مسئلہ فلسطین کا حل، مرکزی رہنماء جے یو پی علامہ عقیل انجم قادری کا خصوصی انٹرویو
اشاعت کی تاریخ: 30th, April 2025 GMT
مسئلہ فلسطین کا حل کیا ہے؟ مذاکرات، دو الگ الگ ریاستیں یا ریفرنڈم؟ کیا مقبوضہ فلسطین کی آزادی مسلح جدوجہد کے بغیر ممکن نہیں؟ مسئلہ فلسطین کے حل کیلئے فلسطینی نمائندگان کیا حل پیش کرتے ہیں؟ مسئلہ فلسطین سے متعلق مذاکرات و بات چیت کیوں کئے جاتے ہیں؟ آزادی فلسطین کا سودا کس نے کیا؟ مسلم و عرب حکمران مسئلہ فلسطین کیلئے مسلح جدوجہد کیوں نہیں کرتے؟ کیا مسلم عوام مسئلہ فلسطین کو پس پشت ڈالنے پر حکمرانوں و بادشاہتوں کے خلاف اٹھ کھڑی ہونگی؟ و دیگر متعلقہ اہم سوالات کے جوابات جاننے کیلئے جمعیت علمائے پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ سید عقیل انجم قادری کا خصوصی ویڈیو انٹرویو ضرور سنیئے اور احباب و اقارب کے ساتھ شیئر بھی کیجیئے۔ متعلقہ فائیلیںمعروف اہلسنت عالم دین و رہنماء مولانا سید عقیل انجم قادری جمعیت علمائے پاکستان (نورانی) کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل ہیں، اس سے قبل وہ جے یو پی کراچی و سندھ کے صدر کی حیثیت سے بھی ذمہ داری سرانجام دے چکے ہیں، زمانہ طالبعلمی میں وہ انجمن طلباء اسلام پاکستان کے مرکزی صدر بھی رہ چکے ہیں۔ وہ جے یو پی (نورانی) کی فعال ترین شخصیات میں سے ایک ہیں۔ وہ ملی یکجہتی کونسل پاکستان کے بھی مرکزی ڈپٹی جنرل سیکریٹری ہیں۔ پاکستان خصوصاََ کراچی و سندھ بھر میں انکی اتحاد بین المسلمین کے حوالے سے کوششوں کو انتہائی قدر کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے۔ ’’اسلام ٹائمز‘‘ نے مولانا سید عقیل انجم قادری کیساتھ مسئلہ فلسطین کے حل و دیگر متعلقہ موضوعات کے حوالے سے کراچی میں انکی رہائشگاہ پر ایک مختصر نشست کی۔ اس موقع پر ان سے لیا گیا خصوصی انٹرویو پیش خدمت ہے۔ قارئین و ناظرین محترم آپ اس ویڈیو سمیت بہت سی دیگر اہم ویڈیوز کو اسلام ٹائمز کے یوٹیوب چینل کے درج ذیل لنک پر بھی دیکھ اور سن سکتے ہیں۔ (ادارہ)
https://www.
youtube.com/@ITNEWSUrduOfficial
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: عقیل انجم قادری مسئلہ فلسطین
پڑھیں:
مسئلہ فلسطین کے دو ریاستی حل کے لیے فیصلہ کن اقدامات کرنا ہوں گے، سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے خبردار کیا ہے کہ اسرائیل فلسطین تنازع ایک خطرناک موڑ پر پہنچ چکا ہے اور دو ریاستی حل کے امکانات تیزی سے معدوم ہو رہے ہیں۔
نیویارک میں فلسطین کے مسئلے کے پُرامن حل سے متعلق اعلیٰ سطحی بین الاقوامی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے عالمی رہنماؤں پر زور دیا کہ وہ فوری اور فیصلہ کن اقدامات کریں تاکہ یہ عمل مکمل طور پر تباہ ہونے سے بچایا جا سکے۔
یہ بھی پڑھیں: وزیر خارجہ اسحاق ڈار کا اماراتی ہم منصب سے رابطہ، مسئلہ فلسطین کے منصفانہ حل پر زور
انہوں نے سعودی عرب اور فرانس کی جانب سے اس اہم کانفرنس کے انعقاد کو سراہتے ہوئے کہاکہ یہ عمل کی طرف بڑھنے کا ایک نادر اور ناگزیر موقع ہے۔
انتونیو گوتریس نے کہاکہ یہ تنازع حل ہو سکتا ہے، لیکن اس کے لیے سچائی، جرات مند قیادت اور سیاسی عزم درکار ہے۔ سچ یہ ہے کہ ہم ایک خطرناک موڑ پر پہنچ چکے ہیں۔ دو ریاستی حل ماضی کی نسبت آج کہیں زیادہ دور ہے۔
انہوں نے 7 اکتوبر کو حماس کے حملوں کی مذمت کرتے ہوئے واضح کیاکہ ان حملوں کے باوجود غزہ کی مکمل تباہی، عوام کا قحط، ہزاروں شہریوں کا قتل، مقبوضہ فلسطینی علاقوں کی تقسیم، اسرائیلی بستیوں کا پھیلاؤ، فلسطینیوں کے گھروں کی مسماری، زبردستی بے دخلی اور مغربی کنارے کے الحاق کی کھلی حمایت کسی طور قابلِ جواز نہیں۔
انہوں نے کہاکہ مغربی کنارے کا تدریجی الحاق بین الاقوامی قانون کی صریح خلاف ورزی ہے اور اسے فوراً روکنا ہوگا۔ غزہ کی وسیع تباہی اور وہ تمام یکطرفہ اقدامات جو دو ریاستی حل کو ہمیشہ کے لیے ناممکن بنا دیں، ناقابلِ قبول ہیں۔
’یہ سب الگ تھلگ واقعات نہیں بلکہ ایک منظم حقیقت کا حصہ ہیں جو مشرق وسطیٰ میں امن کی بنیادیں کھوکھلی کر رہی ہے۔‘
انتونیو گوتریس نے عالمی رہنماؤں پر زور دیا کہ یہ کانفرنس محض اچھی نیت پر مبنی بیانات کا فورم نہ بنے، بلکہ ایک فیصلہ کن موڑ ثابت ہو، جو قابض نظام کے خاتمے اور ایک قابلِ عمل دو ریاستی حل کی طرف ناقابل واپسی پیش رفت کا باعث بنے۔
انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ دو آزاد، خودمختار، جمہوری اور جڑی ہوئی ریاستیں اسرائیل اور فلسطین 1967 سے پہلے کی سرحدوں پر ایک دوسرے کے ساتھ امن اور سلامتی کے ساتھ رہیں، اور یروشلم دونوں کا دارالحکومت ہو۔ یہی بین الاقوامی قانون پر مبنی اقوام متحدہ کی قراردادوں سے منظور شدہ اور عالمی برادری کا حمایت یافتہ واحد قابلِ عمل راستہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں: مسئلہ فلسطین کا دو ریاستی حل، سعودی عرب کا بین الاقوامی الائنس کی تشکیل کا فیصلہ
انہوں نے آخر میں کہاکہ اسرائیل، فلسطین اور دیگر کلیدی فریقین کی جانب سے جرات مند اور اصولی قیادت ہی مشرق وسطیٰ میں پائیدار امن کی راہ ہموار کرسکتی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews اسرائیل فلسطین جنگ اقوام متحدہ سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ کانفرنس انتونیو گوتریس حماس دو ریاستی حل مسئلہ فلسطین وی نیوز