروقت علاج کو یقینی بنانے کے لیے بھی ضروری ہے۔ ہمیں لوگوں کو ٹیسٹ کروانے، طبی مشورہ لینے، اور خوف یا بدنامی کی وجہ سے علاج سے باز نہ آنے کی ترغیب دینی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے ہیلتھ کیئر پروفیشنلز، محققین، اور فرنٹ لائن ورکرز انتھک محنت کر رہے ہیں، اور انہیں پوری کمیونٹی کے تعاون کی ضرورت ہے۔
اربعین کیلئے زمینی راستے سے ایران اور عراق جانے پر پابندی عائد
انہوں نے مزید کہا کہ آج کے دن، ہم ایک صحت مند، محفوظ اور ہیپاٹائٹس سے پاک پاکستان کی تعمیر کے لیے اپنی اجتماعی ذمہ داری کا اعادہ کرتے ہیں۔